بلوچستان: دفعہ 144 کے تحت عائد پابندیاں ختم
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
بلوچستان میں ایک ماہ قبل لگائی گئی دفعہ 144 کے تحت عائد پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کے مطابق چار سے زائد افراد کے اجتماع اور اسلحے کی نمائش پر بھی پابندی ہے۔
محکمۂ داخلہ بلوچستان نےصوبے بھر میں امن و امان کی صورتِ حال کے پیشِ نظر 30 دسمبر کو دفعہ 144 کے تحت ریلیوں، جلسے و جلوس اور 5 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی لگائی تھی۔
محکمۂ داخلہ بلوچستان کی جانب سے اس کی مدت میں توسیع نہیں کی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
خواتین کے باتھ روم میں ویڈیو بنانے والا پولیس ہیڈ کانسٹیبل گرفتار
تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال گجر خان کے خواتین باتھ روم میں خفیہ طور پر ویڈیوز بنانے والے پنجاب پولیس کے حاضر سروس ہیڈ کانسٹیبل کو شہری کی بروقت کارروائی پر رنگے ہاتھوں پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
انگریزی اخبار سے وابستہ رپورٹر صالح مغل نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ گرفتار ملزم عقیل عباس لاہور میں پولیس ٹریننگ ونگ سے وابستہ ہے اور وقوعہ کے وقت سول کپڑوں میں ملبوس تھا۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق وہ اسپتال میں بھی خواتین کی تصاویر اور ویڈیوز بنا رہا تھا۔
شہری کی ہوشیاری سے گرفتاریشہری بلال حسین نے اسپتال میں طبی معائنے کے دوران مشتبہ حرکات دیکھ کر ملزم کو روکا، اس کا موبائل فون چیک کیا جس میں خواتین کی غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز موجود تھیں۔ بلال نے ملزم کو فوراً قابو میں لے کر پولیس کے حوالے کر دیا۔
درج مقدمہ اور دفعاتپولیس نے ملزم کے خلاف باضابطہ مقدمہ درج کر لیا ہے، جس میں دفعہ 354 (عصمت دری کی کوشش)، دفعہ 292 (فحش مواد)، اور دفعہ 509 (خواتین کی توہین و ہراسانی) شامل کی گئی ہیں۔
سابقہ ریکارڈ بھی سامنے آ گیاایس پی صدر نبیل کھوکھر اور اے ایس پی سید دانیال کے مطابق ملزم ماضی میں ایک بیوہ خاتون کے ساتھ زیادتی کے مقدمے میں بھی ملوث رہ چکا ہے، تاہم متاثرہ خاتون سے راضی نامہ کے بعد وہ کیس خارج کر دیا گیا تھا۔
پولیس کا موقفپولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، اور تحقیقات مکمل شفافیت کے ساتھ کی جا رہی ہیں۔ اگر الزامات ثابت ہوئے تو ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیس اہلکار خواتین کی توہین و ہراسانی خواتین کے خلاف جرائم غیر اخلاقی تصاویر فحش مواد نازیبا ویڈیوز