برطانیہ: اپریل سے پانی کے بلوں میں بڑا اضافہ ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
برطانیہ بھر میں اپریل سے پانی کے بلوں میں ایک بڑا اضافہ کیا جارہا ہے، انگلینڈ اور ویلز میں ماہانہ دس پونڈ اضافے کے بعد یہ قیمت اوسطا چھ سو تین پونڈ سالانہ ہو جائے گی، مختلف علاقوں میں قیمتو ں میں اضافے کی شرح مختلف ہو گی۔
سودڑن واٹر کے بل 48 فیصد اضافے کے بعد 703 پونڈ ہوجائیں گے، جبکہ یارکشائر کے واٹر بلوں میں صرف 29 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔
بلوں کی ادائیگی پر چند دیگر عوامل بھی اثر انداز ہونگے، مثلا کیا گاہک نے پانی کا میٹر لگوایا ہوا ہے اور وہ کتنا پانی استعمال کرتا ہے۔
اسکاٹ لینڈ میں پانی کے بلو ں میں تقریباً 10 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے، یہاں سب سے کم قیمت والے اے بینڈ کے صارفین کو 36 پونڈ اضافے کی بعد پہلی بار 400 پونڈ سے زیادہ کا بل ادا کرنا ہو گا، جبکہ سب سے مہنگے ایچ بینڈ میں 108 پونڈ اضافے کے ساتھ 1200 پونڈ دینے ہو نگے۔
پانی کی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلوں، خشک سالی اور شدید بارشوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ہمیں اپنے آبی ذخائر کے انفرا اسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے پانی کے بلوں میں اضافہ کرنا مجبوری اور ضروری تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ 26 سالوں میں پانی کو نجی ملکیت میں دینے کے بعد یہ پہلا مو قع ہے کہ بلوں میں ایک دم اتنا اضافہ کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اضافہ کیا بلوں میں پانی کے
پڑھیں:
برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ
برطانیہ میں ایک بچے کے "دو بار پیدا ہونے" کا عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے۔
20 ہفتوں کی حاملہ آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والی ٹیچر لوسی آئزک نے رحمِ مادر کے کینسر کو دور کرنے کے لیے 5 گھنٹے کا آپریشن کروایا جس کے دوران سرجنوں نے عارضی طور پر ان کا رحم باہر نکال دیا تھا جس میں ان کا بیٹا تھا۔
کینسر کے علاج کے بعد بچے کو رحمِ مادر میں واپس رکھ دیا گیا اور 9 مہینے مکمل ہونے کے بعد صحیح طریقے سے اسکی پیدائش ہوئی۔
لوسی اور ریفرٹی نے حال ہی میں سرجن سلیمانی ماجد کا شکریہ ادا کرنے کے لیے سرجری کے ہفتوں بعد جان ریڈکلف اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس تجربے کو نایاب اور جذباتی قرار دیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب 32 سالہ لوسی 12 ہفتوں کی حاملہ تھیں تو اسے معمول کے الٹراساؤنڈ کے بعد کینسر کی تشخیص ہوئی۔ جان ریڈکلف اسپتال کے ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ پیدائش کے بعد تک علاج میں تاخیر کرنے سے کینسر پھیل سکتا ہے جس سے خاتون کی جان خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
حمل کے تقریباً 5 ماہ کے عرصے کی وجہ سے معیاری ہول سرجری ممکن نہیں تھی جس سے ڈاکٹروں کو متبادل اختیارات تلاش کرنے پڑے۔
اس کے بعد ڈاکٹر سلیمانی ماجد کی قیادت میں ایک ٹیم نے سرجری کے دوران غیر پیدائشی بچے کو رحم میں رکھتے ہوئے کینسر کے خلیات کو ہٹانے کے لیے ایک نادر اور پیچیدہ طریقہ کار تجویز کیا۔ یہ ہائی رسک آپریشن عالمی سطح پر صرف چند بار انجام دیا گیا ہے جس میں عارضی طور پر خاتون کے رحم کو ہٹایا گیا۔
خطرات کے باوجود خاتون اور ان کے شوہر ایڈم نے میڈیکل ٹیم پر بھروسہ کیا اور آپریشن کامیاب رہا ۔