آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں میں گلگت بلتستان کی سیٹیں بڑھائیں گے، انوار الحق
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
وزیراعظم آزاد کشمیر نے ترجمان جی بی حکومت کو یقین دلایا کہ آزادکشمیر حکومت جی بی کے طلباء کی بھرپور مدد کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے مستقبل قریب میں آزاد کشمیر کے تمام پروفیشنل تعلیمی اداروں (میڈیکل اور انجینئرنگ کالجز) میں گلگت بلتستان کی سیٹیں بڑھانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے مابین زمینی رابطوں کی بحالی کیلئے اطراف سے سڑکوں اور ٹنلز کی تعمیر ناگزیر ہے۔ یہ باتیں انہوں نے وزیر اعظم ہاوس اسلام میں ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق سے ایک ملاقات میں گفتگو میں کہیں، ترجمان صوبائی حکومت نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کوئی میڈیکل انجینئرنگ کالج نہ ہونے کی صورت میں دیگر صوبوں سمیت آزاد کشمیر کے پروفیشنل تعلیمی اداروں میں سیٹوں میں اضافہ ضروری ہے۔ ترجمان نے کہا کہ دونوں علاقوں میں نوجوانوں سمیت وکلاء اور صحافتی برادری کے مطالعاتی دوروں کا بندوبست لازمی امر ہے تاکہ ایک دوسروں کو سمجھنے میں مزید مدد ملے، وزیراعظم آزاد کشمیر نے ترجمان جی بی حکومت کو یقین دلایا کہ آزادکشمیر حکومت جی بی کے طلباء کی بھرپور مدد کرے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: آزاد کشمیر کے گلگت بلتستان
پڑھیں:
مدارس سمیت پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک لازمی قرار
پنجاب میں تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار۔
پنجاب اسمبلی نے تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کی روک تھام کے لیے پنجاب تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025 منظور کر کیا، جس کے نتیجے میں پنجاب میں تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دے دیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسمبلی: نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کا بل منظور
پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والے قانون کے مطابق اس ضمن میں ایک ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے گی۔
ضروری ٹیسٹ لازمی قرار دینے کا مقصد بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ کو یقینی بنانا اور مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی ہے۔
منظور شدہ بل کے مطابق تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی ہوگا، ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلے فارم کے ساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔
پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رزلٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا، جس کی خفیہ معلومات کو غیر مجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوں گی۔
منظور شدہ بل کے مطابق لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رزلٹس PITB کو بھیجیں گی۔ پرائیویٹ لیبارٹریز کے ملازمین کیخلاف جعلی رزلٹس یا ڈیٹا لیک کرنے پر پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔
منظور شدہ بل کے مطابق نادرا کے ساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے۔ حکومت غریب خاندانوں کے لیے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کرے گی۔
کونسل جینیٹک ٹیسٹنگ کے معیارات، لیبارٹریز کی منظوری، ٹیسٹ کی قیمتوں کا تعین اور مریضوں کے لیے خصوصی ہیلتھ کارڈز جاری کرنے کی سفارش کرے گی۔ ٹیسٹ کے بعد جنیٹک بیماریوں کی تشخیص ہونے والوں طلبہ کی کونسلنگ کی جائے گی۔
منظور شدہ بل کے مطابق یہ قانون فوری طور پر نافذ ہو گیا ہے اور پنجاب بھر میں تمام سرکاری و پرائیویٹ اداروں پر لاگو ہوگا۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا، معذوری جیسی مبلغ بیماریاں کزن میرج کے باعث بچوں میں آ جاتی ہیں۔ ان بیماریوں کی روک تھام صرف ٹیسٹ کے ذریعے کی جا سکتی ہے، جو کہ اچھا اقدام ہے۔
بل حتمی منظوری کے لیے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول پنجاب اسمبلی تھیلیسیمی جینیٹک امراض کالج لازمی ٹیسٹ مدرسہ