50 ڈالر میں خریدی گئی تصویر تاریخ کے مشہور مصور کی پینٹنگ نکلی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
نیویارک کی ایک آرٹ فرم نے اعلان کیا ہے کہ اس کے ماہرین نے تصدیق کی ہے کہ مینیسوٹا کے ایک گیراج سے 50 ڈالر میں خریدی گئی پینٹنگ دراصل تاریخ کے مشہور مصور ونسنٹ وین گوگ کی ایک گمشدہ پینٹنگ ہے۔
ایلیمار کے عنوان سے اس پینٹنگ کا پہلے نیدرلینڈ کے ایک میوزیم نے تجزیہ کیا تھا جس کے بعد یہ بتایا گیا تھا کہ تصویر مشہور مصور کی نہیں ہے جس کا انتقال 1890 میں ہوا تھا۔
تاہم امریکی میوزیم نے کہا کہ اسے یہ یقین تھا کہ یہ تصویر اپنے اسٹائلسٹک خصوصیات کی وجہ سے وین گوگ کی ہی ہے۔
یہ پینٹنگ مینیسوٹا میں گیراج کی فروخت سے $50 میں خریدی گئی تھی اور 2019 میں نیویارک میں قائم آرٹ ریسرچ فرم LMI گروپ انٹرنیشنل کو فروخت کی گئی تھی۔
ایل ایم آئی گروپ نے اس ہفتے 450 صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ جاری کی جس میں ثابت کیا گیا کہ یہ پینٹنگ مستند طور پر وین گوگ کا ہی شاہکار ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، مقامی پیداوار سے بڑھ گئی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء)پاکستان بزنس فورم کے مطابق ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، کپاس کی مقامی پیداوار سے بھی بڑھ گئی ہے۔پاکستان بزنس فورم نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ درآمدی کپاس پر 18 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کے لیے ایس آر او جاری کیا جائے۔پاکستان بزنس فورم نے کہاکہ فنانس بل 2025 میں درآمدی کپاس پر جی ایس ٹی لگانے کا اعلان ہوا تھا، لیکن تاحال ایس آر او جاری نہیں ہوسکا ہے بجٹ کی منظوری کو تین ہفتے ہو چکے ہیں کیا وجہ ہے کہ اس معاملے کو طول دیا جارہا ہے۔پاکستان بزنس فورم کے چیف آرگنائزر احمد جواد نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق بعض بااثر گروپ ایس آر او کے اجرا میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات کپاس کی مقامی پیداوار سے بھی بڑھ گئی ہے، ایف بی آر معاملے کی سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے فی الفور ایس آر او جاری کرے، روئی کے درآمد کنندگان اب تک بیرونِ ملک سے تقریبا 75 لاکھ گانٹھوں کے معاہدے کر چکے ہیں۔(جاری ہے)
احمد جواد نے کہا کہ بڑی مشکل سے مقامی کپاس کو پارلیمان سے لیول پلیئنگ فیلڈ ملی ہے وقت آگیا ہے اس کو عملی جامہ پہنایا جائے، پاکستان کو ایک بار پھر کاٹن کنٹری بنانے کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو حقیقی معنوں میں کاٹن ریوائیول پروگرام پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔احمد جواد نے کہا کہ حکومت غیر ضروری درآمدات سے مقامی صنعت کو ہونے والے نقصان کے پیش نظر خام مال کی درآمدات کو ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم سے مکمل طور پر خارج کر دیا جائے۔