ایوب میڈیکل کمپلیکس کی ایم آر آئی مشین گمشدگی کا ڈراپ سین، مشیر صحت نے ڈھونڈ نکالی
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
پشاور:
ایوب میڈیکل کمپلیکس کی ایم آر آئی کی گمشدگی کے اسکینڈل کا ڈراپ سین ہوگیا، ایم آر آئی مشین مشیر صحت خیبرپختونخوا نے ڈھونڈ نکالی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی تک ایوب میڈیکل کمپلیکس میں ایم آر آئی مشین کی گمشدگی کا معاملہ اٹھانے کے بعد اب ایم آر آئی مشین بھی منظر عام پر آگئی، گزشتہ روز مشیر صحت احتشام علی ایوب میڈیکل کمپلیکس کی ایم آر آئی مشین دریافت کرنے خود اسپتال پہنچ گئے جہاں مشین کام کررہی تھی۔
ان کا کہنا تھا مشین تو اسپتال میں موجود ہے، کام بھی کررہی ہے، دیکھ کر ہنسی آئی کہ اتنی بڑی مشین کون کیسے چوری کرسکتا ہے؟
انہوں نے کہا پتا نہیں نگران دور کے کارناموں سے کب جان چھوٹے گی، نگران دور کے ادویات اسکینڈل، ایم آر آئی اسکینڈل، بھرتی اسکینڈل نے صحت کا حلیہ بگاڑ دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایوب میڈیکل کمپلیکس میں جلد کارڈیالوجی او ٹی اور سرجیکل آئی سی یو فعال ہوگا۔۔
واضح رہے کہ ایوب ٹیچنگ اسپتال سے ایم آر آئی مشین کی چوری ہونے کی خبریں میڈیا پر سامنے آٗئی تھیں جس پر کے پی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صحت نے نوٹس لیتے ہوئے اسپتال کے ڈی جی کو بھی طلب کیا تھا۔۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایم آر آئی مشین
پڑھیں:
ایشیا کپ: صائم ایوب مسلسل تیسرے میچ میں صفر پر آؤٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دبئی میں جاری ایشیا کپ کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر صائم ایوب بدترین بیٹنگ فارم کا شکار ہوگئے ہیں۔
وہ ایونٹ میں مسلسل تیسری بار صفر پر آؤٹ ہو کر ناپسندیدہ ہیٹ ٹرک مکمل کر بیٹھے۔ متحدہ عرب امارات کے خلاف میچ میں بھی وہ کھاتہ کھولنے میں ناکام رہے اور ایک بار پھر بغیر رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔
اس سے قبل صائم ایوب ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں عمان کے خلاف اور دوسرے میچ میں روایتی حریف بھارت کے خلاف بھی صفر پر آؤٹ ہوچکے ہیں۔ یوں ایشیا کپ میں اب تک وہ کوئی رن اسکور نہیں کرسکے۔
نوجوان اوپنر کی اس ناکامی نے نہ صرف ٹیم کو دباؤ میں ڈالا بلکہ مداحوں کو بھی شدید مایوس کیا۔ سوشل میڈیا پر انہیں مسلسل تنقید کا سامنا ہے اور کرکٹ شائقین ان کی کارکردگی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ صائم ایوب کو پاکستان کرکٹ کا ابھرتا ہوا ٹیلنٹ سمجھا جاتا ہے، تاہم بڑے ایونٹ میں مسلسل ناکامی ان کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ کوچنگ اسٹاف اور ٹیم منیجمنٹ اب اس بات پر غور کر رہی ہے کہ اگلے میچز میں ان کے ساتھ کیا حکمت عملی اپنائی جائے۔