آرٹیکل200کے تحت ججز کاتبادلہ صدرمملکت کی صوابدیدہے،عقیل ملک
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل200کے تحت ججز کاتبادلہ صدرمملکت کی صوابدیدہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عقیل ملک نے کہاکہ ہائیکورٹس کے ججز کے تبادلے کے لیے صدرمملکت نے متعلقہ چیف جسٹسزسےمشاورت کرنی ہے، مشاورت کی بات ہے ،اتفاق رائے کی بات نہیں، آرٹیکل200کے تحت ججز کاتبادلہ صدرمملکت کی صوابدیدہے۔
انہوں نے کہاکہ تبادلہ کوئی نہیں تعیناتی نہیں ہوتی جس کے لیے نیاحلف لیاجائے،تبادلے اور تقرری میں فرق ہے یہ مستقبل بنیادپر تقرری نہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ حکومت سے جو بات منسوب کی جارہی ہے وہ درست نہیں ،ہماری نیت صاف ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
علی امین گنڈاپور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی: بیرسٹر عقیل ملک
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی، انہوں نے کہا کہ پارٹی میں غلط فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین شہداء کے جنازے میں شریک نہیں ہوئے، وہ اور ان کی پارٹی کے لوگ شہداء کے گھر بھی نہیں گئے، ہر چیز کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔
بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی طرف سے اب 27 ستمبر کا چورن بیچا جا رہا ہے، جب بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہوا، پی ٹی آئی نے مخالفت کی۔
وزیر مملکت برائے قانون و انصاف نے کہا کہ 90 ہزار جانیں جانے کے بعد بھی کیا آپ مذاکرات کریں گے، پی ٹی آئی نے آج بھی ٹی ٹی پی کا مؤقف اپنایا ہوا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورننس کا بھی ایشو ہے، خیبر پختونخوا حکومت کو دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی حمایت کرنی چاہیے۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے ہمیشہ صوبے میں دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی مخالفت کی۔