Jasarat News:
2025-06-06@00:04:20 GMT

امریکی فوج کا شام میں القاعدہ رہنما ہلاکت کا دعویٰ

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شام میں القاعدہ سے منسلک گروہ حراس الدین کا ایک سینئر رہنما امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا ۔ شمال مغربی شام کے جس علاقے میں امریکا نے کارروائی کی ، وہ شام کے عبوری صدر احمد الشرع کے عسکری دھڑے ہیئت تحریر الشام کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ سینٹ کوم کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ امریکی فورسز نے شمال مغربی شام میں ایک ہدف کو ٹھیک نشانہ بنایا جس میں حراس الدین کے سینئر رہنما محمد صلاح زبیر کو ہلاک کردیا گیا۔ برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق صلاح زبیر کی گاڑی اس وقت امریکی ڈرون کا نشانہ بنی جب وہ سرمداادلب شاہراہ پر سفر کر رہے تھے۔ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب چند روز قبل ہی حراس الدین نے عبوری صدر احمد الشرع کے حکم پر تنظیم تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سیرین آبزرویٹری کے مطابق تنظیم نے ہیئت تحریر الشام کے ساتھ مسلح تصادم سے بچنے کے لیے تنظیم کی تحلیل کا اعلان کیا۔ واضح رہے کہ ہیئت تحریر الشام بھی 2016 ء تک القاعدہ کی شاخ تھی، تاہم پھر اس نے راہیں جدا کر لی تھیں۔ امریکا میں قائم سائٹ انٹیلی جنس گروپ کے مطابق حراس الدین کی بنیاد 2018 ء میں رکھی گئی تھی۔ امریکا نے 2019 میں حراس الدین کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا اور اس کے کئی رہنماؤں کی گرفتاری میں مدد دینے پر انعامات کی پیش کش کی تھی۔ امریکا نے گزشتہ سال اگست اور ستمبر میں شمال مغربی شام میں گروہ کی قیادت کو نشانہ بناتے ہوئے پے در پے فضائی حملے کیے تھے۔امریکا ہیئت تحریر الشام کو اب بھی دہشت گرد گروپ قرار دیتا ہے،جب کہ اس نے گزشتہ برس اسد ی حکومت کے خاتمے کے بعد تنظیم پر سے کچھ پابندیاں اْٹھا لی تھیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہیئت تحریر الشام حراس الدین

پڑھیں:

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جوہری پروگرام پر امریکی تجویز مسترد کردی

ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ یورینیم افزودگی روکنا ملکی مفادات کے خلاف اور ہماری خود انحصاری کی پالیسی سے متصادم ہوگا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ہم سے مغرور اور بدتمیز امریکا نے متعدد بار جوہری پروگرام روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ تم کون ہوتے ہو یہ فیصلہ کرنے والے کہ ایران یورینیم کی افزودگی کرے یا نہیں؟ یہ فیصلہ ہم خود کریں گے۔ 

انھوں نے مزید کہا کہ آزادی کا مطلب یہ ہے کہ امریکا اور اس جیسے ممالک کی اجازت کا انتظار کے بجائے اپنا پروگرام جاری رکھنا چاہیے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ اگر ہم یورینیم افزود نہیں کرسکتے تو ہمارے پاس موجود 100 نیوکلیئرپاور پلانٹس ہمارے کس کام کے ہیں۔

ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ نیوکلیئرپاور پلانٹس کو فیول کی ضرورت ہوتی ہے اگر ہم ڈومیسٹک سطح پر فیول کی پیداوار نہیں کرسکتے تو پھر امریکا کے پاس جانا پڑے گا جو کڑی شراط پر فیول دے گا۔

جوہری مذاکرات کا حوالہ دیئے بغیر انھوں نے مزید کہا کہ امریکی تجویز ہماری عزت نفس اور اصولوں سے متصادم اور ہماری خود انحصاری پر یقین اور ’ہم کر سکتے ہیں‘ کے اصول پر کاری ضرب ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو کرنے پر ایران کی امریکا پر کڑی تنقید
  • امریکی صدر کی درخواست پر چینی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کا فون سن لیا
  • ٹرمپ نے 12 ممالک کے شہریوں کا امریکا میں داخلہ بند کر دیا
  • امریکی صدر ٹرمپ نے ایران، افغانستان اور یمن سمیت 12 ممالک کے عوام پر امریکا میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کردی
  • ایران،افغانستان سمیت12 ممالک کے شہریوں کی امریکا میں داخلے پر پابندی عائد
  • امریکا نے افغانستان سمیت 12 ممالک پر سفری پابندیاں عائد کردیں
  • کئی ملکوں کے شہریوں کی امریکا داخلے پر پابندی
  • ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جوہری پروگرام پر امریکی تجویز مسترد کردی
  • امریکا کو 249 یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتاہوں؛ وزیراعظم
  • پاک امریکا تعلقات نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں: شہباز شریف