الیکٹرک بس سروس کا افتتاح، ملتان میں شہری پر تشدد کرنیوالا پولیس افسر معطل، گرفتاری کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پاکستان کی پہلی مکمل ای وی بس سروس کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے الیکٹرک بس میں سواری کی اور تفصیلی معائنہ بھی کیا۔ الیکٹرک وہیکل بس سروس پائلٹ پراجیکٹ کے بارے میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر نے بریفنگ دی۔ جس میں بتایاگیا کہ الیکٹرک بس میں جی پی ایس لوکیشن ریکارڈر،وائی فائی، یو ایس بی (USB)پورٹ اور دیگر سہولیات موجود ہیں۔ الیکٹرک بس میں 30نشستیں،80مسافروں کی گنجائش ہو گی۔ الیکٹرک بس میں سپیشل افراد کے لئے ریمپ اور نشستیں مخصوص ہو گی۔ پہلی بار میں الیکٹرک بس میں مسافروں کے تحفظ کے لئے فرش پر اینٹی سلپ شیٹ کا استعمال کیا گیا ہے۔ گرین ٹاؤن ہمدرد چوک ڈپو میں 9 مخصوص چارجنگ سٹیشن قائم کیے گئے، ہر چارجنگ کے بعد 250 کلومیٹر فاصلہ طے کر سکے گی اور چار مرتبہ روٹ مکمل کرسکے گی۔ بس میں مسافروں کی سہولت کے لئے روٹ ڈسپلے بھی نظر آئے گا۔ الیکٹرک بس میں خواتین کے لئے الگ فی میل سیکشن ہو گا اور اس کے ساتھ ساتھ ہراسانی کے واقعات کے سد باب کے لئے کیمرے بھی نصب ہوں گے۔ لاہورکے سب سے بڑے طویل ترین 21کلو میٹر روٹ پر 27 الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی۔ ریلوے سٹیشن تا گرین ٹاؤن براستہ کوئینز روڈ، مزنگ، فیروز پور روڈ، کیمپس پل اور اچھرہ نہر سے ای بس سروس شروع ہوگی۔ لاہور کی پہلی ای بس سروس پر 17ہزار مسافر روزانہ سفر کر سکیں گے۔ ریلوے سٹیشن تا گرین ٹاؤن روٹ ای وی بس سروس کا باقاعدہ آغاز فروری کے وسط میں ہوگا۔ ریلوے سٹیشن تا گرین ٹاؤن روٹ پر 42 جدید ترین بس شیلٹر قائم ہونگے اور ہر 9منٹ کے بعد بس آئے گی۔ الیکٹرک بس کے لئے مخصوص ایپ بھی متعارف کرائی جائے گی اور بس کی ٹریکنگ ممکن ہو گی۔ الیکٹرک بس کا کرایہ ڈیجیٹل والٹ،ڈیجیٹل کارڈ کے ذریعے ادا کیا جا سکے گا۔ یورنیورسل ٹرانسپورٹ کارڈ بھی ایشو کئے جائیں گے۔ الیکٹرک بس کے لئے70 ڈرائیور کی سپیشل ٹریننگ کا آغاز ہو گیا ہے۔دریں اثناء وزیراعلی کی زیر صدارت اجلاس میں ای ٹیکسی پراجیکٹ کابھی جائزہ لیا گیا۔ مریم نواز نے بس سٹینڈ پر سولر فین اور واٹر کولر کی تنصیب کا جائزہ لینے کی ہدایت کی اورہر بس سٹینڈ پرسیف سٹی کیمرے نصب کرنے کا حکم دیا۔ وزیراعلی مریم نواز شریف کی ای ٹیکسی کی پنجاب میں اسمبلنگ کا جائزہ لینے اور نجی اشتراک سے الیکٹرک چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کے اقدامات کی ہدایت کی۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف کے فوری ایکشن لینے پر شہری پر تشدد کرنے والا پولیس افسر معطل کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے تشدد کرنے والے پولیس افسر کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔ مریم نوازشریف نے کہا کہ پولیس کی عزت ہوتی ہے تو کیا عام آدمی کی عزت نہیں ہوتی۔ مجھے اپنے ہر شہری کی عزت نفس کا احساس ہے۔ کسی کو عام آدمی پر ظلم وزیادتی کی اجازت نہیں دوں گی۔ تشدد کی فوٹیج دیکھ کر نہایت تکلیف ہوئی۔قبل ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ملتان میں معمر شہری پر پولیس افسر کے تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کی اورواضح کیاکہ پولیس کو تشدد کا کوئی حق نہیں۔پولیس کو شہریوں کے ساتھ عزت واحترام کا رویہ اپنانا چاہیے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مریم نواز شریف نے الیکٹرک بس میں پولیس افسر گرین ٹاو ن کے لئے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہائر ایجوکیشن سے متعلق ایک اہم اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں جی سی یونیورسٹی، گورنمنٹ کالج برائے خواتین یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو ماڈل تعلیمی ادارے بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ برطانیہ، کوریا اور قازقستان سمیت متعدد غیر ملکی یونیورسٹیوں نے پنجاب میں کیمپس بنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان یونیورسٹیوں میں یونیورسٹی آف لندن، یونیورسٹی آف برنل، یونیورسٹی آف گلاسیسٹرشائر اور یونیورسٹی آف لِیسٹر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس پیشکش کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سے پنجاب کی تعلیمی سطح کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔پنجاب کے سرکاری کالجز میں کالج مینجمنٹ کونسل قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، جس کا مقصد تعلیمی اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔ اجلاس میں "کے پی آئی" سسٹم کو پنجاب کی یونیورسٹیوں میں نافذ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ تدریسی معیار اور وائس چانسلرز کی کارکردگی کو بہتر طریقے سے جانچا جا سکے۔وزیراعلیٰ نے انڈر پرفارمنگ کالجز سے متعلق بھی رپورٹ طلب کی اور کہا کہ تعلیمی معیار کو یقینی بنانے کے لیے ان اداروں پر نظر رکھی جائے۔ مزید برآں، ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ قائم کرنے کی منظوری دی گئی جو تعلیمی اداروں میں اچانک حاضری، صفائی، معیار تعلیم اور دیگر امور کی جانچ کرے گا۔اجلاس میں سی ایم پنجاب ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم کی بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ پنجاب کے علاوہ، دوسرے صوبوں کے 19,000 سے زائد طلبہ نے اس اسکیم میں درخواست دی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس اسکیم کو مزید فعال بنانے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ہائر ایجوکیشن کا سٹریٹجک پلان 2025-2029 کے حوالے سے بھی اجلاس میں تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں تدریسی معیار، اختراعی تحقیق، تخلیقی علم، اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کو ترجیحات میں شامل کیا جائے گا۔پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں گورننس ریفارمز اور ادارہ جاتی خودمختاری لانے کی تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ یونیورسٹیوں کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے۔وزیراعلیٰ نے پنجاب میں پہلی مرتبہ ہائر ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کی اصولی منظوری دی جس کا مقصد تعلیمی اداروں میں درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔وزیراعلیٰ نے کامرس کالجز کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی تاکہ غیر فعال اداروں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔