Jasarat News:
2025-07-26@14:23:25 GMT

جان بچانے والی 36 دواؤں پر کسٹم ڈیوٹی بالکل معاف

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

جان بچانے والی 36 دواؤں پر کسٹم ڈیوٹی بالکل معاف

صحتِ عامہ کے حوالے سے کارکردگی کا معیار بہتر بنانے کے لیے لازم ہے کہ حکومت انقلابی نوعیت کے اقدامات کرے۔ دنیا بھر میں حکومتیں صحتِ عامہ کا گراف بلند کرنے کے لیے ایسے ہی اقدامات کیا کرتی ہیں۔ ہمارے ہاں البتہ ایسا نہیں ہو پارہا۔

بھارت کی وزیرِخزانہ نرملا سیتا رمیا نے بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے جان بچانے والی 36 دواؤں پر کسٹم ڈیوٹی بالکل معاف کردی ہے۔ اب کسی بھی شخص کو جان بچانے والی اِن دواؤں پر ڈیوٹی کی مد میں کچھ بھی ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس کے نتیجے میں صحتِ عامہ کا معیار بلند ہوگا اور عام آدمی کو زیادہ ریلیف مل سکے گا۔

چند ایک ریاستوں کے سوا بھارت کے طول و عرض میں سرکاری اسپتال معیاری ہیں اور غریبوں کے علاج پر غیر معمولی توجہ دی جاتی ہے۔ گجرات، مہاراشٹر، جنوبی اور مشرقی بھارت میں سرکاری کنٹرول والے ادارے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش اور ہریانہ وغیرہ میں سرکاری اداروں کا حال بُرا ہے۔

نرملا سیتا رمیا نے انکم ٹیکس کے لیے حد بڑھاکر 12 لاکھ روپے سالانہ کردی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سالانہ 12 لاکھ روپے تک کمانے والے کسی بھی شخص کو انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ یہ ایک بڑی ریلیف ہے۔ ملک بھر میں اس فیصلے کا بھرپور خیرمقدم کیا گیا ہے۔ بھارت کا شمار اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں حکومت اگرچہ بہت مضبوط ہے مگر آبادی کی واضح اکثریت اب بھی انتہائی غریب ہے اور سخت نامساعد حالات میں زندگی بسر کر رہی ہے۔ ایسے میں انکم ٹیکس کی سیلنگ بڑھانے سے عام آدمی کو سکون کا سانس لینے کا موقع ملے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

شوگر کے مریضوں کے لیے زندگی بچانے والا معمول کیا ہوسکتا ہے؟

حال ہی میں شائع ہونے والی ایک سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر شوگر یعنی ذیابیطس کے مریض ہفتے بھر کی تجویز کردہ جسمانی سرگرمی کو صرف ایک یا 2 دنوں میں مکمل کر لیں تو بھی وہ قبل از وقت موت کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سرخ گوشت اور چکنائی والی غذا حاملہ خواتین میں ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتی ہے: تحقیق

اس طرزِ زندگی کو ماہرین ’ویک اینڈ واریئر‘کا نام دیتے ہیں، تحقیق کے مطابق، جو افراد ہفتے کے صرف ایک یا 2 دن میں باقاعدہ ورزش کرتے ہیں، اُن میں موت کے عمومی خطرات 21 فیصد کم ہو جاتے ہیں، جبکہ دل کی بیماریوں سے موت کا خطرہ 33 فیصد کم ہو جاتا ہے۔

یہ تحقیق پیر کے روز انٹرنل میڈیسن کے معروف طبی جریدے میں شائع ہوئی ہے، تحقیق کی قیادت ہارورڈ ٹی ایچ چان اسکول آف پبلک ہیلتھ سے وابستہ پوسٹ ڈاکٹر محقق ڈاکٹر ژی یوآن وو نے کی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں بچوں میں ذیابیطس کا مرض خطرناک حد تک بڑھنے لگا، وجوہات اور علامات؟

ماہرین کے مطابق یہ نتائج ان لوگوں کے لیے خاص طور پر اہم ہیں جو مصروف زندگی یا دیگر رکاوٹوں کے باعث روزانہ ورزش کرنے سے قاصر ہوتے ہیں، اس تحقیق نے اس بات کو مزید اجاگر کیا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے لچکدار ورزش کا معمول بھی انسولین کی حساسیت اور شوگر کنٹرول کو بہتر بنا سکتا ہے، جو مجموعی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسکول آف پبلک ہیلتھ انسولین ذیابیطس صحت ورزش ویک اینڈ واریئر

متعلقہ مضامین

  • لکڑی کے فرنیچر کو دیمک سے بچانے کے آسان اور سستےٹوٹکے آزمائیں
  • رائے عامہ
  • سینیٹر انوشہ رحمان نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پر سوالات اٹھا دیے
  • پریس کانفرنس کرنیوالوں کو معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال، اسد قیصر 
  • شوگر کے مریضوں کے لیے زندگی بچانے والا معمول کیا ہوسکتا ہے؟
  • پی ٹی آئی کیخلاف اجتماع اور امن و عامہ ایکٹ 2024 کے تحت درج پہلے کیس کا فیصلہ سنادیا گیا
  • پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس (ترمیمی) بل 2025 متفقہ طور پر منظور  
  • سولر پینل درآمد پر ڈیوٹی میں بڑی کمی ،قیمتوں میں زبردست کمی کا امکان
  • کے الیکٹرک نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی
  • پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے