Jasarat News:
2025-11-03@16:50:24 GMT

جان بچانے والی 36 دواؤں پر کسٹم ڈیوٹی بالکل معاف

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

جان بچانے والی 36 دواؤں پر کسٹم ڈیوٹی بالکل معاف

صحتِ عامہ کے حوالے سے کارکردگی کا معیار بہتر بنانے کے لیے لازم ہے کہ حکومت انقلابی نوعیت کے اقدامات کرے۔ دنیا بھر میں حکومتیں صحتِ عامہ کا گراف بلند کرنے کے لیے ایسے ہی اقدامات کیا کرتی ہیں۔ ہمارے ہاں البتہ ایسا نہیں ہو پارہا۔

بھارت کی وزیرِخزانہ نرملا سیتا رمیا نے بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے جان بچانے والی 36 دواؤں پر کسٹم ڈیوٹی بالکل معاف کردی ہے۔ اب کسی بھی شخص کو جان بچانے والی اِن دواؤں پر ڈیوٹی کی مد میں کچھ بھی ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس کے نتیجے میں صحتِ عامہ کا معیار بلند ہوگا اور عام آدمی کو زیادہ ریلیف مل سکے گا۔

چند ایک ریاستوں کے سوا بھارت کے طول و عرض میں سرکاری اسپتال معیاری ہیں اور غریبوں کے علاج پر غیر معمولی توجہ دی جاتی ہے۔ گجرات، مہاراشٹر، جنوبی اور مشرقی بھارت میں سرکاری کنٹرول والے ادارے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش اور ہریانہ وغیرہ میں سرکاری اداروں کا حال بُرا ہے۔

نرملا سیتا رمیا نے انکم ٹیکس کے لیے حد بڑھاکر 12 لاکھ روپے سالانہ کردی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سالانہ 12 لاکھ روپے تک کمانے والے کسی بھی شخص کو انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ یہ ایک بڑی ریلیف ہے۔ ملک بھر میں اس فیصلے کا بھرپور خیرمقدم کیا گیا ہے۔ بھارت کا شمار اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں حکومت اگرچہ بہت مضبوط ہے مگر آبادی کی واضح اکثریت اب بھی انتہائی غریب ہے اور سخت نامساعد حالات میں زندگی بسر کر رہی ہے۔ ایسے میں انکم ٹیکس کی سیلنگ بڑھانے سے عام آدمی کو سکون کا سانس لینے کا موقع ملے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

نواب شاہ، قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ، سرکاری زمینوں پر قابض

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نواب شاہ (نمائندہ جسارت) نواب شاہ میں قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ہوگیا ہے، جہاں بااثر افراد نے سرکاری اور غیر سرکاری عمارتوں، پلاٹوں اور قیمتی زمینوں پر قبضے شروع کر دیے ہیں۔ شہریوں کی شکایات کے باوجود مقامی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق قبضہ مافیا کو بعض سیاسی شخصیات اور سرکاری افسران کی پشت پناہی حاصل ہے، جس کے باعث قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی کوئی کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں۔علاقے کے مختلف محلوں اور تجارتی مقامات پر سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات تیزی سے جاری ہیں۔ بااثر افراد مبینہ طور پر جعلی دستاویزات کے ذریعے زمینوں پر قبضہ کرکے انہیں فروخت کر رہے ہیں۔ ان عناصر کا دعویٰ ہے کہ انہیں “لیس” سپریم کورٹ کی جانب سے ملی ہے، حالانکہ حقیقت میں ایسی کوئی قانونی اجازت موجود نہیں۔ اس طرح عوام کو گمراہ کرنے اور سرکاری اداروں کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اس سنگین صورتحال کے خلاف سندھ ترقی پسند پارٹی (ایس ٹی پی) میدان میں آگئی ہے۔ پارٹی رہنماؤں نے نواب شاہ پریس کلب کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں بڑی تعداد میں کارکنان اور شہریوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر “قبضہ مافیا مردہ باد” اور “سرکاری زمین عوام کی ملکیت ہے” جیسے نعرے درج تھے۔ایس ٹی پی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر قادر مگسی نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواب شاہ سمیت پورے سندھ میں قبضہ مافیا نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مقامی حکومتیں اور انتظامیہ ان بااثر افراد کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی زمینوں پر ناجائز قبضے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے، اور اگر فوری طور پر کارروائی نہ کی گئی تو سندھ ترقی پسند پارٹی اپنی تحریک کو پورے صوبے میں پھیلا دے گی۔ڈاکٹر قادر مگسی نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا نام استعمال کرنا ریاستی اداروں کی توہین کے مترادف ہے۔ انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ قبضہ مافیا کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے، غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کیا جائے، اور ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔مظاہرین نے وارننگ دی کہ اگر انتظامیہ نے ایک ہفتے کے اندر اندر قبضے ختم نہ کرائے تو وہ ضلعی دفتر کے باہر دھرنا دیں گے، جس میں نواب شاہ سمیت آس پاس کے اضلاع سے بھی کارکنان شریک ہوں گے۔دوسری جانب شہری حلقوں نے بھی ایس ٹی پی کے احتجاج کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، اور اگر حکومت نے ان کے خلاف کارروائی نہ کی تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔نواب شاہ میں بڑھتی ہوئی غیر قانونی سرگرمیوں نے نہ صرف قانون کی عملداری پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اور انتظامیہ اس مسئلے پر کب اور کیسے حرکت میں آتی ہے، یا پھر قبضہ مافیا اسی طرح طاقت کے زور پر شہریوں کی زمینیں ہڑپ کرتا رہے گا۔

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • بھارت پاکستان سے ہونے والی شرمناک شکست کو آج تک ہضم نہیں کر پایا، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
  • سرکاری سکیم کے تحت حج واجبات کی آخری قسط کی وصولی شروع
  • بھارت سے آنے والی ہواؤں سے لاہور کی فضا انتہائی مضر صحت
  • بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے لاہور کا سانس گھونٹ دیا، فضائی معیار انتہائی خطرناک
  • بھارت سے آنے والی ہواؤں سے لاہور کی فضا انتہائی مضر صحت
  •   ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
  • ریاست کو شہریوں کی جان بچانے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھانے کا جذبہ دکھانا ہو گا: لاہور ہائیکورٹ
  • غلطی نہیں کی تو جرمانہ نہیں لگے گا، تصدیق کے بعد چالان معاف ہونگے، آئی جی سندھ
  • بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے پنجاب کا فضائی معیار خطرناک حد تک گرا دیا
  • نواب شاہ، قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ، سرکاری زمینوں پر قابض