واشنگٹن طیارہ حادثے میں جاں بحق پاکستانی خاتون اسریٰ حسین کی لاش مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکی ریاست واشنگٹن میں ہونے والے ایک دل دہلا دینے والے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والی پاکستانی خاتون اسریٰ حسین کی میت اہلخانہ کے حوالے کر دی گئی ہے۔ اسریٰ حسین کی تدفین اتوار کو انڈیانا پولس میں کی جائے گی۔
26 سالہ اسریٰ حسین کا تعلق امریکی ریاست انڈیانا کے علاقے کارمل سے تھا۔ وہ امریکی پاکستانی حامد رضا کی اہلیہ تھیں۔ اسریٰ نے 2020 میں انڈیانا یونیورسٹی بلومینگٹن سے ہیلتھ کیئر مینجمنٹ میں گریجویشن کی تھی اور بعد ازاں کولمبیا یونیورسٹی سے اسی شعبے میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
اسریٰ اور حامد کی ملاقات انڈیانا یونیورسٹی میں ہوئی تھی، جہاں حامد نے 2017 سے 2021 کے دوران کیلی اسکول آف بزنس سے فنانس میں گریجویشن کیا۔
اسریٰ حسین اپنے کام کے سلسلے میں کنساس گئی ہوئی تھیں، اور واشنگٹن ائیرپورٹ کے قریب ہونے والے حادثے میں ان کی موت واقع ہوئی۔
اس حادثے میں مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر کے آپس میں ٹکرانے کے نتیجے میں دونوں طیاروں میں سوار 67 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حیدری ماڈل مارکیٹ بنانے پر تاجر حافظ نعیم کے شکر گزار ہیں،محمود حامد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-12
کراچی (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کراچی کے صدر محمود حامد ،پاکستان کنفیکشنری ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید حاجی عبداللہ، کراچی اسپورٹس مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیم ملک، کراچی الیکٹرانکس ڈیلرز ایسوسی ایشن ایم اے جناح روڈ کے صدر نوید احمد، جنرل سیکرٹری عثمان شریف، صدر کوآپریٹو مارکیٹ کے جنرل سیکرٹری اسلم خان نے نارتھ ناظم آباد ٹاؤن انتظامیہ کی جانب سے حیدری مارکیٹ کی تاریخی تزئین و آرائش کرانے کے بعد اس کو حیدری ماڈل مارکیٹ قرار دینے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن، امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، وجیہ حسن صدیقی ،نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کے چیئرمین عاطف علی خان اور ضیا جامعی کو مبارکباد دی ہے ۔تاجر رہنماؤں نے کہا کہ حیدری مارکیٹ کی جدید طرز پرتزئین و آرائش اور وہاں آنے والے خریداروں کے لیے مفت وائی فائی کی تنصیب جماعت اسلامی کی بلدیاتی قیادت کا کارنامہ ہے جس کی ملک میں کوئی نظیر نہیں ملتی، تاجر رہنماؤں نے کہا کہ اب تک کراچی کے تاجروں کو صرف بھتے کی پرچیاں دھمکیاں یا بوری بند لاشیں ملتی رہی ہیں، یہ پہلا موقع ہے کہ جماعت اسلامی کی قیادت نے تاجروں کو ایک ماڈل مارکیٹ بنا کر پیش کی ہے اور اس کے ارد گرد سڑکوں اور گلیوں کی تعمیر بھی بہت عمدہ طریقے سے کی گئی ہے۔ تاجر رہنماؤں نے حافظ نعیم الرحمن کو اس ماڈل مارکیٹ کا افتتاح کرنے پر مبارک باد دی اور اس کارنامے پر ان کا شکریہ اداکیاہے ،ساتھ ہی تاجر رہنماؤں نے میئر کراچی سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں بھی بلدیاتی کاموں کو شروع کیا جائے، ٹوٹی ہوئی سڑکوں اور بہتے ہوئے گٹروں کو درست کیا جائے ،اس وقت شہر کی ساری بڑی شاہراہیں جو میئر کے کنٹرول میں آتی ہیں وہ کھنڈر بنی ہوئی ہیں، جہانگیر روڈ ،یونیورسٹی روڈ ،ایم اے جناح روڈ ، سائٹ لیاری تمام ہی سڑکیں موہنجوداڑو کا نقشہ پیش کر رہی ہیں ۔تاجر رہنماؤں نے کہا کہ حیدری مارکیٹ کی تعمیر اس لحاظ سے ایک عظیم کارنامہ ہے کہ کراچی میں اپوزیشن میں بیٹھی ہوئی جماعت محدود وسائل سے عوام اور تاجروں کی خدمت کر رہی ہے جبکہ 17 سال سے برسر اقتدار پارٹی سوائے ز بانی دعوؤں اور ٹوٹی سڑکوں پر چیپیاں لگانے کے کچھ نہیں کر رہی، جس کے باعث روزانہ سیکڑوں لوگ گر کر زخمی ہو رہے ہیں۔ اسمال ٹریڈرز کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ کراچی سے وصول کیے جانے والا میونسپل یوٹیلائزیشن ٹیکس کراچی کے عوام پر خرچ کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جس علاقے سے جتنا ٹیکس وصول کیا جائے وہاں پر وہ ٹیکس لگایا جائے تاکہ ٹیکس دینے والوں کو بلدیاتی سہولتیں میسر آ سکیں ۔تاجر رہنماؤں نے حکومت سندھ کی جانب سے ای چالان کی آڑ میں بھاری بھرکم جرمانے وصول کرنے کی پرزور مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ کراچی کے عوام کو لوٹنے کا سلسلہ بند کیا جائے اور ٹریفک چالان کے جرمانے دیگر صوبوں کے مساوی رکھیں جائیں۔