ڈاکٹر نے ہانیہ کے گالوں پر پڑنے والے ڈمپل کا راز فاش کردیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ہانیہ عامر کی خوبصورتی کا راز فاش ہوگیا ہے۔
معروف ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر اریج خالد نے حال ہی میں ایک ٹی وی شو میں انکشاف کیا ہے کہ ہانیہ عامر کے چہرے پر جو خوبصورتی نظر آتی ہے اس کے پیچھے کئی پلاسٹک سرجریاں ہیں۔
ڈاکٹر اریج خالد کے مطابق، ہانیہ عامر کے گالوں پر موجود ڈمپل، جو کہ ان کی شخصیت کی ایک خاص پہچان سمجھے جاتے ہیں، اصل میں پلاسٹک سرجری کا نتیجہ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہانیہ عامر نے نہ صرف اپنے گالوں بلکہ اپنی ناک، ہونٹوں اور ٹھوڑی کی بھی سرجری کروائی ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے اپنے گالوں کو لفٹ کرایا ہے اور اپنی آئی برو میں بھی تبدیلیاں کروائی ہیں۔
ڈاکٹر اریج خالد نے یہ بھی کہا کہ ہانیہ عامر کا رنگ قدرتی طور پر گورا ہے اور وہ ایک خوبصورت اداکارہ ہیں۔
ہانیہ عامر کی پلاسٹک سرجری سے متعلق یہ انکشاف سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل رہا ہے اور لوگوں کے مختلف ردِعمل سامنے آرہے ہیں۔ کچھ صارفین اس انکشاف سے حیران ہیں جبکہ اکثر اسے عام بات سمجھتے ہیں۔
ڈاکٹر اریج خالد کے اس انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر یہ سوال بھی کیا جارہا ہے کہ کیا اداکاروں کو اپنی ظاہری شکل کو بہتر بنانے کےلیے پلاسٹک سرجری کروانی چاہیے؟
یاد رہے کہ ہانیہ عامر سے پہلے بھی کئی مشہور اداکاراؤں کے پلاسٹک سرجری کے ذریعے اپنے حسن کو بہتر اور برقرار رکھنے کے انکشافات سامنے آتے رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر اریج خالد پلاسٹک سرجری
پڑھیں:
اڈیالہ جیل میں ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ پتے میں پتھری ہے، سرجری کیلئے ہسپتال داخل ہوں، شاہ محمود قریشی
لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل میں ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ آپ کے پتے میں پتھری ہے۔ سرجری کرانے کیلئے اسپتال میں ایڈمٹ ہوا ہوں۔
جیو نیوز کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اب پتھری بڑی ہوگئی تھی جس کی وجہ سے انفیکشن پھیلنے کا خدشہ تھا، ڈاکٹر نے سرجری کرانے کی ہدایت کی ہے جس کے لیے اسپتال میں ایڈمٹ ہوا ہوں۔
انکا کہنا تھا کہ ابھی میڈیکل ٹیسٹ جاری ہیں ایک دو دن میں آپریشن ہونا ہے، اللہ جانتا ہے میں بے گناہ قید ہوں، وہی باہر نکلنے کا سبب بنائے گا۔
اسلام آباد میں انسداد ڈینگی آپریشن تیز ، مختلف سیکٹرز میں سپرے،متعدد نئے کیس رپورٹ
مزید :