پاکستان ریلوے نے ٹکٹوں کی نئی ریفنڈ پالیسی جاری کر دی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
پاکستان ریلوے نے ٹکٹوں کی نئی ریفنڈ پالیسی جاری کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 February, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس )پاکستان ریلوے نے ٹکٹوں کی نئی ریفنڈ پالیسی جاری کر دی جو کہ رابطہ ایپ کے ذریعے خریدے گئے ٹکٹوں پر بھی لاگو ہوگی۔پاکستان ریلویز کی جانب سے جاری ہونے والے ریفنڈ پالیسی نوٹیفکیشن کے مطابق ریلوے کے مسافر پوائنٹ آف سیل سے خریدے گئے ٹکٹوں کے لیے، ٹرین کی روانگی سے 48 گھنٹے قبل تک 90 فی صد رقم واپس لے سکیں گے جبکہ ٹرین روانگی سے 24 سے 48 گھنٹے قبل تک 80 فی صد رقم واپس کی جائے گی اور روانگی سے 24 گھنٹے کے اندر 70 فی صد رقم واپس کی جائے گی۔
ٹرین کی روانگی کے بعد 2 گھنٹوں کے اندر 50 فی صد ریفنڈ دیا جائے گا جبکہ اگر ٹرین 6 گھنٹے یا اس سے زیادہ لیٹ ہو تو مکمل رقم واپس کی جائے گی۔ پوائنٹ آف سیل سے خریدے گئے ٹکٹوں کی واپسی صرف ان ہی کاونٹرز پر ہوگی۔ ریفنڈ لینے کے لیے مسافروں کو اصل ٹکٹ اور شناختی کارڈ کی کاپی جمع کروانا ہوگی، جس پر انھیں کینسلیشن سلپ اور رقم دی جائے گی جبکہ آن لائن ٹکٹوں کا ریفنڈ صرف اسی آن لائن سروس کے ذریعے ممکن ہوگا، جس سے ادائیگی کی گئی ہوگی۔آن لائن ٹکٹوں کے لیے بھی وہی ریفنڈ پالیسی ہوگی جو پی او ایس کے لیے مقرر ہے۔آن لائن ٹکٹوں کا ٹرین کی روانگی کے بعد کوئی ریفنڈ نہیں دیا جائے گا۔ اگر ٹرین کی روانگی میں 1 گھنٹے 30 منٹ سے کم وقت باقی ہو تو آن لائن ریفنڈ 50 فیصد ملے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ریفنڈ پالیسی ٹکٹوں کی
پڑھیں:
وسط ایشیا سے تجارت کیلئے ریلوے نیٹ ورک کو وسیع کیا جائے: وزیراعظم
---فائل فوٹووزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وسط ایشیا سے تجارت کے لیے ریلوے نیٹ ورک کو وسیع کرنے کی حکمت عملی ترتیب دی جائے۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت پاکستان ریلویز سے متعلق امور پر اجلاس ہوا۔
اجلاس میں خطاب سے وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ریلوے نظام کسی بھی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، ملک بھر کے ریلوے انفرا اسٹرکچر کی پائیدار بنیادوں پر تعمیر نو کرنے کی ضرورت ہے، علاقائی تجارت و روابط کے لیے ریلوے کو جدید بنیادوں پر ترقی دینا قومی پالیسی کا اہم جز ہے۔
وزیر اعظم نے گوادر کو پاکستان ریلویز نیٹ ورک سے منسلک کرنے کا کام تیز تر کرنے کی ہدایت بھی کی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء اور سیکیورٹی حکام نے شرکت کی۔ مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے وزیر اعظم کو پاکستان ریلویز میں جاری اصلاحات پر بریفنگ دی جس میں کہا گیا کہ پاکستاں ریلویز میں مزید سرمایہ کاری کی بے پناہ استطاعت ہے، بڑے اور اہم ریلوے اسٹیشنز پر جدید انفارمیشن ڈیسکس بنائے جا رہے ہیں۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ لاہور، راولپنڈی اور ملتان اسٹیشن پر صفائی ستھرائی کا نظام آؤٹ سورس کیا گیا ہے، ٹرینوں اور اسٹیشنز پر خوراک کی نگرانی پر ریلویز اور صوبائی فوڈ اتھارٹیز مل کر کام کررہی ہیں، عوام کی سہولت کے لیے عرصہ دراز سے بند سروسز کا دوبارہ آغاز کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ بولان میل کو حال ہی میں روزانہ سروس کی بنیاد پر شروع کیا گیا ہے، ڈیرہ غازی خان اور خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو بھی بحال کیاگیا ہے، سکھر، خانیوال اور کوہاٹ میں موجود کنکریٹ سلییپر فیکٹریز کو آؤٹ سورس کیا جارہا ہے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ رائل پام گالف اینڈ کنٹری کلب لاہور کو نیلام کیا جارہا ہے، ریلویز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ڈیجیٹائزیشن کا کام تیزی سے کیا جارہا ہے، ریلوے کے آئی ٹی ڈائریکٹوریٹ کی ری اسٹرکچرنگ کا کام تیزی سے جاری ہے، ٹرینوں میں مفت وائی فائی سروسز فراہم کی جارہی ہیں۔