اے آر رحمان اور اریجیت سنگھ کا میوزیکل شاہکار! چھاوا کا گانا 'جانے تو' ریلیز ہوتے ہی چھا گیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے معروف موسیقار اے آر رحمان اور ہندوستان کے سب سے مقبول گلوکار اریجیت سنگھ نے ایک بار پھر شاندار میوزیکل جوڑی بنائی ہے۔
ان کا نیا گانا "جانے تو"، فلم چھاوا میں چھترپتی سنبھاجی مہاراج اور مہارانی یسو بائی کی لازوال محبت کو اجاگر کرے گا۔
یہ فلم وکی کوشل اور راشمیکا مندنا کے مرکزی کرداروں کے ساتھ لکشمن اُٹیکر کی ہدایت میں بن رہی ہے، جسے دینیش وجن اور میڈاک فلمز پروڈیوس کر رہے ہیں۔ فلم 14 فروری 2025 کو سنیما گھروں میں دھوم مچانے آ رہی ہے۔
یہ گانا حیدرآباد میں فلم کی اسٹار کاسٹ نے اپنے مداحوں اور میڈیا کے سامنے لانچ کیا۔ گانے کا ٹیزر پہلے ہی زبردست پذیرائی حاصل کر چکا ہے، اور مکمل گانے کی ریلیز کا شدت سے انتظار کیا جا رہا ہے۔
اے آر رحمان نے کہا، "میں نے اس گانے کو ایسا بنایا کہ یہ تاریخی اور جدید موسیقی کے درمیان ایک پل کا کام کرے۔ اریجیت کی جادوئی آواز نے اس گانے میں جان ڈال دی۔"
اریجیت سنگھ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "جانے تو گانا خالص محبت اور جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ رحمان سر کے ساتھ کام کرنا میرے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔"
ہدایتکار لکشمن اُٹیکر نے کہا، "یہ گانا صرف ایک میوزک ٹریک نہیں بلکہ محبت کی وہ داستان ہے جو وقت کی قید سے آزاد ہے۔"
فلم چھاوا میں وکی کوشل چھترپتی سنبھاجی مہاراج کا کردار ادا کر رہے ہیں، جبکہ راشمیکا مندنا مہارانی یسو بائی کے روپ میں نظر آئیں گی۔ فلم میں اکشے کھنہ مغل بادشاہ اورنگزیب کے روپ میں ایک شاندار کردار ادا کر رہے ہیں۔
یہ فلم تاریخی ورثے، محبت، جنگ اور قربانی کی ایک عظیم کہانی پیش کرے گی، جس کا میوزک سونی میوزک انڈیا پیش کر رہا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر نے ایئر ڈیفنس کی حقیقت کا پردہ چاک کردیا
بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر ہرجیت سنگھ نے بھارتی فوج کے اندر پھیلی افراتفری، ذہنی عدم توازن اور فیصلہ سازی کی ناکامی کو بے نقاب کردیا ہے۔
دی وائر کے مطابق ہرجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی ایئر ڈیفنس میں شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کے حامل بہت سےافسران ہیں۔ بھارتی فوج کا ایئر ڈیفنس نظام دراصل ایک افسوسناک کہانی اور کھلا مذاق ہے۔ ایئر ڈیفنس جوائن کرلو، پرسکون زندگی گزارو۔
ہرجیت سنگھ نے کہا کہ بھارتی فوج میں ہر افسر جنرل کے منصب کے لیے کوشاں ہوتا ہے۔ یہی دباؤ بھارتی ایئر ڈیفنس میں شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کو جنم دیتا ہے۔ میں نے خود ایئر ڈیفنس آرٹلری میں کئی نفسیاتی مسائل کے حامل افسران دیکھے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہرجیت سنگھ نے مزید کہا کہ اگر بھارتی ایئر ڈیفنس کا اصل ساز و سامان دیکھیں تو صورتحال اور بھی واضح ہو جاتی ہے۔ بھارتی ایئر ڈیفنس کے پاس آج بھی تقریباً 80 فیصد ایئر ڈیفنس توپیں موجود ہیں۔ یہ توپیں جدید جنگی ماحول میں مکمل طور پر بےکار ہو چکی ہیں۔
ہرجیت سنگھ کے مطابق آج کے ڈرونز، کروز میزائلز اور ہائپرسانک ٹیکنالوجی کے دور میں یہ توپیں کہاں استعمال ہوں گی؟۔ بھارتی ایئر ڈیفنس کے ڈرونز بھی نہایت کم معیار کے ہیں، یہ بمشکل قابلِ پرواز ہوتے ہیں۔
بھارتی ایئر ڈیفنس کا افسر کہتا ہے میں ریڈار آن نہیں کر سکتا، کیونکہ اس کا پتا چل جائے گا۔ تو پھر سوال یہ ہے کہ جب ریڈار ہی نہیں چلے گا تو دشمن کے طیارے، میزائل یا ڈرونز کا پتا کیسے لگے گا؟۔
یہ تمام حقائق بھارتی فوج کے ایئر ڈیفنس نظام کی نااہلی اور اندرونی خرابیوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ بھارتی ایئر ڈیفنس آج بھی ایک غیر مؤثر، فرسودہ اور ناتجربہ کار ڈھانچے پر قائم ہے۔