پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ حتمی مرحلے میں داخل ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ حتمی مرحلے میں داخل ہو گیا، چند ہفتوں میں دستخط ہونے کا امکان ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ملائیشیا نے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق معاہدے کا مجوزہ ڈرافٹ پاکستان کے حوالے کردیا، دونوں ملکوں کے درمیان چند ہفتوں میں معاہدے پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔
معاہدے پر دستخط نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے دورۂ ملائییشیا میں متوقع ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملائیشیا میں قید 384 پاکستانی معاہدے کے بعد سزائیں پاکستان میں کاٹ سکیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کیا بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کر سکتا ہے؟
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت بھارتی کابینہ کے اجلاس کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔جیو نیوز کے مطابق سندھ طاس معاہدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ عالمی معاہدہ ہے جسے بھارت یک طرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا۔ 1960 کا سندھ طاس معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا تھا، معاہدے میں کوئی تبدیلی دونوں ممالک کی رضامندی سے ہی ہو سکتی ہے۔
سندھ طاس معاہدے کے تحت 3 دریا سندھ، چناب اور جہلم پاکستان کو دیے گئے تھے جبکہ معاہدے کے تحت راوی، ستلج اور بیاس بھارت کو دیے گئے تھے۔
پنجاب میں کلینک آن وہیل کیلئے جدید گاڑیاں خریدنے کی منظوری، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں مانیٹرنگ، رپورٹنگ اینڈ ایلویشن ڈیپارٹمنٹ کا الگ شعبہ قائم کرنے کا فیصلہ
بھارت کی طرف سے ماضی میں متعدد بار اس معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور پاکستانی دریاؤں پر پن بجلی منصوبے تعمیر کرکے پاکستان آنے والے پانی کو متاثر کیا گیا ہے۔ گزشتہ تین سال سے بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمشنرز کا اجلاس بھی نہیں ہو سکا، دونوں ملکوں کے درمیان انڈس واٹر کمشنرز کا آخری اجلاس 30 اور 31 مئی 2022کو نئی دہلی میں ہوا تھا۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت سال میں دونوں ملکوں کے کمشنرز کا اجلاس ایک بار ہو نا ضروری ہے۔ پاکستان کے انڈس واٹر کمشنرکی طرف سے بھارتی ہم منصب کو اجلاس بلانے کے لیے متعدد بار خط لکھا گیا لیکن کوئی مناسب جواب نہیں ملا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز سے فیصل آباد ڈویژن کے ارکان صوبائی اسمبلی کی ملاقات
مزید :