وزیر داخلہ نے مفت عمرہ کروانے والوں سے ہشیار رہنے کا مشورہ کیوں دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ عوام مفت میں عمرہ کروانے والوں سے ہوشیار رہیں۔ 23 دسمبر کو ایک گروہ نے ایک خاندان کے بیگ کو اسمگلنگ کےلیے استعمال کیا، سعودی حکام سے رابطہ کرکے ہم نے اس خاندان کو مشکل سے بچایا۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کی منشیات اسمگلنگ کے نیٹ ورک کے خلاف بڑی کارروائی، 21 ملزمان گرفتار
میڈیا رپورٹ کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے منشیات اسمگلنگ کے لیے عمرے کے جھانسے میں آنے والے خاندان کے والے سے بتایا کہ متاثرہ خاندان کو منشیات کیس میں پھنسا دیا گیا تھا، اے این ایف نے زبردست کام کیا ورنہ یہ لوگ ساری زندگی واپس نہیں آسکتے تھے۔
محسن نقوی کے مطابق سعودی حکام نے بےگناہ خاندان کو منشیات کیس سے کلیئر کردیا۔ اس کے لیے ہم سعودی حکام کے تعاون کے مشکور ہیں
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ منشیات کے اس دھندے میں اس گینگ میں 9 لوگ شامل تھے جس میں ایئرپورٹ عملے کے لوگ بھی ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی وزارت داخلہ نے منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی
ان کا کہنا تھا کہ منشیات میں ملوث کوئی بھی نام ہو ہم سے نہیں بچے گا۔منشیات فروشوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ اے این ایف نے تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی کے پھیلاؤ کے خلاف کام شروع کر دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے این ایف سعودی عرب فری عمرہ محسن نقوی منشیات اسمگلنگ وزیرداخلہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اے این ایف محسن نقوی منشیات اسمگلنگ وزیرداخلہ منشیات اسمگلنگ
پڑھیں:
اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
— فائل فوٹووفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ہائی سپیڈ ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد سفر کے وقت کو کم کر کے اسے جدید بنانا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
اس اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چوہدری، وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، کمشنر راولپنڈی، اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل اور فرنٹیئر کور کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس منصوبے کو وزیر اعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف اور ٹرانسپورٹ کے جدید حل فراہم کرنے کا عزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد ہزاروں شہری اعلیٰ معیار کی سفری سہولتوں سے مستفید ہوں گے۔
اس حوالے سے وزیر ریلوے حنیف عباسی کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا جس سے لوگ دونوں شہروں کے درمیان تیزی اور آسانی سے سفر کر سکیں گے۔
وزیر مملکت طلال چوہدری نے منصوبے کو کم لاگت اور تیز رفتار آپشن قرار دیا جو اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔
یہ اقدام اسلام آباد اور راولپنڈی کو تیز رفتار سفری راستے سے جوڑ دے گا، جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا وقت 20 منٹ تک کم ہو جائے گا اور ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔
مزید برآں، یہ منصوبہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کر کے رہائشیوں کو تیز رفتار اور سستا سفر فراہم کرے گا۔
ہائی اسپیڈ ٹرین اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک چلائی جائے گی۔
تاہم ابھی اس منصوبے کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دینا باقی ہے جس پر اگلے ہفتے دستخط ہو جائیں گے۔
منصوبے کے تحت پاکستان ریلوے ٹرین کے ٹریک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ذمہ دار ہوگی جب کہ سروس کا انتظام سی ڈی اے کرے گی۔
حکومت نے جدید، آرام دہ اور مؤثر آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین ٹرینیں درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔