محمود خان اچکزئی سے عالیہ حمزہ کی ملاقات، اپوزیشن کے احتجاج پر مشاورت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
محمود خان اچکزئی سے عالیہ حمزہ کی ملاقات، اپوزیشن کے احتجاج پر مشاورت WhatsAppFacebookTwitter 0 2 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ نے اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے ملاقات کی۔
عالیہ حمزہ کی اسلام آباد میں پنجاب بھر سے پارٹی قائدین کے وفد کے ہمراہ محمود خان اچکزئی سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں انہوں نے پنجاب میں اپوزیشن کے احتجاج پر مشاورت سمیت مختلف سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے دوران عالیہ حمزہ نے اپوزیشن اتحاد سربراہ کو پنجاب میں پارٹی اجلاسوں سے متعلق آگاہ کیا، اپنی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو پنجاب کی قیادت اور ورکر بھرپور انداز سے نکلیں گے۔
محمود خان اچکزئی نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں آئین کی سربلندی کے لئے جدوجہد جاری رہے گی، مسائل کا حل آئین پر عمل سے ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: محمود خان اچکزئی سے عالیہ حمزہ
پڑھیں:
جنوبی کوریا: کرپشن کیس میں اپوزیشن رکن پارلیمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سیول (انٹرنیشنل ڈیسک) جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے کرپشن کیس میں مرکزی اپوزیشن جماعت پیپلز پاور پارٹی کے سینئر رکن پارلیمان کون سونگ دونگ کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ اقدام سابق صدر یون سوک یول کی اہلیہ کم کون ہی سے منسلک بدعنوانی کے ایک بڑے مقدمے کی تحقیقات کے تحت کیا گیا ہے۔یہ وارنٹ سیئول سینٹرل ڈسٹرکٹ کورٹ نے جاری کیا، جو کہ خصوصی تفتیش کار من جونگ کی کی ٹیم کی درخواست پر جاری کیا گیا۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کون کے جانب سے ثبوت مٹانے کا خدشہ موجود تھا، اس لیے گرفتاری ناگزیر ہو گئی۔ 5بار رکن پارلیمان منتخب ہونے والے کون سونگ دونگ کو سیول ڈیٹینشن سینٹر (یوئی وانگ) منتقل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کون سونگ دونگ پر الزام ہے کہ انہوں نے جنوری 2022 میں صدارتی انتخابات سے قبل یونیفیکیشن چرچ کے ایک سابق عہدیدار سے غیر قانونی سیاسی فنڈز حاصل کیے اور چرچ کے ارکان سے ووٹ کا وعدہ لیا۔ اس کے بدلے میں انہیں چرچ کے مفادات کا تحفظ کرنے کی درخواست کی گئی تھی، بشرطیکہ یون سوک یول صدر منتخب ہو جائیں، جن کے وہ قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔یاد رہے کہ سابق صدر یون سوک یول کو مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش اور بغاوت کے الزامات پر 10 جولائی سے سیول کی جیل میں رکھا گیا ہے، جبکہ ان کی اہلیہ کم کون ہی کو ایک الگ بدعنوانی کے کیس میں قید کیا گیا ہے۔