ہماری آبادی پنجاب کے ایک ضلع کے برابر ہے، محمود خان اچکزئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد/کوئٹہ ( آن لائن) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین وتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے نجی ٹی وی ٹیلی ویژن پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے پاس وقت انتہائی کم ہے ، ہم پشتونوں کو جنہیں آپ غدار کہتے ہیں ہمارے حوالے کردو
بیس سال میں ہم اسے ایشین ٹائیگر نہ بنادیں میں سیاست چھوڑ دونگا، ہماری آبادی پنجاب کے ایک ضلع کے برابر ہے ،ایک ضلع کے برابر آبادی والے لوگوں کو آپ 75سال میں نہیں سنبھال سکے کیا یہ آپ کی نااہلی نہیںہے ؟ اگر آپ فوجی ، بیوروکریٹ ہے تو یہ آپ کی نااہلی ہے، اگر عمران خان آج بھی کہہ دے کہ شہباز شریف میرا یار ، اسپیکر میرا کلاس فیلو ہے تین سال میں اس کو نہیں چھیڑتا تو نہ بشریٰ بی بی پر کیس ہوگا نہ عمران خان پر کیس ہوگا بلکہ شہزادے کی طرح نکل آئیگا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ دنیا میں امن کیلئے لڑ رہا ہے، سرنڈر کرنا ہماری ڈکشنری میں نہیں: بلاول
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے، سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں شامل نہیں، عالمی برادری دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون کرے، بھارت پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی روش ترک کرے اور خطے میں قیام امن کیلئے مذاکرات کرے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے دنیا کیلئے پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ کے عنوان پر عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بھاری جانی و مالی نقصان اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کیخلاف پورے عزم کے ساتھ برسرپیکار ہے، ہم نے اپنی آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے دہشت گردی کو شکست دینی ہے، ضرب عضب اور ردالفساد جیسے آپریشنز نے دہشت گردوں کی کمر توڑی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف ہر اول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے، پاکستان ہرگز دہشتگردوں کے سامنے نہیں جھکے گا، سرنڈر کرنا پاکستان کی ڈکشنری میں شامل نہیں، ڈیجیٹل پروپیگنڈا عصر حاضر کا ایک اور پیچیدہ چیلنج ہے، دو دہائیوں سے مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں موثر کردار ادا کیا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 92 ہزار افراد کو سپردخاک کیا۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ افغانستان سے کہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے دے، طالبان حکومت آنے کے بعد افغان سرزمین سے پاکستان پر ہونے والے حملوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ افغان عبوری حکومت دوحہ معاہدے میں کئے گئے وعدوں کی پاسداری کرے، پاکستان دہشتگردی کے خلاف یہ جنگ دنیا کے امن کیلئے لڑ رہا ہے، عالمی برادری دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 65 فیصد آبادی کی عمر 30 سال سے کم ہے، نوجوانوں کو روزگار اور ترقی کے مواقع فراہم کر رہے ہیں، نوجوانوں کو فائر وال کے بجائے تیز رفتار انٹرنیٹ دینے کی ضرورت ہے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور سرحد نہیں ہوتی، بھارت الزام تراشی کے بجائے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عالمی کوششوں کا حصہ بنے، بھارتی قیادت خطے کے امن کیلئے مذاکرات کی میز پر آئے، کشمیر جیسے تصفیہ طلب مسائل پر بات چیت ضروری ہے۔سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارتی قیادت ہمارے ساتھ بیٹھے، بات کرے اور مسئلہ کشمیر حل کرے، بھارت پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی روش ترک کرے، بھارت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی صلاحیتوں سے سیکھے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے پی پی پی میں شامل ہونے والے آزاد جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں‘ سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس اور موجودہ وزیراعظم کے مشیر سردار صغیر‘ قانون ساز اسمبلی کے رکن علی شان سونی اور پی ٹی آئی چھوڑ کر پی پی پی میں شامل ہونے والے رکن رفیق نیر‘ وزیر برائے ٹرانسپورٹ جاوید بٹ، کشمیر کونسل کے رکن سردار عدنان سیاب اور عمر تنویر الیاس نے ملاقات کی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تمام سیاسی رہنماؤں کو خوش آمدید کہا