جسٹس(ر) مشیر عالم ایف بی آراپیلٹ ٹریبونل کے چیئرمین مقرر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) عدالت عظمیٰ پاکستان کے سابق جج جسٹس(ر) مشیر عالم کو ان لینڈ ریونیو (ایف بی آر) اپیلیٹ ٹریبونل کا چیئرمین مقرر کردیا گیا جبکہ میجر جنرل(ر) نوید احمد اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ عاصم ذوالفقار علی کو ٹریبونل کے ممبر کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، اس سلسلے میں وفاقی سیکرٹری وزارت قانون و انصاف کی منظوری سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ مشیر عالم سندھ ہائیکورٹ میں چیف جسٹس اور عدالت عظمیٰ میں جج تعینات رہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے، مزمل اسلم
مشیر خزانہ خیبر پختونخواخیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ حکومت کے مطابق سال کے اختتام پر جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد ہے، پچھلے سال حکومت نے 3.6 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف رکھا تھا، 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے۔
ایک بیان میں مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ 2022 میں پی ٹی آئی حکومت کے اختتام پر شرح نمو 6.4 فیصد تھی، آبادی ڈھائی فیصد بڑھ رہی ہے۔ شرح نمو تین سال سے اوسط ڈیڑھ فیصد ہے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ اس سال عید پر پہلی بار 30 فیصد مال مویشی کراچی سے واپس گئے، مہنگائی کی شرح کم کرنے میں بھی جھوٹ بولا گیا، زیادہ ٹیکسز کی وجہ سے عوام کی قوت خرید کم ہوگئی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی، ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گندم، گنا، چاول اور مکئی سمیت سب گرواٹ کا شکار ہیں، وفاقی حکومت خود کہہ رہی ہے کہ بڑی صنعتوں میں 1.5 فیصد کمی ہوئی۔
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ ملک میں کور انفلیشن اب بھی 11.6 فیصد ہے۔
مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے اختتام پر ملک کا قرض 43 ہزار 500 ارب روپے تھا، پی ڈی ایم حکومت کے بعد ملک کا قرض 75ہزار ارب روپے ہو چکا ہے۔