پولیو کے خاتمے کے لیے پولیس اہم کردار ادا کررہی ہے، ڈی آئی جی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس حیدرآباد رینج نے رینج کے تمام ایس ایس پیز کو ہدایت کی ہے کہ وہ پولیو کے خاتمے کی مورخہ 03 فروری 2025 سے 09 فروری 2025 تک شروع ہونے والی 7 روزہ قومی مہم کی کامیابی کے لئے اپنا موثر کردار ادا کریں اس ضمن میں عوامی آگاہی کے لئے نہ صرف پولیس نے بلکہ علاقے کی مساجد کے پیش امام صاحبان اور مدارس کے مدرسین نے بھی پولیو کے حفاظتی قطروں کی افادیت و اہمیت کے متعلق اس قومی فریضہ میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے نمازیوں اور اہل محلہ کو پولیو مہم میں اپنے بچوں کو پولیو سے بچا کے قطرے پلانے کی اپیل کی ہے انہوں نے مزید کہا کہ مہم میں 05 سال تک کے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے محفوظ رکھنے کے لئے پولیو ویکسین کے حفاظتی 02 قطرے پلانے کے لئے والدین سے درخواست کی جاتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لئے
پڑھیں:
کراچی میں انتہائی دلخراش واقعہ، سنگدل ماں کے ہاتھوں گلا کاٹ کر 2 کمسن بچوں کا قتل
بچوں کے والد کے ملازم نے مزید بتایا کہ بدھ کو بھی معمول کے مطابق بچوں کو چھوڑا، لیکن شام گئے تک والدہ کی کال نہ آنے پر رابطہ کیا تو خاتون نے کہا کہ بچے آج رات وہیں رہیں گے اور صبح لے جائیے گا۔ صبح والد کی ہدایت پر جب میں گھر پہنچا تو باتھ روم میں دونوں بچوں کی لاشیں خون میں لت پت پڑی تھیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں انتہائی دلخراش واقعہ پیش آیا ہے، جہاں سنگدل ماں نے اپنے دو کمسن بچوں کو تیز دھار آلے کی مدد سے گلا کاٹ کر قتل کر دیا، جبکہ پولیس نے ماں کو حراست میں لیکر آلہ قتل برآمد کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈیفنس فیز 6 خیابان مجاہد اسٹریٹ نمبر 10 میں واقع بنگلے سے 2 کمسن بچوں کی گلا کٹی لاشیں ملیں۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور پولیس نے بنگلے سے شواہد اکھٹا کرنے کیلئے کرائم سین یونٹ کو بھی طلب کر لیا، جبکہ بچوں کی لاش قانونی کارروائی کیلئے ایدھی ایمبولنسوں کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کر دی گئیں۔ قتل کیے جانے والے بچوں کی شناخت ساڑھے 4 سالہ سمیحہ دختر غفران اور 7 سالہ ضرار ولد غفران کے ناموں سے کی گئی۔ ایس ایس پی ساوتھ مہزور علی نے بتایا کہ پولیس کو مددگار 15 کے ذریعے اطلاع ملی تھی کہ ایک خاتون نے اپنے 2 کمسن بچوں کو قتل کر دیا ہے، جس پر پولیس موقع پر پہچی تو دیکھا کہ گھر کے واش روم میں 2 بچوں کی لاشیں موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں بچوں کوان کی سگی ماں ادیبہ نے گردن پر تیز دھارآلہ کے وار کرکے قتل کیا ہے، پولیس نے خاتون کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کر دیا۔
ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ حراست میں لی جانے والی خاتون ادیبہ کی 9 سال قبل غفران سے شادی ہوئی تھی، خاتون کا ذہنی توازن درست نہیں ہے اور خاتون کو دورے پڑا کرتے ہیں، اسی وجہ سے گزشتہ سال ستمبر میں خاتون ادیبہ کو ان کے شوہر غفران نے طلاق دے دی تھی اور عدالت نے بچوں کی حوالگی والد غفران کے سپرد کر دی تھی۔ والد غفران اکثر اپنے بچوں کوان کی والدہ ادیبہ سے ملوانے کیلئے بھیجا کرتا تھا اور گزشتہ روز بھی والد نے بچوں کو والدہ ملنے کیلئے بھجوایا تھا۔ بچے والدہ کے ساتھ تھے اسی دوران کسی وقت بچوں کی والدہ کو دورے پڑے اور والدہ ذہنی توازن کھو کر دونوں بچوں کو گھر کے واش روم میں لے گئی، جہاں خاتون نے دونوں بچوں کو چھری کی مدد سے ذبح کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ خاتون ادیبہ نے ہی فون کرکے اپنے سابق شوہر کو بچوں کو قتل کرنے کی اطلاع دی تھی، جس پر بچوں کے والد یا چچا نے مددگار 15 پولیس کو اطلاع دی اور اس طرح بچوں کے والد کے ہمراہ پولیس موقع پر پہنچی۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ بچوں کے والد نجی کمپنی میں بڑے عہدے پر فائز ہیں، جبکہ ملزمہ ادیبہ گھریلو خاتون ہے اور اکیلی بنگلے میں کرائے پر رہائش پذیر تھی۔ انہوں نے بتایا کہ بنگلے میں چار پورشن بنے ہوئے ہیں اور خاتون بنگلے کے فرسٹ فلور پر واقع ایک پورشن میں مقیم تھی۔ ابتدائی طور پر معلوم ہوا کہ خاتون لاہور کی رہائشی ہے، پولیس نے جائے وقوع سے آلہ قتل چھری سمیت دیگر شواہد بھی اکٹھا کر لیے ہیں اور واقعے کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ قتل کیے جانے والے بچوں کے والد کے ایک ملازم نے میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفگتو کرتے ہوئے بتایا کہ روزانہ اسکول کے بعد بچوں کو ان کی والدہ کے پاس چھوڑتا تھا اور شام میں واپس لے جاتا تھا۔ مقتول بچوں کے والد کے ملازم نے مزید بتایا کہ بدھ کو بھی معمول کے مطابق بچوں کو چھوڑا، لیکن شام گئے تک والدہ کی کال نہ آنے پر رابطہ کیا تو خاتون نے کہا کہ بچے آج رات وہیں رہیں گے اور صبح لے جائیے گا۔ صبح والد کی ہدایت پر جب میں گھر پہنچا تو باتھ روم میں دونوں بچوں کی لاشیں خون میں لت پت پڑی تھیں۔