Jasarat News:
2025-11-03@11:52:42 GMT

جامعات میں ایم اے پاس بیوروکریٹ وی سی

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

جامعات میں ایم اے پاس بیوروکریٹ وی سی

سندھ حکومت کی جانب سے یونیورسٹیوں کے ترمیمی قانون کی منظوری پیپلزپارٹی کی تعلیم دشمنی کا تسلسل ہے یہ خاص طور پر شہر کراچی کی جامعات کے لیے تشویشناک ہی نہیں بلکہ اعلیٰ تعلیم کی موت ہے۔ یہ قدم نہ صرف تعلیمی معیار کو متاثر کرے گا بلکہ جامعات کی خود مختاری پر بھی کاری ضرب لگائے گا۔ اس قانون کے ذریعے سندھ کی جامعات میں بیوروکریٹس کو وائس چانسلر مقرر کرنے کی راہ ہموار کر دی گئی ہے، جو کہ ایک غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے۔ اس فیصلے کے خلاف نہ صرف اساتذہ اور طلبہ نے احتجاج کیا ہے بلکہ وفاقی ادارہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے بھی سندھ کی نئی پالیسی کو ’’جامعات کے لیے تباہ کن‘‘ قرار دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایچ ای سی کے موقف کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نے مشاورت کے بغیر میڈیا کو مطلع کیا، جبکہ صوبائی حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ ترمیمات انتظامی بدعنوانیوں اور مالی بے ضابطگیوں کو روکنے کے لیے ضروری ہیں۔ تاہم، سندھ حکومت کی جلد بازی اور قانون سازی کا طریقہ کار خود کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ اپوزیشن کا موقف ہے کہ یہ قانون بنا کسی مشاورت اور مجلس ِ قائمہ میں بھیجے بغیر منظور کیا گیا، جو کہ جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔ سندھ بھر کی جامعات کے اساتذہ اس وقت سراپا احتجاج ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی صورت بیوروکریٹس کو وائس چانسلر مقرر نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انجمن اساتذہ جامعہ کراچی اور فپواسا کے مطابق، یہ ترمیمی قانون جامعات کی خود مختاری پر براہ راست حملہ ہے اور اسے فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے۔ احتجاجی تحریک جاری رہنے کے ساتھ ساتھ، اساتذہ کی یونینز نے عدالتی چارہ جوئی کا عندیہ بھی دیا ہے۔ دوسری جانب، وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ وہ اس بحران کو ’’انتظامی طور پر‘‘ حل کر لیں گے۔ تاہم، صورتحال اس بات کی عکاس ہے کہ تعلیمی اداروں کی خودمختاری اور سیاسی مداخلت کا یہ تنازع جلد ختم ہوتا نظر نہیں آتا۔ سندھ حکومت کو چاہیے کہ اس متنازع قانون کو ختم کرے اور جامعات کی خود مختاری کو یقینی بنانے کے لیے اساتذہ، ماہرین تعلیم اور طلبہ کی رائے کو اہمیت دے۔ بیوروکریسی کے ذریعے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو کنٹرول کرنا نہ صرف تعلیمی عمل کی راہ میں رکاوٹ ہے بلکہ مستقبل کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوگا۔ اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو سندھ کی جامعات علمی زوال اور انتظامی بحران اور کرپشن کا مزید شکار ہو جائیں گی، جس کا خمیازہ نسلوں کو بھگتنا پڑے گا۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ تعلیم کو سیاست سے بالاتر رکھتے ہوئے ایسے فیصلے کرے جو واقعی تعلیمی بہتری اور اداروں کی ترقی کے ضامن ہوں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی جامعات کے لیے کی خود

پڑھیں:

سندھ میں نئی نمبر پلیٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع

توسیع دیئے جانے کے بعد اب نئی نمبر پلیٹ کے حوالے سے شہریوں کے فیس لیس ای چالان نہیں کیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومتِ سندھ نے نئی ’اجرک نمبر‘ پلیٹ کیلئے دو ماہ کی توسیع دے دی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے شہریوں کو نئی اجرک والی نمبر پلیٹ لگوانے کیلیے دو ماہ کی توسیع دی۔ حکومت کی ہدایت پر محکمہ ایکسائز نے نئی اجرک نمبر پلیٹ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس کے مطابق شہریوں کو 31 دسمبر تک نئی نمبر پلیٹ لگوانے کی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ اس سے قبل حکومت نے ایک بار شہریوں کی سہولت کیلیے ڈیڈ لائن میں 31 اکتوبر تک توسیع کی تھی۔ حکومت کی جانب سے توسیع دیئے جانے کے بعد اب نئی نمبر پلیٹ کے حوالے سے شہریوں کے فیس لیس ای چالان نہیں کیے جائیں گے، تاہم دیگر ٹریفک قوانین خلاف ورزی کی صورت میں چالان و جرمانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • احمد خان چھٹو کراچی انٹر بورڈ میں ناظم امتحانات مقرر
  • آزاد کشمیر: تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے پا گیا، نمبر پورے ہیں، وزیر قانون میاں عبدالوحید
  • سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
  • طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی تعداد زیادہ ضلعی افسر سے وضاحت طلب
  • ضیاءالحسن لنجار ایڈووکیٹ ممبر سندھ بار کونسل منتخب ہوگئے
  • سندھ میں نئی نمبر پلیٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع
  • پاک فوج دفاع وطن کیلئے پرعزم، کسی بھی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہو گا: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ
  • پیپلز پارٹی کی سب سے بہتر سیاسی پوزیشن
  • کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہو گا، ترجمان پاک فوج