اسلام آباد+ پشاور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف خیبرپی کے کے صدر و رکن قومی اسمبلی جنید اکبر خان نے کہا ہے کہ کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے، اس بار ہم پوری تیاری کے ساتھ اسلام آباد جائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید اکبر کا کہنا تھا کہ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ ہم ڈر جائیں گے، اس بار پوری تیاری کے ساتھ اسلام آباد جائیں گے، عمران خان نے حکم دیا تو انہیں اور عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس تھانے کی حدود میں پی ٹی آئی کا ورکر قید ہوگا تو ورکرز اس تھانے کی حدود میں پہنچیں گے، تمام ورکر اس تھانے کے باہر دھرنا دیں گے، میں وہی بات کرتا ہوں جو کر سکوں، میں اس طرح کے ڈرامے مزید برداشت نہیں کروں گا۔ جنید اکبر کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے پارٹی، اداروں یا حکومت کے ساتھ تصادم ہو، پارٹی ہدایات کے مطابق رابطے ہورہے تھے، ہم درمیانی راستہ نکالنا چاہتے ہیں تاکہ ایک پرامن حل کی طرف جائیں، 8 فروری کو صوابی کا جلسہ تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور حکومت پر اور میں پارٹی سیاست پر فوکس کروں گا، پارٹی میں اب جزاء اور سزا کا نظام لاؤں گا، میں کسی وزارت کی دوڑ میں نہیں ہوں۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حکومت اور اس کے اتحادیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہیں کرا سکتے، ان سے مذاکرات کیا کریں؟۔ اپنے ایک بیان میں عمر ایوب نے کہا کہ مسلط کی گئی حکومت کے پاس کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا بلاول کا دوغلا پن متنازعہ پیکا ایکٹ میں سامنے آگیا، پیپلز پارٹی نے متنازعہ پیکا اور ڈیجیٹل نیشن بل پر بے شرمی کے ساتھ ووٹ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت پی ٹی آئی کو مینارِ پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی، پنجاب پولیس کچے کے ڈاکوؤں کا مقابلہ نہیں کرسکتی لیکن پی ٹی آئی پر چڑھ دوڑتی ہے۔ پی ٹی آئی کے  سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ 8 فروری کو احتجاج پرامن، آئینی اور بڑا ہوگا۔ ایک انٹرویو میں شیخ وقاص نے کہا احتجاج ہمارا حق ہے، پتہ نہیں لوگ کیوں اتنے پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ کا ہماری حکومت اور ان کی حکومت کا ڈرافٹ مختلف ہے، پی ٹی آئی ورکرز کو جیل میں کھانے، نسوار تک ہم نے دی، پی ٹی آئی اپنے ورکرز کے ساتھ آخری وقت تک کھڑی رہتی ہے۔ شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ کہا جاتا تھا پی ٹی آئی ورکرز نے اتنا سب کچھ برداشت کرلیا کہ اب یہ ہومیوپیتھک نہیں مجاہد ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا خط جائز ہے۔ جبکہ چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ نے اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق عالیہ حمزہ نے ملاقات میں آٹھ فروری کو پنجاب میں اپوزیشن کے احتجاج پر مشاورت کی۔ عالیہ حمزہ نے کہا کہ آٹھ فروری کو پنجاب کی قیادت اور ورکرز بھرپور انداز میں نکلیں گے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں آئین کی سربلندی کیلئے جدوجہد جاری رہے گی‘ مسائل کا حل آئین پر عمل سے ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اسلام ا باد پی ٹی ا ئی نے کہا کہ انہوں نے فروری کو کے ساتھ

پڑھیں:

کیا 25 ہزار میں آئمہ کرام کا ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟ مولانا فضل الرحمان کی پنجاب حکومت پر تنقید

جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے اقدام پر سخت اعتراض اٹھایا ہے۔

ملتان میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا، اور برصغیر کے مسلمانوں نے اس کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہاکہ مدارس کے کردار کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ہمیں بار بار قومی دھارے میں شامل ہونے کا کہا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کہتی ہے کہ ہم علما کو 25 ہزار روپے وظیفہ دینا چاہتے ہیں، مگر سوال یہ ہے کہ کس مد کے تحت یہ رقم دی جائے گی اور کیا اس کے ذریعے ضمیر خریدنے کی کوشش ہورہی ہے؟

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہاکہ حکومتی حلقوں کی جانب سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی مثالیں دی جاتی ہیں تو پھر وہی نظام مکمل طور پر نافذ کیا جائے۔

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں، لیکن وہ ایسی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں۔ ’بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول‘۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق قانون پہلے ہی منظور ہو چکا ہے۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے بھر کی 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے اعزازیہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مریم نواز کے اس اعلان کے بعد مولانا نے وزیراعلیٰ پنجاب پر سخت تنقید کی تھی، جس کے جواب میں وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ سمیت دیگر لیگی رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان سے اپیل کی تھی کہ وہ اختلاف ضرور کریں لیکن سخت الفاظ استعمال نہ کریں۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے مطابق وہ آئمہ کرام کے لیے 10 سے 15 ہزار روپے تک وظیفہ کا سوچ رہی تھیں، تاہم نواز شریف نے کہا ہے کہ کم از کم وظیفہ 25 ہزار روپے ہونا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئمہ ضمیر سربراہ جے یو آئی کڑی تنقید مریم نواز مولانا فضل الرحمان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
  • تحریک انصاف کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • کندھ کوٹ: سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے تحت ورکرز کنونشن کا انعقاد
  •  عمران خان کی رہائی کےلیے تحریک چلانے کا اعلان
  • کیا 25 ہزار میں آئمہ کرام کا ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟ مولانا فضل الرحمان کی پنجاب حکومت پر تنقید
  • پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے کی ذمہ داری پوری کرے: چیف الیکشن کمشنر
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا اعلان اسلام آباد سے نہیں، کشمیر سے ہوگا، بلاول
  • حکومت پختونخوا میں دہشتگردوں کیخلاف طاقت کا بھرپور استعمال کرے، مولانا فضل الرحمان
  • تحریک انصاف کا کے ایم سی میں موجود منحرف ارکان سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط
  • حکومت دہشت گردوں کیخلاف طاقت کا استعمال، افغانستان سے مذاکرات کرے: فضل الرحمن