Nai Baat:
2025-07-26@01:30:05 GMT

گنڈا پور فارغ، جارحانہ اننگز، آخری فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

گنڈا پور فارغ، جارحانہ اننگز، آخری فیصلہ

کیا ہونے جا رہا ہے؟ بہت کچھ ہونے جا رہا ہے۔ خان نے مایوسی اور غصہ کے عالم میں ایک بار پھر ملک بھر میں مظاہروں، دھرنوں اور جلسے جلوسوں کی جارحانہ اننگز کا اعلان کردیا ہے۔ دوسری طرف سے ملیا میٹ پروگرام کا آخری فیصلہ ’’وہ اپنی خو نہ چھوڑیں گے ہم اپنی وضع کیوں بدلیں‘‘ تقرریاں، تبادلے، ادھر کے جج ادھر، ادھر کے پریشان۔ ان کے خط آنے لگے گویا کہ خط آنے لگے۔ 8 فروری سے قبل بہت کچھ ہو جائے گا۔ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کا تہیہ 24 سے 27 نومبر جو کوتاہیاں ہوئیں وہ دہرائی نہیں جائیں گی۔ ادھر پی ٹی آئی کے ہارڈ لائنرز کا اعلان 8 فروری اور اس کے بعد کے دنوں میں ملک بھر دمادم مست قلندر ہو گا۔ انحصار صوابی کے جلسہ پر ہے۔ لاکھوں لوگ آگئے تو اسلام آباد کی طرف مارچ ہوگا۔ بد قسمتی، عدم استحکام اس وقت پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جب 12 اور 13 فروری کو ترکی کے صدر طیب اردوان اپنے ساتھ 65 رکنی سرمایہ کاروں کا وفد لے کر اسلام آباد آئیں گے۔ 19 فروری سے چیمپئنز ٹرافی کے میچز شروع ہوں گے۔ ہنگاموں کی گونج دنیا بھر میں سنائی دے گی۔ کیا پیغام جائے گا؟ خان کو اس کی پروا نہیں، ان کا مقصد صرف اپنی رہائی اور دوبارہ اقتدار میں آنا ہے، مذاکرات سے کچھ حاصل نہیں ہوا۔ پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم جس جوش سے آئی تھی کچھ حاصل نہ ہونے پر بھاگ گئی۔ حکومتی ارکان آوازیں دیتے رہ گئے۔ وزیر اعظم نے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی بھی پیشکش کی جو بیرسٹر گوہر نے مسترد کردی۔ مذاکرات سے پہلے ہی نتائج کا علم تھا۔ ’’ہاں مگر اتنا ہوا یہ لوگ پہچانے گئے‘‘ اس دوران حکومتی ارکان سے مل کر ماہانہ تنخواہ 5 لاکھ 19 ہزار کرا لی۔ کارکردگی گیڈروں جیسی آوازیں، نعرے بازی اور بائیکاٹ ایک کہانی ختم دوسری شروع۔ 27 نومبر گنڈا پور کو لے ڈوبا۔ بی بی سخت ناراض پشاور میں قیام کے دوران ہی سوچ لیا تھا کہ ’’جیل جا کر شکایت لاواں گی‘‘ شومئی قسمت 190 ملین پائونڈ کیس میں انہیں بھی 7 سال قید کی سزا ہوگئی۔ جیل پہنچتے ہی میاں کے کان بھرے، گنڈا پور ڈبل گیم کھیل رہا ہے۔ ادھر بھی ہے ادھر بھی، کرپشن میں ملوث ارکان کی خریداری میں ماہر ہے۔ ’’ہمیں سزا کرانے میں اسی کا ہاتھ ہے‘‘پیارے خان صاحب غصہ سے تمتما اور تنتنا اٹھے گنڈاپور کو صوبہ کی صدارت سے فارغ کردیا اور ان کے مخالف جنید اکبر کو صدر بنا دیا با خبر ذرائع کے مطابق گنڈا پور نے تھوڑی سی غیرت دکھائی، جیب سے استعفیٰ نکالا اور خان کے حوالے کردیا۔ خان نے استعفیٰ جیب میں رکھ لیا۔ لوگوں نے کہا صدارت گئی تھی ’’وزارت اعلیٰ بھی گئی تیمور کے گھر سے‘‘ وزارت اعلیٰ کے لیے رابطے ہونے لگے۔ عاطف خان کو 35 ارکان کی حمایت حاصل مگر گنڈا پور کا گروپ بھی خاصا مضبوط ہے۔ فی الحال خطرہ نہیں بندہ خطرناک ہے۔ چھیڑ خانی کرنے والوں کو نہیں چھوڑے گا۔ خان مجبوراً پھر سے جارحیت پر اتر آئے۔ 9 مئی کے بعد 8 فروری مگر اب تو ان کے اپنے صوبہ کے عوام مایوس ہیں۔ خان اپنی کمپرومائز قیادت سے پریشان ہیں۔ گنڈا پور کے بعد بیرسٹر گوہر کی خبریں بھی زیر گردش ہیں وہ ہارڈ لائنرز کو آگے لا رہے ہیں۔ جنید اکبر کی لاٹری نکل آئی وہ صوبائی صدر کے علاوہ قومی اسمبلی میں پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین بن گئے۔ عالیہ حمزہ پنجاب کی صدر قرار پائیں، سب نامزدگیاں، پارٹی میں ڈکٹیٹر شپ ہو تو ایسی ڈکٹیٹریاں ہی دیکھنے کو ملتی ہیں۔ خان صاحب ذہین فطین جیل میں بیٹھ کر پارٹی چلا رہے ہیں۔ بیرسٹر گوہر کی دو منٹ کی ملاقات اور اسے دو ڈھائی گھنٹے کے مذاکرات ظاہر کرنے کے شوق نے لاکھوں کا ساون تباہ کردیا۔ خان نے اوپر والوں سمیت کسی سے رابطہ نہ رکھنے کا حکم دے کر اپنے سارے راستے بند کرلیے۔ تنظیمی تبدیلیوں سے پارٹی کی گرتی ساکھ رک سکے گی۔ جواب نفی میں ہے تاہم انہوں نے طاقتوروں کو بھی آخری فیصلہ کرنے کا موقع فراہم کردیا۔ آخری فیصلہ اسٹیبلشمنٹ مستقبل میں بھی خاموش رہے گی۔ رابطے نہ مذاکرات بلکہ حکومت سے بھی کہا جائے گا کہ وہ ابلتے جمہوری جذبات کو ٹھنڈا رکھیں اور کوئی رابطہ نہ کریں۔ سوشل میڈیا پر اوٹ پٹانگ پروپیگنڈے کا توڑ بھی کرلیا گیا۔ خان کے دور اقتدار میں آرڈی ننس کے ذریعے پیکا ایکٹ لانے کی ناکام کوشش کی گئی۔ صحافیوں پر گولیاں تک چلائی گئیں، اشتہارات کے کروڑوں روپے روک لیے گئے جس سے پورا میڈیا بحران کا شکار ہوا۔ سیکڑوں صحافی بیروزگار ہوئے۔ اپوزیشن پر قید و بند کی سختی بڑھ گئیں۔ موجودہ حکومت نے اسی پیکا ایکٹ میں فیک نیوز اور ملک دشمنی پروپیگنڈے کی روک تھام کیلئے 3 سال قید کا مرچ مسالا ڈال کر باقاعدہ قانون بنا دیا۔ بلا شبہ قانون سازی کرنے والوں سے معمولی غلطی ہوئی۔ بل ایوانوں میں لانے سے پہلے مسودہ قانون پر صحافیوں کی نمائندہ تنظیموں اور اخباری مالکان کی ملک گیر تنظیم سے مشاورت کرلی جاتی اور ان کی تجاویز بھی شامل کرلی جاتیں تو صحافیوں کو سڑکوں پر آنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ پیکا ایکٹ بلا شبہ باہر اور اندر بیٹھے نام نہاد صحافیوں اور ڈالر خور اہل یوتھ کی ملک دشمن سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے از بس ضروری ہے۔ صحافیوں کو احساس ہے کہ ملک کے ایک بڑے لیڈر کے انتقال اور تدفین جیسی خبریں دینے والے ان کے ہمراہی نہیں ہوسکتے۔ کون لوگ ہیں انہیں حکومت اور ادارے بخوبی جانتے ہیں لیکن بلا مشاورت پیکا ایکٹ سے خواہ مخواہ کے شکوک و شبہات نے جنم لیا ہے۔ نعرے لگنے لگے ہیں کہ صحافیوں سے غیر ضروری پنگا ہرگز نہیں چنگا، بہتر ہوگا کہ وفاقی وزیر قانون، وزیر اطلاعات اور دھیمی گفتگو کرنے والے رانا ثناء اللہ صحافیوں کو بلا کر ان سے مشاورت کریں اگر پیکا ایکٹ میں قابل اعتراض شقوں کی نشاندہی کی جائے تو انہیں ترامیم کے ذریعہ ختم کردیا جائے۔ صحافیوں کی اکثریت محب وطن ہے۔ فیک نیوز کی مخالف ہے۔ انہیں ایک ہی پلڑے میں نہ تولا جائے۔ انہیں اعتماد میں لینے سے صحافیوں کے دل اور حکومت کے دن بڑھ جائیں گے۔ 8 فروری کے موقع پر صحافتی تنظیموں کے مظاہرے نیک شگون نہیں۔ جہاں تک موجودہ حالات کا تعلق ہے کپتان، حکومت اور اسٹیبلشمنٹ میں بنیادی اختلاف موجودہ سسٹم ہے۔ گود میں لے کر ملک تباہ کرنے کے دن گزر گئے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا گیا لیکن خان نے ابھی تک سیاسی سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سسٹم اور حقائق کو تسلیم نہیں کیا بلکہ ایک بار پھر عوام کو سڑکوں پر لانے کی غلطی دہرا رہے ہیں۔ لگتا ہے کہ اس بار ان کے آخری قلعہ خیبر پختونخوا میں بھی دراڑیں پڑنے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ اپوزیشن میں رہ کر بھی حق اور سچ کا پرچار کیا جاسکتا ہے۔ کاش سلمان اکرم راجہ خان کو یہ بات سمجھا سکیں، ایسا نہ ہو سکا تو کہانی ختم سختیاں بڑھیں گی۔ بقول فیصل وائوڈا خان 8 فروری کے بعد نو دس مہینے جیل میں ہی عیش کریں گے۔ تاہم حفیظ اللہ نیازی کو دور افق پر امید کی کرن نظر آرہی ہے ان کا کہنا ہے کہ چند ماہ بعد خان کو چیک لسٹ پیش کی جائے گی خان نے شرائط قبول کرلیں تو باہر ہوں گے سرنڈر پر نجات ورنہ غیب کا علم اللہ کو ہے تیاریاں مکمل ہیں۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: آخری فیصلہ پیکا ایکٹ گنڈا پور جائے گا اور اس کے بعد خان کو

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا 5اگست کو ہونیوالے احتجاج سے قبل تیاریاں تیز کرنے کا فیصلہ

پی ٹی آئی کا 5اگست کو ہونیوالے احتجاج سے قبل تیاریاں تیز کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 25 July, 2025 سب نیوز

پشاور(سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف نے 5 اگست کو ہونے والے احتجاج سے قبل تیاریاں تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
صوبائی صدر جنید اکبر نے کہا کہ 5 اگست سے قبل تمام اضلاع اور ڈویژنز میں ریلیاں، جلسے اور کنونشنز کا انعقاد کیا جائے۔جنید اکبر نے کہا کہ تمام اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی اپنے حلقوں میں احتجاجی ریلیاں، کنونشنز، اور عوامی اجتماعات منعقد کریں۔احتجاجی تحریک کی تیاریوں کے سلسلے میں پی ٹی آئی ملاکنڈ ریجن کا اجلاس ہوا، مشاورتی اجلاس پشاور کے مقامی جرگہ ہال میں منعقد کیا گیا۔
اجلاس میں صوبائی صدر جنید اکبر خان سمیت دیگر رہنماوں نے شرکت کی، اجلاس میں بانی کی رہائی کے لیے جاری تحریک کو حتمی شکل دینے پر مشاورت کی گئی۔پی ٹی آئی کے اجلاس میں 5 اگست کے احتجاج کی حکمتِ عملی، عوامی رابطہ مہم اور تنظیمی سرگرمیوں کو مزید فعال بنانے پر بھی مشاورت کی گئی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچاند نظر نہیں آیا، یکم صفرالمظفر اتوار 27 جولائی کو ہوگی چاند نظر نہیں آیا، یکم صفرالمظفر اتوار 27 جولائی کو ہوگی حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں،سینیٹر عرفان صدیقی اسحاق ڈار کی امریکی ہم منصب سے ملاقات،امریکا کا عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں لازوال قربانیوں کا... چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے پاکستان ٹینس فیڈریشن کے صدر اعصام الحق قریشی کی ملاقات راولپنڈی میں ایک اور لڑکی غیرت کے نام پر قتل، عدالت کا قبر کشائی کا حکم، 8افراد گرفتار اسلام آباد ہائیکورٹ کے نوٹس پر سینیٹ میں شدید ہنگامہ، اٹارنی جنرل کو طلب کرنے کا مطالبہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • جنوبی افریقا کے نوجوان بیٹر نے انڈر 19 ون ڈے کرکٹ میں نئی تاریخ رقم کر دی
  • انگلش بلے باز جو روٹ، سچن ٹنڈولکر کا ریکارڈ توڑنے کے قریب
  • پی ٹی آئی کا 5اگست کو ہونیوالے احتجاج سے قبل تیاریاں تیز کرنے کا فیصلہ
  • صوبائی عہدیدار ڈی آئی خان میں طالبان کو کتنے پیسے دیتا ہے؟، محسن نقوی کا علی امین گنڈا پور پر طنز
  • ہ صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور
  • ٹی 20 سیریز، تیسرے میچ میں بنگلہ دیش کا پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
  • فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے سے گُڈ طالبان کا خاتمہ کیا جائے گا، علی امین گنڈاپور
  • لاہورکینال روڈ پرییلو لائن کو انڈر گرائونڈ کرنے کا فیصلہ
  • بی جے پی کا بی سی سی آئی کو حکومت کے ماتحت کرنے کا فیصلہ، اس سے کیا فرق پڑے گا؟
  • لندن ہائیکورٹ میں بیان: آئی ایس آئی کا اغوا، تشدد یا صحافیوں کو ہراساں کرنے سے کوئی تعلق نہیں، بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر