پشاور:

پاک فوج کے زیر اہتمام پشاور میں خیبر پختونخوا کی مختلف جامعات کے طلباء و طالبات کے لیے اسپورٹس گالا کا انعقاد ہوا جس میں طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے حصہ لیا۔

طلباء و طالبات نے کھیلوں کے مختلف مقابلوں بشمول تیر اندازی، رسہ کشی، بیڈ منٹن، کرکٹ، فٹبال، 100 اور 400 میٹر ریس، 9 ایم ایم فائر، ائیر گن اور میوزیکل چیئر میں حصہ لیا۔

مقامی برگیڈ کمانڈر نے بطور مہمان خصوصی طلباء و طالبات میں انعامات تقسیم کیے۔

طلبہ کا کہنا تھا کہ ہم پاک فوج کے شکر گزار ہیں کہ ہمارے لیے ایک بہترین ماحول میں اسپورٹس گالا کا انعقاد کیا گیا، پاک فوج کی جانب سے اسپورٹس گالا ایونٹ کا کامیاب انعقاد انتہائی خوش آئند ہے۔

طلبہ کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے ایونٹس نوجوانوں میں مثبت سوچ و فکر پیدا کرتے ہیں، پڑھائی کے ساتھ ساتھ اس طرح کے ایونٹس مفید ثابت ہوتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: طلباء و طالبات اسپورٹس گالا پاک فوج

پڑھیں:

بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں

بھارتی حکومت کی متعارف کردہ نیشنل اسپورٹس گورننس پالیسی نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی کو بھی اب دیگر نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کی طرح حکومتی قواعد و ضوابط کے تحت چلنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کا بی سی سی آئی کو حکومت کے ماتحت کرنے کا فیصلہ، اس سے کیا فرق پڑے گا؟

بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا نیا اسپورٹس بل منظور ہوتے ہی بی سی سی آئی پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔ سب سے بڑی تبدیلی صدر، سیکریٹری اور خازن کے عہدوں کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 70 سال مقرر کی گئی ہے، جس کے بعد موجودہ صدر راجر بنی دوبارہ اس عہدے کے لیے اہل نہیں رہے۔

 راجر بنی کی عمر 70 سال ہو چکی ہے اور نئی پالیسی کے بعد بی سی سی آئی کو ستمبر یا اکتوبر میں جنرل کونسل اجلاس کے دوران نئے صدر کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اگر بورڈ نے الیکشن نہ کرائے تو اس پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد بھارت انٹرنیشنل کرکٹ مقابلوں میں اپنا نام استعمال کرنے کا حق بھی کھو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ آئی سی سی کا ایونٹ نہیں، بی سی سی آئی کی سیریز لگ رہا ہے، مکی آرتھر

نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی یا کسی بھی کرکٹ ایسوسی ایشن کو اب عدالت جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کسی بھی تنازع کی صورت میں معاملہ نیشنل اسپورٹس ٹریبیونل میں لے جانا ہوگا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام بھارتی کرکٹ میں شفافیت لانے کی کوشش ہے، تاہم بی سی سی آئی کی خودمختاری پر سوالات بھی اٹھنے لگے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بھارت بی سی سی آئی خطرہ راجر بنی صدارت نئی پالیسی

متعلقہ مضامین

  • سکردو میں کانفرنس بعنوان "حسین شناسی و کربلائے عصر میں ہماری ذمہ داریاں" (2)
  • ریلوے کا محکمہ ڈیجٹیل ہوا اسی طرح اس امتحان کا رزلٹ بھی آن لائن بنا دیا گیا ، وزیر ریلوے
  • مٹھی بھر دہشتگرد بلوچستان اور پاکستان کی ترقی نہیں روک سکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • کے پی حکومت کے زیر اہتمام اے پی سی آج ہوگی
  • ملک بھر کی اسپورٹس فیڈریشنز میں 70 سال سے زائد عمر کے عہدیداران کی چھٹی، پی ایس بی کا بڑا فیصلہ
  • بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں
  • بی جے پی کا بی سی سی آئی کو حکومت کے ماتحت کرنے کا فیصلہ، اس سے کیا فرق پڑے گا؟
  • بھارت؛ خاکروب کا مندر میں زیادتی کی شکار متعدد طالبات کو خاموشی سے دفنانے کا اعتراف
  • آئی ایس پی آر سمر انٹر نشپ 2025؛ ترجمان پاک فوج کی طلباء سے خصوصی گفتگو
  • آرٹس کونسل کراچی کے تحت محفل مسالمہ و نیاز امام حسینؑ