اعظم خان میچ وننگ کھلاڑی ہیں جس سے مخالف ڈرتے ہیں، جام فوسٹر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اعظم خان میچ وننگ کھلاڑی ہیں جس سے مخالف ڈرتے ہیں، جام فوسٹر WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز
دبئی : ڈیزرٹ وائپرز کے ہیڈ کوچ جام فوسٹر کو اس بات کا قوی یقین ہے کہ انتہائی باصلاحیت اور میچ وننگ پاکستانی بلے باز اعظم خان ٹیم کے لئے آمدہ میچوں میں اپنی صلاحیتوں کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
وائپرز وائسز پوڈ کاسٹ سے بات کرتے ہوئے جیمز فوسٹر نے انہیں میچ ونر قرار دیا اور کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اعظم خود پر بھروسہ کرتے رہیں کبھی کبھی ایسا سیزن بھی آتا ہے جس میں ضروری نہیں ہوتا کہ ہر ایک کھلاڑی آگے بڑھے تاہم مجھے اعظم پر اعتماد ہے۔
وہ ایک مکمل اسٹار ہے اور وہ ایک ایسا کھلاڑی ہے جس کی میں بہت تعریف کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک میچ ونر ہے اور میں جانتا ہوں کہ وہ ایک ایسا کھلاڑی ہے جس سے مخالف بالر اور ٹیمیں ڈرتی ہیں لہذا یہ صرف اپنے آپ کو یاد دلانے کے لئے وہ کتنا اچھا کھلاڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں صرف اپنی ذہنیت، اپنے گیم پلان پر بھروسہ کرنے اسے یاد رکھنے اور اس اعتماد کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، یہی وہ کام ہے جو یہ صف اول کے کھلاڑی کرتے ہیں۔ جس کے بعد انہیں آگے بڑھنے کے لئے صرف تھوڑی سی قسمت درکار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ٹاپ چار یا پانچ بلے بازوں نے بہت اچھی کارکردگی دکھائی ہے اس لیے انہیں (بیٹنگ کرنے کا)زیادہ موقع نہیں ملا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اعظم اپنا کام جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
کمرے میں صرف کتوں کے ایوارڈ ہیں، مجھے ایک بھی ایوارڈ نہیں ملا، کاشف محمود
سینئر اداکار کاشف محمود نے حال ہی میں پروگرام ’زبردست وِد وصی شاہ‘ میں شرکت کے دوران اپنے کیریئر اور ایوارڈ شوز سے محرومی پر کھل کر بات کی۔
کاشف محمود نے حال ہی میں پروگرام ’زبردست وِد وصی شاہ‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
اداکار نے کہا کہ انہیں اپنے آپ سے شکوہ ہے کہ انہوں نے خود کو صحیح وقت پر مارکیٹ نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی عمر کے کچھ اداکار آج بھی اتنے ہی مقبول ہیں جتنے وہ ماضی میں تھے، جیسے ہمایوں سعید، عدنان صدیقی اور احسن خان، لیکن وہ نہیں کیونکہ انہوں نے اپنے کیریئر کے عروج کے وقت خود کی اتنی تشہیر نہیں کی، نہ سرمایہ کاری کی اور نہ ہی اپنے اسٹائل کا اتنا خیال رکھا جتنا انہیں رکھنا چاہیے تھا۔
اداکار نے بتایا کہ جس دن وہ ہیرو سے کریکٹر کردار کی طرف آئے، ڈراموں کے کور پیج پر انہیں مناسب جگہ نہیں دی گئی، لیکن انہوں نے اس کی ڈیمانڈ نہیں کی اور نہ کسی سے اس بارے میں لڑائی کی۔
ان کے مطابق اگر پاکستان کے کم پہچانے جانے والے اداکاروں کی فہرست بنائی جائے، تو وہ بھی اس میں شامل ہوں گے اور اس کے ذمے دار وہ خود ہیں کیونکہ انہوں نے وقت پر خود کو مارکیٹ نہیں کیا۔
انہوں نے اپنے دکھ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچے اکثر ان سے سوال کرتے ہیں کہ انہیں ایوارڈ شوز میں کیوں نہیں بلایا جاتا۔
کاشف محمود کے مطابق کچھ عرصہ قبل برمنگھم میں ایوارڈ شوز ہوئے، اس دوران وہ بھی وہاں موجود تھے، سب کو لگ رہا تھا کہ وہ بھی ایوارڈ شو میں جائیں گے، لیکن انہیں مدعو نہیں کیا گیا، جس کی انہیں تکیلف ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی ان کے کمرے میں جائے گا تو اسے وہاں پر ان گنت ایوارڈز نظر آئیں گے، لیکن ان میں سے ایک بھی ان کا نہیں ہے بلکہ سب ان کے کتوں کے ہیں، جو مختلف مقابلوں میں حاصل کیے گئے ہیں، جب کہ وہ ایوارڈ کے لیے نامزد بھی صرف ایک بار ہوئے ہیں۔
اداکار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اب انڈسٹری میں یہ بات اہمیت نہیں رکھتی کہ کون زیادہ شوٹ کر رہا ہے، بہتر اداکاری کر رہا ہے یا کم ری ٹیک دے رہا ہے، بلکہ اہمیت اس بات کی ہے کہ کون زیادہ مقبول ہے۔