مینار پاکستان جلسہ کی اجازت کا معاملہ، پی ٹی آئی کا ہائیکورٹ جانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ لاہور ہائیکورٹ میں آج جلسے کی اجازت کیلئے پیٹیشن دائر کریں گی۔ پی ٹی آئی نے جلسہ کی اجازت کے ڈپٹی کمشنر کو بھی درخواست دے رکھی ہے۔ پی ٹی آئی کی چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ نے ڈی سی آفس میں درخواست جمع کرائی۔ جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پارٹی کو مینارِ پاکستان پر جلسے کی اجازت دی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے مینار پاکستان پر جلسہ کی اجازت کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ لاہور ہائیکورٹ میں آج جلسے کی اجازت کیلئے پیٹیشن دائر کریں گی۔ پی ٹی آئی نے جلسہ کی اجازت کے ڈپٹی کمشنر کو بھی درخواست دے رکھی ہے۔ پی ٹی آئی کی چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ نے ڈی سی آفس میں درخواست جمع کرائی۔ جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پارٹی کو مینارِ پاکستان پر جلسے کی اجازت دی جائے۔ درخواست کے متن کے مطابق تحریک انصاف 8 فروری کو جلسے کا انعقاد کرنا چاہتی ہے، جس کے انتظامات عالیہ حمزہ، احمد خان بھچر اور علی اعجاز بٹر دیکھیں گے۔ پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے جلسے کی اجازت نہ دینے پر عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ جلسے کی اجازت جلسہ کی اجازت پی ٹی آئی
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ نے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی
لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس پنجاب کو سی سی ڈی کے مبینہ پولیس مقابلوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے فرحت بی بی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے اپنے بیٹے عنصر اسلم کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور پیش ہوئے اور رپورٹ پیش کی۔
جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ آئی جی صاحب جعلی پولیس مقابلے ہو رہے ہیں، اس کو روکیں، پولیس کی موجودگی میں ملزموں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔
جس پر ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ درخواستگزار کے دو بیٹے ہیں، ایک پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا، دوسرا جیل میں ہے، دوسرے بیٹے کو پولیس مقابلے میں قتل کرنے کا خدشہ بلاجواز ہے۔
جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ آئی جی صاحب یہ بھی درست ہے کہ پولیس بہت کچھ کرتی ہے۔
عدالت نے رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا، تاہم تشویش ظاہر کی کہ مبینہ پولیس مقابلوں کے خلاف ایک ایک دن میں 50، 50 درخواستیں آرہی ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے ہدایت دی کہ آئی جی پنجاب پولیس افسروں کے ساتھ بیٹھ کر اس کا جائزہ لیں تاکہ آئندہ جعلی پولیس مقابلوں کی شکایات سامنے نہ آئیں۔