یونان:سیاحتی جزیرے میں11 مرتبہ زلزلے کے جھٹکے، سکول بند
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
یونان(نیوز ڈیسک)یونان کے سیاحتی جزیرے سینٹورینی میں چند گھنٹوں کے اندر 11 مرتبہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے،سرکاریحکام نے سکول بند رکھنے کا حکم دیدیا۔ زلزلوں کے ایک سلسلے نے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔ العربیہ نیوز کے مطابق سینٹورینی اور قریبی جزائر ریکارڈ شدہ تاریخ میں آتش فشانی کا سب سے بڑا مقام ہیں۔
اس کے گرد وپیش کے سمندر میں جھٹکوں کے ایک سلسلے کے بعد شہری تحفظ کے وزیر واسیلیس ککیلیاس سمیت سرکاری حکام نے اس اقدام کا حکم دیا۔ہلکی شدت کے درجنوں زلزلے ریکارڈ کیے جا چکے ہیں جن میں اب تک شدید ترین زلزلے کی شدت 4.
اس سے پہلے چند گھنٹوں کے اندر 11 مرتبہ زلزلہ آیا۔ ایتھنز نیوز ایجنسی کے مطابق حکام نے کہا کہ زلزلے آتش فشاں کی سرگرمی کے بجائے ارضیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہیں۔یونانی حکام نے شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بند جگہوں پر بڑے اجتماعات سے گریز کریں اور بعض تعمیر شدہ علاقوں سے دور رہیں۔
عمران خان کا انٹرویو کرنیوالے معروف امریکی دانشور ڈرین بیٹائی کو محکمہ خارجہ میں اہم عہدہ مل گیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ہردیپ سنگھ نجر کے قتل اور گرپتونت سنگھ پر حملےکی سازش، نئے چشم کشا حقائق سامنے آگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینیڈا میں خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل اور نیویارک میں گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش سے متعلق نئے انکشافات سامنے آئے ہیں، جنہوں نے امریکا، کینیڈا اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والے سفارتی بحران کی وجوہات کو مزید واضح کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق امریکی خفیہ اداروں کا خیال ہے کہ گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی منصوبہ بندی بھارت کی اعلیٰ ترین سطح پر کی گئی تھی، جس میں وزیراعظم نریندر مودی کے قریبی حلقوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ خارجہ کے حکام اس بات پر حیران رہ گئے کہ بھارتی حکام کس طرح ایک امریکی شہری کو نیویارک میں قتل کرنے کی ہدایت دے سکتے ہیں۔ حکام کے مطابق بھارت جیسے ملک سے، جس کے ساتھ امریکا خصوصی تعلقات قائم رکھنے کی کوشش کرتا رہا ہے، ایسی کارروائی کی توقع نہیں تھی۔
اسی طرح کینیڈین حکام نے بھی اپنی تحقیقات میں نتیجہ اخذ کیا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے پیچھے بھارتی ریاستی عناصر ملوث تھے۔ رپورٹ کے مطابق کینیڈین حکومت اس بات پر بھی تشویش میں مبتلا ہے کہ وہ اپنے اُن شہریوں کی جانوں کا تحفظ کیسے یقینی بنائے جنہیں بھارت اپنے مفادات کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔