حکومت کا سرکاری ملازمین کی سہولت کیلئے سرکاری رہائش گاہوں کے مختص قواعد میں ترامیم کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت نے سرکاری ملازمین کی سہولت کے لیے سرکاری رہائش گاہوں کے مختص قواعد میں ترامیم کا فیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے سرکاری رہائش مختص کرنے کے قواعد 2025 کا مجوزہ ڈرافٹ تیار کرلیا ہے، وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے سرکاری رہائش مختص کرنے کے قواعد 2025 پر ہوم ورک مکمل کرلیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نئے مجوزہ قواعد کی منظوری کے لیے سمری وزیراعظم کو بھیجے گی، وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی طرف سے آئندہ ہفتہ تک سمری بھیجے جانے کا امکان ہے.
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ ڈرافٹ میں رہائش کی درجہ بندی سے متعلق ترامیم لانے پر غور کیا جارہا ہے، رہائش کے قوانین 12 میں ترامیم لانے پر بھی غور کیا جارہا ہے.
مجوزہ رول 12 کے مطابق سرکاری رہائش گاہ الاٹ ہونے کی صورت میں نئے اسٹیشن پر ٹرانسفر کے لیے 3 سال تک رہائش برقرار ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے جب کہ اسلام آباد میں بھی ایک سیکٹر سے دوسرے سیکٹر پر ٹرانسفر کے لیے 3 سال تک رہائش گاہ برقرار رکھنا لازمی ہے۔
مجوزہ رول 12 میں ترامیم اس کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے لائی جارہی ہے، رول 12 کا سالہا سال سے مبینہ طور پر غلط استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
مزیدپڑھیں:سلمان اورشاہ رخ ممتاکلکرنی کوجھاڑیوں میں چھپ کرکیوں دیکھ رہے تھے ،اداکارہ نے تہلکہ خیز انکشاف کرڈالا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس سرکاری رہائش کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا، مسلم لیگ (ن) کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں، مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو صدرِ پاکستان کے دوحہ سے واپسی پر طلب کیا گیا ہے تاکہ پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جاسکے۔