اویس کیانی : کینسر سے بچاؤ  کے عالمی دن پر  صدر و وزیر اعظم    نے موذی مرض کے خلاف آگہی پیدا کرنے اور کینسر سے لڑنے  کے  عزم اور مرض کی جلد تشخیص اور بہتر سہولیات فراہم کرنے پر زور دیا 
کینسر سے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نےکہا 4 فروری 2025 کینسر سے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پر ہم اس موذی مرض کے خلاف آگہی پیدا کرنے اور کینسر سے لڑنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔عالمی سطح پر، کینسر موت کی دوسری بڑی وجہ ہے۔ پاکستان نے کینسر کی تحقیق، علاج اور مریضوں کی دیکھ بھال میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ طبی سائنس میں پیشرفت، مرض کا جلد پتہ لگانے، اور صحت کی بہتر سہولیات سے کینسر کے مریضوں کے لیے بہتر نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ تاہم، کینسر صحت عامہ کا ایک بڑا چیلنج ہے، اور ہمیں اس بیماری کی روک تھام، تشخیص اور مؤثر طریقے سے علاج کے لیے اپنی اجتماعی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں۔ اگرچہ کچھ   عوامل ، جیسے کہ جینیاتی رجحان اور ماحولیاتی اثرات، جو ہمارے قابو سے باہر ہیں، تاہم ایسے بے شمار اہم اقدامات ہیں جو ہم کینسر کے خطرے کو کم کرنے کے لیے اٹھا سکتے ہیں۔ بروقت شناخت، مؤثر علاج اور باقاعدہ ورزش اس بیماری کو روکنے میں مدد دے سکتی ہے، کینسر کے  مؤثر علاج کے لیے جلد تشخیص بہت ضروری ہے۔ میں تمام پاکستانیوں سے بروقت طبی مشاورت اور اسکریننگ لینے کی درخواست کرتا ہوں۔

زلزلے کے جھٹکے ، لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا

حکومت پاکستان کینسر کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، تحقیق میں سرمایہ کاری کرنے اور سب کے لیے سستی اور معیاری علاج تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ ہم صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد، محققین، اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری میں کام کرتے رہتے ہیں تاکہ کینسر سے بچاؤ اور علاج کے لیے اپنی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔ پاکستان اس خطرے سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے، اور ہم نے تحقیق، اختراعات اور طبی پیش رفت کو آگے بڑھانے میں بین الاقوامی برادری کے ساتھ بامعنی اور نتیجہ خیز تعاون کیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ بارکے عہدیداروں نے اسلام آباد میں دیگر صوبوں سے ججز کے تبادلے کو مسترد کر دیا

آج کے دن ہم کینسر کی جلد تشخیص اور سستے علاج کو یقینی بنانے کے لیے  حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ کینسر کے بارے میں آگاہی کو فروغ دینے، متاثرہ افراد کی مدد کرنے، اور ہماری قوم کے لیے ایک صحت مند، کینسر سے پاک مستقبل کی جانب فعال قدم اٹھانے کے لیے ہمارے ساتھ شامل ہوں۔

صدر آصف علی زرداری کا پیغام 

چیمپئنز ٹرافی 2025 کی فزیکل ٹکٹس کی فروخت جاری

صدر مملکت  آصف علی زرداری نے کینسر کے عالمی دن کے موقع پر کہا کہ  ہم کینسر کے خلاف کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ یہ دن ہمیں کینسر سے درپیش چیلنجزسے نمٹنے  کی یاد دہانی کراتا ہے اور اجتماعی عمل، جدت  اور استقامت کے ذریعے لوگوں کو امید دلانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔کینسر کے عالمی دن کے موقع پر اس بیماری کی سنگینی کا ادراک کرنا ضروری ہے ۔ کینسر اموت کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ شہری آبادی کے تیز پھیلاؤ، طرز ِزندگی میں تبدیلیوں اور محدود آگاہی کے باعث اس مسئلے کی سنگینی  میں مزید اضافہ ہواہے۔ ہمیں شعبہ ِصحت پر کینسر کا بوجھ کم کرنے کیلئے تجدید ِعہد اور تیز تر کاوشوں کی ضرورت ہے۔

ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس سٹوڈنٹس کے لیے مزید مشکلات

حکومت ِپاکستان، صوبائی حکومتوں، صحت کے اداروں اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر، اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔ ہم نے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، کینسر کے علاج کی صورتحال کا جامع  تجزیہ کرنے، قومی اور صوبائی کینسر کی حکمت عملی تیار کرنے  اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے وسائل متحرک کرنے کیلئے اقدامات کیے ہیں۔

کینسر صرف صحت کا مسئلہ نہیں  بلکہ ایک سماجی چیلنج بھی ہے  اور اس کے لیے ہمیں اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس مرض کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے اور لوگوں کو اس کی علامات، روک تھام اوربروقت  تشخیص کے بارے میں آگاہی دینے کیلئے میڈیا کا تعاون ناگزیر ہے ۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ ہم سول سوسائٹی، میڈیا، مقامی تنظیموں اور بین الاقوامی شراکت داروں کی فعال حمایت کے ذریعے اس چیلنج پر قابو پا سکتے ہیں۔

لیبیاکشتی حادثےکامرکزی ملزم گرفتار

میں اس موقع پر تمام شہریوں، صحت کے شعبے سے منسلک افراد، سول سوسائٹی اور نجی شعبے سے اس نیک مقصد میں ہمارا ساتھ دینے کی اپیل کرتا ہوں۔ ہم سب مل کراس امر کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ ہر فرد کو، اس سماجی و اقتصادی حیثیت سے قطع نظر، بروقت تشخیص، مؤثر علاج اور ہمدردانہ نگہداشت تک رسائی حاصل ہو۔

آئیے ، عہد کریں کہ کینسر کی روک تھام اور کنٹرول کو قومی ترجیح بنائیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ  ہم سب مل کر کینسر سے متاثرہ افراد کیلئے امید اور شفاکا باعث بن سکتے ہیں ۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کے عالمی دن کے موقع پر کینسر سے بچاؤ کینسر کے کینسر کی سکتے ہیں کرنے اور کے خلاف اور ہم مرض کے کے لیے

پڑھیں:

امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

کلیولینڈ کلینک کے ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکا کی آبادی کا تقریباً 5 فیصد حصہ یعنی قریب 1 کروڑ 70 لاکھ افراد، ایسے جینیاتی تغیرات (میوٹیشنز) کے حامل ہیں جو کینسر کے خطرات کو بڑھا سکتے ہیں اور یہ لوگ اپنی حالت سے لاعلم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایک بلڈ ٹیسٹ سے 50 اقسام کے کینسر کی تشخیص ابتدائی اسٹیج پر ہی ممکن ہوگئی

ریسرچ جرنل جے اے ایم اے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ جینیاتی تبدیلیاں محض ان افراد تک محدود نہیں جو کینسر کی خاندانی ہسٹری رکھتے ہیں، بلکہ بڑی تعداد ایسے لوگوں کی بھی ہے جو بظاہر خطرے کی فہرست میں شامل نہیں تھے۔

تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر جوشوا آربزمین کے مطابق جینیاتی ٹیسٹنگ عموماً انہی افراد کے لیے کی جاتی رہی ہے جن کے خاندان میں کینسر کی تاریخ موجود ہو یا جن میں علامات ظاہر ہوں، تاہم تحقیق سے معلوم ہوا کہ بڑی تعداد ان افراد کی بھی ہے جن میں خطرناک جینز پائے گئے مگر وہ روایتی کیٹیگری میں نہیں آتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی دوا پروسٹیٹ کینسر کے مریضوں میں اموات 40 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب

ان کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال قبل ازوقت تشخیص اور بچاؤ کے مواقع ضائع ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔

تحقیق میں 70 سے زائد عام کینسر سے متعلق جینز کا تجزیہ کیا گیا جس میں 3 ہزار 400 سے زیادہ منفرد جینیاتی تغیرات رپورٹ کیے گئے۔ ان تبدیلیوں کے باعث کینسر کا خطرہ طرزِ زندگی، خوراک، تمباکو نوشی یا ورزش سے قطع نظر بڑھ سکتا ہے، یعنی صحت مند زندگی گزارنے والے افراد بھی جینیاتی طور پر خطرے میں ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں بریسٹ کینسر تیزی سے پھیلنے لگا، ایک سال میں 5 ہزار کیسز سامنے آنے کی وجہ آخر کیا ہے؟

ریسرچ میں شریک ماہر یِنگ نی کا کہنا ہے کہ ان جینیاتی تغیرات کی بہتر سمجھ کینسر کے خدشات کو جانچنے کے لیے محض خاندانی تاریخ یا طرزِ زندگی پر انحصار کرنے کے بجائے زیادہ واضح راستہ فراہم کرتی ہے۔

ماہرین کے مطابق تحقیق اس بات کو مزید تقویت دیتی ہے کہ کینسر سے بچاؤ کے لیے باقاعدہ اسکریننگ جیسے میموگرام اور کولونوسکوپی کو عام اور باقاعدہ طبی نظام کا حصہ بنانا ناگزیر ہو چکا ہے، کیونکہ لاکھوں افراد ظاہری صحت کے باوجود جینیاتی طور پر خطرے میں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا جینیاتی تغیر جے اے ایم اے کلیولینڈ کلینک کینسر

متعلقہ مضامین

  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوند کاری کے 1ہزار کامیاب آپریشن مکمل ہو گئے
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوندکاری کے 1000 کامیاب آپریشن پر اظہار تشکر
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کا پیغام
  • صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر  وزیراعظم کا پیغام
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کا صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر اہم پیغام
  • یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ کا وفد میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق سے ملاقی
  • امریکا کی 5 فیصد آبادی میں کینسر جینز کی موجودگی، تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظم
  • وفاقی وزیر امیر مقام کی جانب سے گلگت بلتستان کے عوام کو یوم آزادی کی مبارکباد