سعودی عرب: مکہ اور مدینہ کے ناموں کا تجارتی مقاصد کے لیے استعمال ممنوع
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب میں کسی دوسرے رجسٹرڈ تجارتی نام کو استعمال کرنے پر 15 ہزار ریال جرمانے کا اعلان کردیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ اور دیگر شہروں کے نام استعمال کرنے سے قبل بھی منظوری لینا لازمی ہوگا۔ قانون کے تحت ایسے تجارتی ناموں کی سختی سے ممانعت کی گئی ہے جو مقامی، علاقائی یا بین الاقوامی تنظیموں سے ملتے جلتے ہوں، سیاسی، مذہبی یا فوجی حوالہ جات پر مشتمل ہوں، امن عامہ یا اخلاقیات کی خلاف ورزی کرتے ہوں، یا عالمی سطح پر تسلیم شدہ ٹریڈ مارک یا سعودی عرب میں معروف رجسٹرڈ ٹریڈ مارک سے ملتے جلتے ہوں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت
فائل فوٹونیشنل سائبر ایمرجنسی نے دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ایڈوب کامرس اور میجنٹو اوپن سورس میں نقص کی نشاندہی ہوئی ہے، دونوں سافٹ ویئر پلیٹ فارم آن لائن کاروبار کیلئے بنائے گئے ہیں، نقص کے ذریعےاٹیکرز گاہکوں کے سیشن ہائی جیک کر سکتے ہیں، اٹیکرز بغير کسی توثیق کے مکمل اکاؤنٹ پر قبضہ حاصل کر سکتے ہیں۔
نیشنل سائبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ سافٹ ویئر میں خرابی سے حساس معلومات تک رسائی ہو سکتی ہے، سافٹ ویئر استعمال کرنے والے ادارے فوری حفاظتی اقدامات کریں، غیر ضروری انٹیگریشن غیر فعال کریں اور سخت ایڈمن ایکسس کنٹرولز لاگو کریں۔
ایڈوائزری میں سیشن میں کسی غیر معمولی تبدیلی پر مسلسل نگرانی رکھنے کی سفارش کی گئی، جس میں کہا گیا کہ سیشن ہینڈلنگ کے لیے صرف اتنی ہی اجازت دیں جتنی بالکل ضروری ہو، غیر متوقع سیشن کو ٹریک کریں جو نارمل استعمال سے ہٹ کر ہو۔
ایڈوائزری میں معمولی لاگ ان ایکٹیوٹی کی کوششوں پر نظر رکھنے کی سفارش کی گئی ہے، غیر متوقع ٹریفک یا نا معلوم ایڈمن ٹوکن کے استعمال پر فوری الرٹ جنریٹ کرنے کی سفارش کی گئی۔