امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کے مشیر ایلون مسک خود فیصلے نہیں کر سکتے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایلون مسک ہماری اجازت کے بغیر کچھ نہیں کر سکتے اور نہ کریں گے۔

ایک سوال پر امریکی صدر نے کہا کہ ایلون مسک کو جہاں مناسب سمجھا منظوری دیں گے اور جہاں مناسب نہیں سمجھا تو ہم انہیں منظوری نہیں دیں گے۔

امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے ایلون مسک کی ٹیم کو وفاقی ادائیگیوں کے نظام تک رسائی دی ہے جو ہر سال سرکاری فنڈز میں کھربوں ڈالرز کے معاملات کو کنٹرول کرتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک کی قیادت میں بنایا جانے والا یہ ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی (ڈی او جی ای) سرکاری محکمہ نہیں ہے بلکہ یہ انتظامیہ کے اندر ایک ٹیم ہے۔

ایلون مسک کی زیرِ قیادت اس محکمے کو لاکھوں امریکیوں کی حساس ذاتی معلومات تک رسائی دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ایلون مسک دنیا کے امیر ترین آدمی ہیں اور انہیں ڈونلڈ ٹرمپ کا قریبی مشیر سمجھا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایلون مسک

پڑھیں:

ٹرمپ کی منفی پالیسیوں نے ایف 35 کے خریداروں کو پشیمان کر کے رکھدیا ہے، امریکی میڈیا

معروف امریکی تجزیاتی ای مجلے نے اعلان کیا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر کی انتہائی منفی پالیسیوں کی وجہ سے مختلف ممالک "مہنگے F-35" لڑاکا طیاروں کی خریداری پر نظر ثانی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں! اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈا کے لئے امریکی F-35 جیٹ طیاروں کی خریداری کی حیران کن لاگت، پائلٹس کی کمی اور انفراسٹرکچر میں تاخیر نے اوٹاوا کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ امریکہ سے ان مہنگے لڑاکا طیاروں کی خریداری کے معاہدے پر نظرثانی کرے۔ معروف امریکی تجزیاتی ای مجلے بلومبرگ نے اس حوالے سے لکھا کہ کینیڈین حکومت کی آڈٹ رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ لاک ہیڈ مارٹن سے 88 ایف-35 لڑاکا طیاروں کی خریداری پر توقع سے کہیں زیادہ لاگت آئے گی جبکہ اس ملک کو، مذکورہ طیاروں کو اڑانے کے لئے تربیت یافتہ پائلٹس کی شدید کمی کا سامنا بھی ہے۔

اس بارے کینیڈا کے آڈیٹر جنرل کیرن ہوگن نے بھی اعلان کیا کہ اس معاہدے کی کل لاگت 27.7 بلین کینیڈین ڈالر (20.2 بلین امریکی ڈالر) تک پہنچ چکی ہے، جو ابتدائی تخمینے سے تقریباً 50 فیصد زیادہ ہے۔ کیرن ہوگن کا کہنا تھا کہ انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے اور جدید ہتھیار خریدنے کے لئے بھی کم از کم مزید 5.5 بلین ڈالر درکار ہوں گے جبکہ امریکی جیٹ طیاروں اور ان کے عملے کے لئے نئی سہولیات کی تعمیر کا منصوبہ، طے شدہ وقت سے 3 سال پیچھے ہے اور ہو سکتا ہے کہ یہ منصوبہ 2031 تک بھی تیار نہ ہو! آڈٹ نے پایا کہ لاگت میں اضافہ زیادہ تر افراط زر، شرح مبادلہ میں اتار چڑھاؤ اور اسلحے کی زیادہ مانگ کی وجہ سے ہوا ہے جس پر ہوگن رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ کینیڈا کی وزارت قومی دفاع کا خیال ہے کہ موجودہ تربیتی پروگرام، 2032-33 تک ان جیٹ طیاروں کو مکمل طور پر چلانے کے لئے کافی تعداد میں پائلٹ پیدا نہیں کر سکے گا لہذا وزارت دفاع کو اس منصوبے کے نظام الاوقات کو مکمل کرنے کے لئے فوری اقدام اٹھانا چاہیئے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ CF-35A جیٹ طیاروں کو وقت پر فعال بنایا جا سکے!

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی منفی پالیسیوں نے ایف 35 کے خریداروں کو پشیمان کر کے رکھدیا ہے، امریکی میڈیا
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا لاس اینجلس میں مظاہروں پر قابو پانے کے لیے فوجی اہلکار تعینات کرنے کا اعلان
  • امریکا سے جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو ہوگا، ایران
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حادثے سے بال بال بچ گئے
  • ٹرمپ کی غزہ پر نظر برقرار، ایک بار پھر امریکی تحویل میں لینے کا اشارہ دے دیا
  • ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی ختم، امریکی صدر کی سخت نتائج کی دھمکی
  • طاقتور شخصیات کی جنگ، ٹرمپ کی مسک کو ڈیموکریٹس کی حمایت پر سنگین نتائج کی دھمکی
  • ٹرمپ بمقابلہ مسک: ڈیموکریٹس کی حمایت کی تو سنگین نتائج کیلئے تیار رہو،امریکی صدر
  • ایلون مسک کیساتھ تعلقات ختم ہوچکے، اب اس سے بات کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ٹرمپ نے مسک کو خبردار کر دیا، ڈیموکریٹس کی حمایت کی تو سنگین نتائج کیلیے تیار رہو