کرم میں اب تک فریقین کے 30سے زائد بنکرز مسمار کر دیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پشاور:
کرم میں دونوں فریقین کے بنکرز مسمار کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 30 سے زائد بنکرز مسمار کر دیے گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق کرم میں بنکرز کی کل تعداد 250 سے زیادہ ہے۔
پچھلے کچھ ہفتوں کے دوران اب تک سامان رسد کی 453 گاڑیاں مختلف قافلوں میں کرم پہنچائی جا چکی ہیں جس سے اشیا خورونوش کی قیمتیں بھی نیچے آئی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرم کے متاثرین میں امدادی رقوم کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب میں مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ شروع
پنجاب میں مون سون بارشوں کا پانچواں سلسلہ 28 جولائی سے شروع ہونے جا رہا ہے جو 31 جولائی تک جاری رہے گا۔ پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق اس دوران صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے جبکہ کئی مقامات پر اربن اور فلیش فلڈنگ، لینڈ سلائیڈنگ اور کمزور عمارتوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے بارشوں سے متاثر ہونے والے علاقوں میں مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال، ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، خوشاب، سرگودھا، میانوالی، ننکانہ صاحب، چنیوٹ، فیصل آباد اور اوکاڑہ شامل ہیں۔ اسی طرح 29 سے 31 جولائی کے دوران ڈیرہ غازی خان، بھکر، بہاولپور، خانیوال، پاکپتن، وہاڑی، لودھراں، مظفرگڑھ اور راجن پور میں بھی بارشیں متوقع ہیں ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ ایمرجنسی کنٹرول رومز اور ریسکیو 1122 کی ڈیزاسٹر رسپانس ٹیموں کو بھی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے انہوں نے بتایا کہ اس سال اب تک گزشتہ برس کے مقابلے میں 73 فیصد زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں جس کے باعث تمام متعلقہ محکموں کو مکمل طور پر تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ مری اور گلیات جیسے پہاڑی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کچے اور خستہ حال مکانات کو بھی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے