کرم میں اب تک فریقین کے 30سے زائد بنکرز مسمار کر دیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پشاور:
کرم میں دونوں فریقین کے بنکرز مسمار کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 30 سے زائد بنکرز مسمار کر دیے گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق کرم میں بنکرز کی کل تعداد 250 سے زیادہ ہے۔
پچھلے کچھ ہفتوں کے دوران اب تک سامان رسد کی 453 گاڑیاں مختلف قافلوں میں کرم پہنچائی جا چکی ہیں جس سے اشیا خورونوش کی قیمتیں بھی نیچے آئی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرم کے متاثرین میں امدادی رقوم کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ملازمین کو کم سے کم اجرت 37 ہزار نہ دینے والوں کی گرفتاریاں
حکومت نے رواں برس کے بجٹ میں کسی بھی ملازم کی کم سے کم اجرت 37 ہزار مقرر کی تھی اس پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ سرگرم ہو گئی ہے۔
حکومت نے رواں مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں مزدور / ملازم کی کم سے کم تنخواہ 37 ہزار مقرر کر رکھی ہے لیکن رپورٹ کے مطابق بہت کم ایسے ادارے ہیں جہاں اس پر عملدرآمد ہوتا ہے۔
اب وفاقی دارالحکومت میں ضلع انتظامیہ طے شدہ 37 ہزار کم سے کم اجرت کی ملازم کو فراہمی یقینی بنانے کے لیے سرگرم ہو گئی ہے اور گزشتہ روز نجی ریسٹورینٹ اور سیکیورٹی کمپنی کے خلاف کارروائی کی گئی۔
اسسٹنٹ کمشنر رورل فہد شبیر نے نجی ریسٹورینٹ پر ملازمین کو طے شدہ کم سے کم 37 ہزار روپے اجرت نہ دیے جانے کی اطلاعات پر چھاپہ مارا اور غوری ٹاؤن میں واقعہ مذکورہ ریسٹورینٹ کے منیجر کو گرفتار کر لیا۔
انتظامیہ نے اسی معاملے پر ایک نجی سیکیورٹی کمپنی کے منیجر کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ یہ کارروائی بلیو ایریا میں کی گئی جہاں گارڈرز کو مقررہ 37 ہزار روپے سے کم تنخواہ دی جا رہی تھی۔
ڈپٹی کمشنر نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی کم سے کم 37 ہزار روپے اجرت دینے کے حکم پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں اور کارروائیاں جاری رکھیں۔