سینیٹ کمیٹی نے بھکاریوں سے متعلق سزاؤں کو سخت کرنے کا بل منظور کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بھکاریوں سے متعلق سزاؤں میں اضافے کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
کمیٹی کا اجلاس سینیٹر فیصل سلیم کی صدارت میں ہوا، جس میں حکومت کی جانب سے "پریونشن آف سمگلنگ آف مائیگرنٹس” اور بھکاریوں کے حوالے سے سزاؤں میں اضافے کا بل پیش کیا گیا۔
سیکرٹری داخلہ خرم آغا نے اجلاس میں کہا کہ انسانی سمگلنگ اور بھکاریوں کے متعلق قوانین میں سختی لانا ضروری ہے تاکہ ان مسائل پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بل کے تحت بھکاریوں کی معاونت کرنے والوں اور سہولت کاروں کے لیے سزاؤں میں اضافہ کیا گیا ہے، اور ان افراد کو اب 10 سال تک قید کی سزاہو گی۔
کمیٹی نے اس بل کو متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے اسے سینیٹ میں پیش کرنے کی منظوری دے د
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
حج آپریشن کس نے ڈی ریل کیا؟سینیٹ قائمہ کمیٹی، انکوائری کمیٹی بنا دی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور پرائیویٹ حج سکیم کے تحت65ہزار عازمین حج کے حج سے محروم رہ جانے کے معاملہ کی تحقیقات اور حج اپریشن کو ڈی ریل کرنےکے ذمہ دار افراد کے تعین کیلئے ذیلی کمیٹی قائم کردی جو تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کرے گی۔ یہ فیصلہ بدھ کے روز چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر عطاء الرحمان کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ کمیٹی نےسرکاری حج سکیم کے تحت ’’مشاعرسروسز‘‘ کے اجراء کے عمل کا بھی جائزہ لیا۔ سیکریٹری مذہبی امور نے بتایا کہ بحران کی کنجی ہمارے پاس نہیں،نجی حج آپریٹرز نے کہا کہ ہمیں سعودی عرب سے بغیر کٹوتی رقم واپس ملی تو عازمین کو بغیر کٹوتی واپس کردیں گے،وفاقی سیکرٹری برائے مذہبی امور ڈاکٹرعطاء الرحمان نے اجلاس کوبتایاکہ سعودی حکومت نے حج آپریشنز کے بہتر انتظام کے لیے کلسٹر سسٹم متعارف کرایا جس کی روسے 900 حج آپریٹرز کو 41 تک محدود کر دیا گیا۔ سروس پرووائیڈر کے معاہدے کو عملی جامہ نہ پہنانا اور پرائیویٹ حج آپریٹرز کے ساتھ حج پیکج کو معقول بنانے میں تاخیر پرائیویٹ آپریٹرز کے اپریشن میںرکاوٹ کی وجہ بنی ۔ سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا کہ وزیر اعظم نے بھی اس عمل پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے نتیجے میں تقریباً 75 ہزار حجاج حج کی ادائیگی سے محروم ہو گئے تھے اور ذمہ داری کے تعین کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی۔سیکرٹری مذہبی امور نے واضح کیا کہ اس بحران کی کنجی ہمارے پاس نہیں ہے۔اب رہ جانے والے نجی عازمین کو حج پر بھجوانے کا معاملہ ہمارے ہاتھ میں نہیں۔اب دفتر خارجہ کی سطح پر بھی عازمین کو حج پر بھجوانے کا باب بند ہوچکاہے۔ نجی حج اپریٹرز کی تنظیم ہوپ کے نمائندے نے کہا کہ اگر ہمیں سعودی عرب سے بغیر کٹوتی رقم واپس ملی تو عازمین کو بغیر کٹوتی واپس کردیں گے۔ ہم اگلے سال ان کی جمع کروائی گئی رقم میں عازمین کو حج کروانے کے لیے تیار ہیں۔ سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ پرائیویٹ آپریٹرز نے عدالت سے اسٹے لے لیا تھا۔حکم امتناع کے سبب ہم نے ہر چیز روک دی۔حکم امتناع پر ہی ہم نے پرائیویٹ اپریٹرز کی سعودی عرب میں آئی ڈی بھی بلاک کردی۔
Post Views: 1