Express News:
2025-07-25@14:15:30 GMT

آپ کا ماحول کسی بھی دوا کی تاثیر کو بدل سکتا ہے، ماہرین

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کا ماحول آپکی ادویات کی تاثیر پر اثرانداز ہوتا ہے کہ وہ کتنی اچھی طرح سے کام کرسکیں۔

ماہرین کے مطابق یہاں تک کہ ہوا جس میں آپ سانس لے رہے ہیں، یہ بھی اس بات پر اثر انداز ہو سکتی ہے کہ کوئی دوا آپ کے لیے کتنی مؤثر ہو سکتی ہے۔

آپ کے جینز آپ کے قد، بالوں اور آنکھوں کے رنگ اور جلد کے رنگ کا تعین کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لیکن وہ پوری کہانی بیان نہیں کرتے۔ آپ کا ماحول، آب و ہوا بھی آپ کی شخصیت، آپ کی پسند اور ناپسند اور آپ کی صحت کی تشکیل میں ناقابل یقین حد تک اہم ہے۔

درحقیقت، آپ کی خوراک، سماجی تعاملات، آلودگی کی نمائش، جسمانی سرگرمی اور تعلیم اکثر آپ کی بہت سی خصوصیات پر جینیات سے زیادہ اثرانداز ہوتی ہے۔

یہ جاننا کہ آپ کے جینز اور ماحول کس طرح آپ کے دمہ، دل کی بیماری، کینسر، ڈیمنشیا اور دیگر حالات پیدا ہونے کے امکانات کو بڑھاتے ہیں، زندگی کو بدلنے والا اہم اقدام ہوسکتا ہے۔ 

جینومکس کے شعبے نے بیماری کے خطرے سے منسلک جینیاتی تغیرات کی وسیع رینج کے لیے اسپتال اور گھر دونوں میں ٹیسٹ کرنا نسبتاً آسان بنا دیا ہے۔

لیکن حالیہ برسوں میں سائنس ان ماحولیاتی عوامل کی نشاندہی کرنے میں پیش رفت کر رہی ہے جو کئی بیماریوں کے خطرے کو بڑھاتے ہیں اور آپ کی ذاتی ماحولیاتی نمائشوں کی بنیاد پر علاج کو بہتر بنانے کے طریقے اجاگر کرتے ہیں۔
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک اہم عدالتی فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اگر کسی عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست زیر التوا ہو تو اس بنیاد پر اُس فیصلے پر عملدرآمد نہیں روکا جا سکتا۔

یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے تحریر کیا ہے، جسے 3 رکنی بینچ نے سنایا۔ بینچ میں شریک دیگر ججز میں جسٹس شکیل احمد اور جسٹس اشتیاق ابراہیم شامل تھے۔

4 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے معاملے کی سماعت کے بعد 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں عملدرآمد میں تاخیر کو عدالتی حکم عدولی کے مترادف قرار دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ: ترقی ہر سرکاری ملازم کا بنیادی حق قرار

کیس کا پس منظر

یہ معاملہ 2010 میں بہاولپور کی زمین کے تنازع سے شروع ہوا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بینچ نے 2015 میں معاملے کو دوبارہ جائزہ لینے کے لیے ریونیو حکام کو ریمانڈ کیا تھا، اور ہدایت دی تھی کہ متعلقہ قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ تاہم ڈپٹی لینڈ کمشنر بہاولپور نے ایک دہائی گزرنے کے باوجود اس حکم پر کوئی فیصلہ نہ کیا۔

عدالت کا اظہارِ برہمی

سپریم کورٹ نے ریونیو حکام کی اس تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کے واضح ریمانڈ آرڈر کے باوجود 10 سالہ تاخیر ناقابل قبول ہے۔ ریونیو حکام نے عدالت کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا۔ کسی عدالت کا اسٹے آرڈر بھی موجود نہیں تھا، جس کا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے اعتراف کیا۔

فیصلے کے اہم نکات و ہدایات

عدالت نے اپنے فیصلے میں درج ذیل اہم نکات اور احکامات دیے:

ریمانڈ آرڈر کو محض اختیاری سمجھنا ایک غیر آئینی اور خطرناک عمل ہے۔ محض اپیل یا نظرثانی کی زیر التوا درخواست، فیصلے پر عملدرآمد کے لیے رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ ایسا طرز عمل عدالتی احکامات کی توہین کے مترادف ہے۔ آئندہ ایسی تاخیر یا غفلت ناقابل قبول ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے ایف بی آر کی ٹیکس دہندگان کیخلاف ایف آئی آرز، گرفتاریاں اور ٹرائلز غیر قانونی قرار، سپریم کورٹ کا بڑا، تفصیلی فیصلہ جاری

چیف لینڈ کمشنر کو ہدایات

سپریم کورٹ نے چیف لینڈ کمشنر پنجاب کو ہدایت کی کہ تمام ریمانڈ کیسز کی مکمل مانیٹرنگ کی جائے۔ ایک مربوط پالیسی گائیڈ لائن جاری کی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کی غفلت نہ ہو۔ آئندہ تین ماہ کے اندر تمام ریمانڈ کیسز کی تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ رجسٹرار کو جمع کروائی جائے۔ چیف لینڈ کمشنر نے عدالت میں یقین دہانی کرائی کہ وہ تمام زیر التوا ریمانڈ کیسز کی باقاعدہ نگرانی کریں گے۔

پٹیشنز غیر موثر قرار دے کر نمٹا دی گئیں

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں زیر سماعت تمام پٹیشنز کو غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ آف پاکستان

متعلقہ مضامین

  • وفاقی اداروں میں ماہرین  کی تعیناتی ترجیح، میرٹ اور شفافیت پر سمجھوتا  نہیں ہوگا، وزیراعظم
  • دیرپا کیمیکل سے ذیابیطس کا خطرہ 31 فیصد تک بڑھ سکتا ہے، تحقیق
  • ’صحت مند ماحول انسانی حق ہے‘،بین الاقوامی عدالت انصاف
  • اخلاقیات پر مصنوعی ذہانت کے ساتھ ایک مکالمہ
  • ماحول دوست توانائی کی طرف سفر سے واپسی ناممکن، یو این چیف
  • زیر التوا اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کی بنا پر فیصلے پر عملدرآمد روکا نہیں جا سکتا، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
  • موجودہ مون سون سسٹم کراچی کومتاثر نہیں کرے گا: ڈی جی محکمۂ موسمیات
  • تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین
  •  سی پیک دوسرے مر حلے ‘ چینی بھائیوں کیلئے محفوط ‘ کاروبار دوست ماحول بناہیں رہے ہیں : وزیراعظم 
  • سرفراز نواز کا اپنی بیماری سے متعلق وائرل تصویر پر بیان سامنے آگیا