اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 فروری2025ء)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنوری میں ماہ بہ ماہ مہنگائی کی شرح 9 سال کی کم ترین سطح 2.4 فیصد پر آگئی ہے، سعودی عرب نے ایک سال کی موخر ادائیگی پر 1.2 ارب ڈالر کا تیل درآمد کرنے کی سہولت فراہم کردی،رمضان کے حوالے سے وزارت فوڈ سیکیورٹی کو یوٹیلٹی اسٹورز کے بغیر رمضان پیکیج لانے کی ہدایت کی ہے،پہلے کہا تھا یوٹیلٹی اسٹورز کے ساتھ اب یہ معاملہ نہیں چل سکتا،زرعی ٹیکس کا قانون منظور کرکے چاروں صوبوں نے آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کیا ،اس قانون سازی پر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کا شکریہ اداکرتاہوں۔

منگل کووفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے جمرود میں انسداد پولیو ٹیم پر حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہید اہلکار کیلئے فاتحہ خوانی کروائی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہاکہ جنوری 2024 میں مہنگائی کی شرح 28.

73 فیصد تھی، دسمبر 2024 میں مہنگائی 4.1 فیصد تک کم ہوئی، مہنگائی کی شرح کا بتدریج کم ہونا خوش آئندہ ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ اب پوری کاوش ہے کہ ہم معاشی ترقی کی طرف بڑھیں، اس کیلئے تمام متعلقہ وزارتوں کی پوری توجہ ہونی چاہیے، اسی حوالے سے ہم آگے بڑھیں گے اور یہی ہمارے لیے چیلنج ہے کہ معاشی نمو کو کس طرح بڑھایا جائے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی عرب سے تاخیر ادائیگی پر تیل درآمد کرنے کی سہولت دسمبر 2023 میں ختم ہوگئی تھی، سعودی ولی عہد کی ہدایت پر ایک وفد نے پاکستان کا دورہ کیا اور تیل کی درآمد پر ایک سال کیلئے 1.2 ارب ڈالر کی موخر ادائیگی کی سہولت فراہم کردی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ سعودی سہولت کے نتیجے میں ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر کو تقویت ملے گی، اب حوصلہ ملنا چاہیے اور سرمایہ کاری لانی چاہیے۔

وزیراعظم نے کہاکہ سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ نے ہزارہ ڈویڑن کیلئے 4کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے آبی منصوبے کی منظوری بھی دے دی ہے، اس کے علاوہ ایس ایف ڈی فنڈ کی 4 کروڑ ڈالر کی گرانٹ سے کنگ سلمان ہسپتال بنایا جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ (آج) بدھ کو پوری قوم ملی جوش و جذبے سے یوم یکجہتی کشمیر منائے گی اور پورا پاکستان مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کی تحریک آزادی سے اظہار یکجہتی کرے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں زرعی ٹیکس کا قانون منظور کرلیا گیا، اب چاروں صوبوں نے آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کردیا ہے۔ وزیراعظم نے زرعی ٹیکس سے متعلق قانون سازی کرنے پر صدر زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم نے کہاکہ رمضان کی آمد آمد ہے، اس حوالے سے وزارت فوڈ سیکیورٹی کو یوٹیلٹی اسٹورز کے بغیر رمضان پیکیج لانے کی ہدایت کردی ہے تاکہ کرپشن اور خراب مال کی فروخت نہ ہو۔

شہبازشریف نے کہاکہ میں نے کئی ماہ پہلے کہا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کے ساتھ اب یہ معاملہ نہیں چل سکتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سال رمضان میں یوٹیلٹی اسٹورز کے حوالے سے بے پناہ شکایات تھیں جس کا حل یہ نکالا ہے کہ مائنس یوٹیلٹی اسٹور رمضان پیکیج لایا جائے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یوٹیلٹی اسٹورز کے وزیراعظم نے کہا مہنگائی کی شرح چاروں صوبوں نے کہا کہ حوالے سے نے کہاکہ سال کی

پڑھیں:

پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: حکومت نے ایک بار پھر عوام کو مہنگائی کا جھٹکا دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس کا اطلاق آج یکم نومبر 2025ء سے ہوگیا۔

خزانہ ڈویژن سے جاری ہونے والے باضابطہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دونوں کی قیمتوں میں اضافہ اوگرا اور متعلقہ وزارتوں کی سفارشات کے بعد منظور کیا گیا ہے۔ نئی قیمتیں اگلے پندرہ دن کے لیے نافذ العمل رہیں گی۔

اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے 43 پیسے اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 265 روپے 45 پیسے فی لیٹر مقرر ہو گئی ہے۔ اس سے قبل پیٹرول 263 روپے دو پیسے فی لیٹر فروخت کیا جا رہا تھا۔

اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 3 روپے 2 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر کے نئی قیمت 278 روپے 44 پیسے مقرر کر دی گئی ہے، جب کہ گزشتہ 15 روز کے لیے یہی قیمت 275 روپے 42 پیسے فی لیٹر تھی۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عام شہری پہلے ہی اشیائے خوردونوش، بجلی اور گیس کی بلند قیمتوں سے پریشان ہیں۔

ماہرینِ معیشت کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں معمولی اتار چڑھاؤ کے باوجود مقامی سطح پر بار بار اضافہ حکومت کی مالیاتی پالیسیوں اور ٹیکس بوجھ کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ قیمتوں کے تعین کے عمل میں شفافیت لائے اور عوامی مفاد کو مقدم رکھے۔

عوامی حلقوں میں اس فیصلے پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، خاص طور پر ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبے سے وابستہ افراد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے کرایوں، مال برداری کے نرخوں اور اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسوں میں کمی کرے تاکہ عام آدمی کو ریلیف دیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں مہنگائی ایک سال کی بلند ترین سطح 6.24فیصد تک پہنچ گئی، متعدد اشیا مہنگی ہو گئیں
  • 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے صوبوں کے کون سے اختیارات وفاق کو مل سکتے ہیں؟ فیصل واؤڈا نے بتا دیا
  • اکتوبر بھی عوام پر گراں گزرا، مہنگائی کی شرح ماہانہ بنیاد پر 1.83 فیصد بڑھ گئی
  • ملک میں اکتوبر میں مہنگائی تخمینے سے زائد ریکارڈ
  • ریاست نئے مالیاتی معاہدے کی کھوج میں
  • مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان مقرر
  • امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع
  • بڑھتی آبادی، انتظامی ضروریات کے باعث نئے صوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں، عبدالعلیم خان
  • او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا
  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا