UrduPoint:
2025-11-03@14:39:41 GMT

عرب ممالک کا غزہ سے فلسطینیوں کی مجوزہ بےدخلی کے خلاف خط

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

عرب ممالک کا غزہ سے فلسطینیوں کی مجوزہ بےدخلی کے خلاف خط

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 فروری 2025ء) نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق پانچ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ اور ایک سینیئر فلسطینی عہدیدار نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو ایک مشترکہ خط ارسال کیا ہے، جس میں فلسطینیوں کو غزہ پٹی سے بے دخل کرنے کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کی مخالفت کی گئی ہے۔

یہ خط پیر تین فروری کو بھیجا گیا تھا اور اس پر اردن، مصر، سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ساتھ فلسطینی صدارتی مشیر حسین الشیخ نے بھی دستخط کیے۔

یہ خبر سب سے پہلے امریکی نیوز ویب سائٹ Axios کی طرف سے شائع کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ اعلیٰ سفارت کاروں نے ہفتے کے آخر میں قاہرہ میں ملاقات کی تھی۔

ٹرمپ نے سب سے پہلے 25 جنوری کو کہا تھا کہ غزہ کے فلسطینیوں کو اردن یا مصر چلے جانا چاہیے تاکہ غزہ کی ''صفائی‘‘ کی جا سکے۔

(جاری ہے)

جب ان سے پوچھا گیا تھا کہ آیا وہ اسے ایک طویل المدتی حل کے طور پر تجویز کر رہے ہیں یا پھر قلیل المدتی حل کے طور پر، تو صدر ٹرمپ نے کہا تھا: ''ان میں سے کوئی بھی ہو سکتا ہے۔

‘‘

امریکی صدر ٹرمپ کے اس تبصرے کے حوالے سے غزہ پٹی کے فلسطینیوں کے مستقل طور پر ان کے گھروں سے نکال دیے جانے کے خوف کی بازگشت سنائی دیتی ہے اور ناقدین کی طرف سے اسے ''نسلی تطہیر‘‘ کی تجویز قرار دیا جا رہا ہے۔ اردن، مصر اور دیگر عرب ممالک نے بھی اس تجویز کی مخالفت کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے، ''غزہ میں تعمیر نو وہاں کے لوگوں کی براہ راست شمولیت اور شرکت کے ذریعے ہونا چاہیے۔

فلسطینی اپنی سرزمین پر ہی رہیں گے اور اس کی تعمیر نو میں مدد کریں گے۔‘‘ رہا ہونے والے کچھ فلسطینی قیدی ترکی پہنچ گئے

ادھر حماس کے میڈیا دفتر نے بتایا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کی طرف سے رہا کیے گئے درجنوں فلسطینی قیدیوں میں سے 15 سابقہ فلسطینی قیدی منگل کو ترکی پہنچ گئے۔ جنگ بندی کی شرائط کے تحت ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ رہائی پانے والے قیدیوں کو مصر کے علاوہ کسی تیسرے ملک بھیجا گیا ہے۔

سیزفائر شرائط کے تحت اسرائیل پر پرتشدد حملوں کے مرتکب قیدیوں کو دوبارہ فلسطینی علاقوں میں آنے کی اجازت نہیں ہے۔ عام فلسطینی اسرائیل سے لڑنے کے جرم میں اسرائیلی جیلوں میں قید اپنے ہم وطن افراد کو مزاحمتی ہیروز کے طور پر دیکھتے ہیں۔

ترکی کے ایک سکیورٹی ذریعے نے بتایا کہ 15 سابقہ فلسطینی قیدیوں کو مصر کے راستے ترکی پہنچنا تھا، تاہم انہوں نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے دوران حماس نے اب تک 18 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہاکیا ہے جبکہ اسرائیل اپنی جیلوں میں قید 583 فلسطینیوں کو آزاد کر چکا ہے، جن میں سے کم از کم 79 کو مصر بھیجا گیا ہے۔ حماس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکی جانے والوں کے ساتھ ساتھ کچھ فلسطینی الجزائر یا قطر بھی جا سکتے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی آج منگل کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے، جس میں غزہ اور ایران پر بات چیت ہو گی۔

جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات کا آغاز

فلسطینی تنظیم حماس نے منگل کے روز بتایا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے پر بات چیت شروع ہو گئی ہے۔ حماس کے ترجمان عبدالطیف القانو نے ایک بیان میں کہا، ''دوسرے مرحلے کے لیے رابطے اور مذاکرات شروع ہو چکے ہیں اور ہم فی الحال غزہ میں اپنے لوگوں کے لیے پناہ، امداد اور تعمیر نو پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

‘‘

قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے بھی کہا تھا کہ اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد جاری رکھنے پر بات چیت کے لیے ایک اعلیٰ سطحی وفد قطر کے دارالحکومت دوحہ بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ اپنے مذاکرات کار اس ہفتے کے آخر میں قطر بھیجے گا۔

مغربی کنارے میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک

ادھر اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ منگل کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں اس کے دو فوجی مارے گئے۔

اس واقعے میں آٹھ دیگر فوجی زخمی بھی ہوئے، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ یہ واقعہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع گاؤں تیاسیر کے قریب ایک چوکی پر پیش آیا۔ فوج نے مزید کہا کہ اس سے قبل اس نے اس علاقے میں ایک فوجی چوکی پر تعینات فوجیوں پر فائرنگ کرنے والے ایک شخص کو ہلاک کر دیا تھا۔

ا ا/ا ب ا، م م (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں کہا تھا کہ کے لیے

پڑھیں:

جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیروت: اسرائیل نے جنوبی لبنان کے علاقے نبطیہ میں ڈرون حملہ کر کے چار افراد کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا، جسے لبنانی حکام نے نومبر 2024 کی جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق یہ حملہ ہفتے کی رات دوحا۔کفرمان روڈ پر اس وقت کیا گیا جب ایک گاڑی گزر رہی تھی۔ اسرائیلی ڈرون نے براہِ راست گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس میں سوار چار افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ حملے کے دوران ایک موٹر سائیکل پر سوار دو شہری بھی زخمی ہوئے جبکہ اطراف کی متعدد رہائشی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ علاقہ دوحا زیادہ تر رہائشی آبادی پر مشتمل ہے، جہاں اچانک حملے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ نشانہ بنائی گئی گاڑی میں حزب اللہ کے افسران سوار تھے۔

تاہم لبنان یا حزب اللہ کی جانب سے اس دعوے پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یاد رہے کہ اگست میں لبنانی حکومت نے ایک منصوبہ منظور کیا تھا جس کے تحت ملک میں تمام اسلحہ صرف ریاستی کنٹرول میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، حزب اللہ نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے ہتھیار اس وقت تک نہیں ڈالے گی جب تک اسرائیل جنوبی لبنان کے پانچ زیرِ قبضہ سرحدی علاقوں سے مکمل انخلا نہیں کرتا۔

اقوامِ متحدہ کی رپورٹس کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہری ہلاک اور 17 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔

جنگ بندی کے تحت اسرائیلی فوج کو جنوری 2025 تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا، تاہم اسرائیل نے صرف جزوی طور پر انخلا کیا اور اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • غزہ میں مسلسل اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بلال عباس قادری
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں