کراچی: ہوائی فائرنگ سے کمسن بچی زخمی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار کی واضح ہدایت کے باوجود ڈسٹرکٹ ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں سالگرہ کی خوشی میں کی گئی ہوائی فائرنگ سے کمسن بچی زخمی ہوگئی۔
پولیس کے مطابق عثمان خاصخیلی گوٹھ میں سالگرہ کی خوشی میں کی جانے والی ہوائی فائرنگ سے 3 سالہ صائمہ دختر خدا بخش زخمی ہوگئی جسے فوری طبی امداد کے لیے جناح اسپتال لیجایا گیا جبکہ شاہ لطیف ٹاؤن واقعہ کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
دریں اثناء کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے گودام چورنگی کے قریب فائرنگ کے واقعہ میں 25 سالہ عصمت زخمی ہوگیا جسے ایدھی کے رضا کاروں نے فوری طبی امداد کے لیے جناح اسپتال پہنچایا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت کا بتایا جا رہا ہے جبکہ نوجوان کو ایک گولی ٹانگ پر لگی تھی اس حوالے سے کورنگی صنعتی ایریا پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ذاتی جھگڑے کے دوران پیش آیا ہے جس کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شمالی وزیرستان میں ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ، 6 پولیس اہلکار زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے قریب مامش خیل کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) کی گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ریجنل پولیس افسر (آر پی او) بنوں سجاد خان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ میرانشاہ روڈ پر پیش آیا جو بنوں اور شمالی وزیرستان کو ملاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم ڈی پی او محفوظ رہے۔زخمی اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بنوں منتقل کر دیا گیا ہے۔ آر پی او کے مطابق نامعلوم حملہ آور فائرنگ کے بعد قریبی علاقوں میں چھپ گئے جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان، خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جب نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کر دی تھی۔
گزشتہ چند ماہ کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی آئی ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا پولیس کو بار بار نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز ہنگو میں ایک بم دھماکے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ گزشتہ ہفتے بنوں کے ہوائی اڈہ ایریا سے ایک پولیس اہلکار کو دہشت گردوں نے اغوا کر لیا تھا۔ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے پیش نظر سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق، اکتوبر کے مہینے میں عسکریت پسندوں کو گزشتہ 10 سال کے دوران سب سے زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔