مغربی کنارے میں فلسطینی نوجوان کا چوکی پر حملہ،2 اسرائیلی فوجی ہلاک،10 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
رام اللہ(مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی مجاہدکے حملے میں 2 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق منگل کی صبح ایک فلسطینی مزاحمت کار نے مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں تیاسیر کے قریب اسرائیلی چیک
پوائنٹ میں داخل ہوکر فائرنگ کردی۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق فوج کی ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کار صبح 6 بجے فوجی چوکی میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا جس کے بعد اس نے اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ شروع کردی۔اسرائیلی فوجی چوکی کے احاطے میں 11 فوجی اور ان کا کمانڈر تعینات تھے، فلسطینی مزاحمت کا ر رات میں چیک پوائنٹ کے نزدیک پہنچا اور صبح جب 2 فوجی چیک پوائنٹ کھولنے کے لیے باہر نکلے تو مزاحمت کار نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ کچھ منٹوں تک جاری رہا جس دوران ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے جبکہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی مزاحمت کار بھی شہید ہوگیا۔اسرائیلی فوج کے مطابق فلسطینی مزاحمت کار ایک رائفل اور 2 میگزین سے لیس تھا۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہلاک ہونے والے 2 فوجیوں میں سے ایک کی شناخت سارجنٹ میجر اوفر ینگ کے نام سے ہوئی تاہم دوسرے کا نام تاحال معلوم نہیں ہوسکا۔ اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مغربی کنارے میں 7اکتوبر سے اب تک فلسطینیوں نے کم از کم 32 اسرائیلیوں کو ہلاک کیا ہے۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایلون مسک کو تنازعات والی جگہوں پر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ایلون مسک سے باہمی دلچسپی کے معاملات پر اختلافات نہیں، غزہ میں جنگ بندی برقرار رہے گی یا نہیں میرے پاس کوئی ضمانت نہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فلسطینی مزاحمت کار فلسطینی مزاحمت کا اسرائیلی فوجی
پڑھیں:
حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی افواج نے ایک اور فلسطینی شہری کو شہید کر دیا ہے، جس کے بعد جنگ بندی کے آغاز سے اب تک شہادتوں کی تعداد 236 ہو گئی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اتوار کو اسرائیلی ڈرون نے غزہ شہر کے علاقے شجاعیہ میں ایک فلسطینی شہری کو نشانہ بنایا، جہاں صبح سے اسرائیلی فوج عمارتوں کو منہدم کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مقتول شخص نے جنگ بندی کی لکیر عبور کی اور فوجیوں کے قریب پہنچا، تاہم اس الزام کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی افواج کے حملوں میں 600 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ گھروں اور عمارتوں کے ملبے سے مزید 502 لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جس سے مجموعی فلسطینی شہادتوں کی تعداد 68,856 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب حماس نے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں عالمی ادارۂ ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں۔ اسرائیلی وزیرِاعظم بین یامین نیتن یاہو کے دفتر نے لاشوں کی وصولی کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پہنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق یہ لاشیں تل ابیب کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کر دی گئی ہیں، جہاں ان کی شناخت کا عمل دو دن تک جاری رہ سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل اب ان قیدیوں کے بدلے 45 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کرے گا، یعنی ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں۔
ماہرین اور امریکی حکام کے مطابق باقی ماندہ 8 اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی تلاش مزید مشکل مرحلہ ثابت ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل غزہ فلسطین