تعلیمی اداروں میں منشیات فروخت کرنے والی خاتون گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
سیالکوٹ(نیوز ڈیسک)سیالکوٹ کے تھانہ کینٹ کے تعلیمی اداروں میں خاتون کے ہیروئن فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے ،28 سالہ خاتون سے 9 کلو ہیروئن برآمد کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ کے تھانہ کینٹ نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں ہیروئن فروخت کرنے والی خاتون کو گرفتار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق 28 سالہ خاتون سے 9 کلو ہیروئن برآمد کی گئی جبکہ خاتون عرصہ دراز سے تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی میں ملوث ہے۔ پولیس ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ برآمد ہونے والی ہیروئن مختلف تعلیمی اداروں میں سپلائی کی جاتی تھی ایس ایچ او کینٹ میاں شہباز کا کہنا تھا کہ خاتون کے ساتھ گروہ میں شامل مزید ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات ملتوی کر دیے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تعلیمی اداروں میں
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔