پولیس اہلکار بن کر لوٹ مارکر کرنے والے 3 جعلی کانسٹیبلز گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
عیدگاہ پولیس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے پولیس اہلکار بن کر لوٹ مارکر کرنے والے 3 جعلی کانسٹیبلز کو حراست میں لے لیا۔ ترجمان ساؤتھ زون پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان پولیس اہلکاربن کر لوٹ مار کرتے تھے، ملزمان کے قبضے سے جعلی پولیس کارڈ، ایک پولیس کیپ، بیرٹ اور موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی ہے۔ترجمان کے مطابق جعلی کانسٹیبلز کراچی کے مختلف علاقوں میں جعلی گشت کرتے تھے، دوران پیٹرولنگ روکے جانے پر ملزمان نے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کیا۔ترجمان ساؤتھ زون پولیس کے مطابق شک کی بنیاد پر تھانے منتقل کرکے بعدازاں گرفتار کرلیا گیا، ملزمان کا مجرمانہ ریکارڈ بھی موجود ہے۔دوسری جانب دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی جرائم کی سرکوبی کیلیے سراغ رساں کتوں کی صلاحیت سے استفادہ لیا جاتا ہے، جس کیلیے انہیں خصوصی تربیت فراہم کی جاتی ہے۔دہشت گردی کا واقعہ ہو، منشیات تلاش کرنی ہو یا کسی لاپتہ شخص کو ڈھونڈنا ہو اس کیلیے پولیس کی جانب سے سراغ رساں کتوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔اس سلسے میں سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ ان کتوں کو خصوصی تربیت دیتی ہے، کراچی میں کے نائن نامی یونٹ سندھ پولیس کا خصوصی یونٹ ہے جس میں سراغ رساں کتوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں تشدد سے بچہ جاں بحق، 2 ملزم گرفتار ، مدرسہ سیل
ڈی پی او سوات محمد عمر نے کہا ہے کہ چالیار مدرسہ میں بچے پر مبینہ تشدد کے بعد موت کا واقعہ افسوسناک ہے، 2 ملزمان گرفتار کرلیے گئے، 2 کی تلاش جاری ہے۔
ڈی پی او نے کہا کہ واقعے کے بعد پولیس نے چابک دستی سے کام کیا، پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر میں چار ملزمان نامزد ہے، دو گرفتار ہوچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کے علاوہ مدرسے کے 9 افراد کو بھی تفتیش کیلئے حراست میں لیا گیا ہے، مدرسہ غیر قانونی تھا جسے سیل کردیا گیا ہے۔
ڈی پی او نے کہا کہ مدرسہ کے 3 سو طلباء کو ہم نے اپنی تحویل میں لے کر والدین کے حوالے کردیا ہے، یہ دلخراش واقعہ ہے کسی سیاسی دباو میں نہیں آئیں گے۔