مظفرآباد:

وزیرِاعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر مظفر آباد پہنچے جہاں آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں پولیس کے چاق وچوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔

اپنے ایک روزہ دورۂ آزاد کشمیر میں وزیراعظم شہباز شریف نے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور کہا کہ آج یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ہم اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حق خود ارادیت کے حصول کی جد وجہد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ عالمی برادری کو کشمیر میں بھارتی جارحیت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف اقدامات اٹھائے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازع پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے اور رہے گا۔ پاکستان کشمیری عوام کے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق، حق خودارادیت کے حصول تک ان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

وزیراعظم نے وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کو آزاد جموں و کشمیر میں مہاجرین کے مسائل اور خدشات حل کرنے کے لیے حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے وزیر اعظم اور حکومت پاکستان کے جانب سے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی پر خراج تحسین پیش کیا اور کشمیر کی آزادی کی تحریک کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا۔

حریت رہنماؤں نے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر مسئلہ کشمیر بین الاقوامی برادری کے سامنے اجاگر کرنے پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔ ملاقات میں وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق، وفاقی وزرا احسن اقبال، رانا تنویر حسین، انجینئر امیر مقام، عطا اللہ تارڑ، کشمیری رہنما غلام نبی صفی، ایڈووکیٹ پرویز، اعجاز رحمانی، سید گلشن، محمد اشرف ڈار، شاہین اقبال، مشتاق احمد، خورشید احمد خان اور راجا خادم حسین شاہین شریک تھے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار

مظفرآباد:

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی مفادات حاصل کرنے کی دوڑ میں آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔

ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں اِن ہاؤس تبدیلی  کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی  اور متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔

پیپلز پارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے اپنی برتری ثابت کرنے میں لیت و لعل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ بھی تاخیر کی وجہ ہے۔ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں اِن ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں پہنچ پائے گا۔

دوسری جانب آزاد حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے اور فوری بھرتیوں  کے لیے 2 ہزار کے لگ بھگ نوکریاں اور صحت کارڈ جیسے کئی اہم اقدامات نئی حکومت کو سیاسی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔

آزاد کشمیر کی موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی میں ختم ہو رہی ہے اور  انتخابات سے 2 ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں پر  تقرریاں اور تبادلے  کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  مسلم  لیگ مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر مصر ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی۔ 2 ماہ یعنی دسمبر، جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔  ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی مبینہ وجہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار کی ترک ہم منصب حقان فیدان سے ملاقات
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر کی وجہ سامنے آگئی
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، آل پارٹیز حریت کانفرنس
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت