مالکان کے ڈانٹنے پر نومولود پر تشدد کرنے والی گھریلو ملازمہ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
لاہور:
مالکان کی جانب سے ڈانٹ کا بدلہ لینے کے لیے نومولود پر تشدد کرنے والی گھریلو ملازمہ کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق تین ماہ کے بچے پر تشدد اور گھر سے چوری کرنے والی گھریلو ملازمہ صائمہ کو گرفتار کرلیا گیا۔ نومولود بچے پر تشدد کرنے کی فوٹیج گزشتہ روز منظر عام پر آئی تھی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: مالکان کی ڈانٹ ڈپٹ پر ملازمہ کا نومولود پرتشدد، کپڑا رکھ کر سانس روکنے کی کوشش
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون بچے کو جھولے سے اٹھا کر بیڈ پر پٹخ رہی تھی۔ گھریلو ملازمہ بچے کو بیڈ پر رکھ کر تشدد کرتی رہی اور بعد ازاں گھر میں چوری کرکے فرار ہو گئی تھی۔
پولیس نے مدعی مطلوب کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کا آغاز کیا اور بالآخر خاتون کو گرفتار کرلیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گھریلو ملازمہ
پڑھیں:
پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
سٹی42: پنجاب حکومت نے گھریلو سطح پر پالے جانے والے طوطوں کے لیے نیا اور باقاعدہ قانون منظور کر لیا ہے جس کا مقصد ان پرندوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق اب الیکزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے رجسٹریشن کے دائرہ کار میں آئیں گے، اور انہیں دوسری شیڈول میں شامل کر دیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
رجسٹریشن کی تفصیلات کے مطابق ہر طوطے کی رجسٹریشن فیس 1000 روپے مقرر کی گئی ہے۔گھروں میں طوطے پالنے والوں کو لائسنس یافتہ بریڈر یا ڈیلر کے طور پر رجسٹر ہونا ہوگا اور طوطے اب صرف رجسٹرڈ و لائسنس یافتہ ڈیلرز کو فروخت کیے جا سکیں گے۔
اس کے علاوہ بریڈر کی کیٹیگریز میں چھوٹے بریڈرز میں وہ افراد جو محدود تعداد میں طوطے پالتے اور بریڈ کرتے ہیں جبکہ بڑے بریڈرز میں وہ افراد یا ادارے جو تجارتی بنیادوں پر بریڈنگ کا کام کرتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے حکام کا کہنا ہے کہ اس قانون سازی کا مقصد نایاب اور مقامی نسلوں کے طوطوں کا تحفظ، غیر قانونی اسمگلنگ اور خرید و فروخت کی روک تھام اور پرندوں کی افزائش کے عمل کو قانونی دائرے میں لانا ہے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ یہ نیا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ