مدینہ منورہ میں افطار انتظامات کیلیے پرمٹ لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
مدینہ منورہ:مسجد نبوی میں رمضان المبارک کے دوران روزہ داروں کے لیے افطار کا اہتمام کرنے کے خواہشمند افراد اور تنظیموں کو اب خصوصی اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔ جنرل اتھارٹی برائے حرمین شریفین نے اس مقصد کے لیے ایک آن لائن پورٹل متعارف کرا دیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ اقدام افطار کے عمل کو مزید منظم اور باوقار بنانے کے لیے کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں اتھارٹی کی منظور شدہ کمپنیوں ہی کو افطاری کرانے کے پرمٹ جاری کیے جائیں گے اور ان کی فہرست کو عوامی سطح پر بھی شائع کیا جائے گا۔
اتھارٹی کے مطابق اس ڈیٹا کی مدد سے افطار کے انتظامات کو مزید بہتر بنایا جا سکے گا، ہجوم اور بے نظمی کو روکا جا سکے گا اور کھانے کے ضیاع سے بچاؤ ممکن ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مکہ مکرمہ میں بھی افطار کرانے کے خواہشمند افراد اور اداروں کے لیے ایک آن لائن رجسٹریشن پورٹل کا آغاز کیا گیا تھا، جس میں افطار کی 10 مخصوص سروس سائٹس منتخب کرنے کی سہولت دی گئی تھی۔
اتھارٹی نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ افطار کے دوران دائمی بیماریوں اور ذیابیطس میں مبتلا افراد کے لیے کم کیلوریز والے کھانوں کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کے لیے اسلام اور عربی زبان کی تعلیم لازمی کیوں قرار دی گئی؟
اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) نے انٹیلی جنس ونگ کے تمام فوجیوں اور افسران کے لیے عربی زبان اور اسلامیات کی تعلیم لازمی قرار دے دی ہے۔
بھارتی میڈیا یروشلم پوسٹ کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اقدام 7 اکتوبر 2023 کے انٹیلی جنس ناکامی کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’ آپریشنل واقعہ‘، شمالی غزہ میں 8 اسرائیلی فوجی زخمی
نئی تربیت کا مقصد انٹیلی جنس اسٹاف کی تجزیاتی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا ہے۔ آئندہ سال کے اختتام تک اسرائیلی فوج کی ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ (جسے عبرانی میں ’آمان‘ کہا جاتا ہے) کے تمام اہلکار اسلامیات کی تعلیم حاصل کریں گے، جب کہ ان میں سے 50 فیصد عربی زبان کی تربیت بھی لیں گے۔
یہ تبدیلی آمان کے سربراہ میجر جنرل شلومی بائنڈر کے حکم پر کی جا رہی ہے۔
تربیتی پروگرام میں حوثی اور عراقی لہجوں کی خصوصی تربیت بھی شامل ہوگی، کیونکہ انٹیلی جنس اہلکاروں کو حوثیوں کی مواصلاتی زبان سمجھنے میں دشواری کا سامنا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یمن اور دیگر عرب علاقوں میں سماجی طور پر چبائے جانے والے ہلکے نشہ آور پودے ’قات‘ کے استعمال سے بولنے میں ابہام پیدا ہوتا ہے، جس سے گفتگو کو سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج کے لیے دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی فیکٹری ہیک کر لی گئی
آمان کے ایک سینیئر افسر نے آرمی ریڈیو کو بتایا کہ اب تک ہم ثقافت، زبان اور اسلام کے شعبوں میں کافی اچھے نہیں تھے۔ ہمیں ان میدانوں میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
سینیئر افسر کےمطابق ہم اپنے فوجیوں کو عرب دیہاتی بچوں میں تو نہیں بدل سکتے، لیکن زبان اور ثقافت کی تعلیم کے ذریعے ہم ان میں شک، مشاہدہ اور گہرائی پیدا کر سکتے ہیں۔
آرمی ریڈیو کے ملٹری رپورٹر دورون کادوش کے مطابق عربی اور اسلامیات کی تعلیم کے لیے ایک نیا شعبہ قائم کیا جائے گا۔
اس کے علاوہIDF نے TELEM نامی اس تعلیمی شعبے کو دوبارہ فعال کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے، جو اسرائیلی مڈل اور ہائی اسکولوں میں عربی اور مشرقِ وسطیٰ کی تعلیم کو فروغ دیتا ہے۔
ماضی میں یہ شعبہ بجٹ کی کمی کے باعث بند کر دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں عربی زبان سیکھنے والے افراد کی تعداد میں نمایاں کمی آئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
IDF آمان اسرائیل اسرائیلی فوج اسلام قرآن