بنگلہ دیش: مشتعل مظاہرین کا شیخ مجیب الرحمان کی رہائشگاہ پر حملہ، توڑ پھوڑ
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
بنگلہ دیش میں طلبا انقلاب کے باعث حکومتی تبدیلی کے بعد سے شیخ حسینہ واجد کی پارٹی زیرعتاب ہے۔ سابق وزیراعظم حسینہ واجد ملک سے مفرور ہیں تاہم مخالفین کی جانب سے اب بھی ان کے خلاف احتجاج کیے جاتے ہیں۔
بدھ 5 فروری کی شام مشتعل احتجاجی مظاہرین نے دھان منڈی 32 میں واقع بنگلہ دیش کے بانی رہنما شیخ مجیب الرحمان کی رہائش گاہ پر پرتشدد حملہ کیا، اور گیٹ توڑ کر زبردستی احاطے میں داخل ہونے کے بعد ہنگامی آرائی شروع کردی۔
یہ بھی پڑھیں عوامی لیگ نے متنازع بنا دیا، شیخ مجیب کو بابائے قوم نہیں سمجھتے، بنگلہ دیشی مشیر اطلاعات
یہ احتجاج سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی آن لائن تقریر کے جواب میں کیا گیا ہے۔ مظاہرین نے انتقامی کارروائی کے طور پر دھان منڈی 32 میں بلڈوزر مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا اور شام 9 بجے مکان کو منہدم کرنے کی دھمکی دی تھی، تاہم مظاہرین منصوبہ تبدیل کرتے ہوئے رات 8 بجے سے پہلے ہی وہاں پہنچ گئے۔
احتجاجی مظاہرین ایک ریلی کی شکل میں شیخ مجیب الرحمان کی رہائش گاہ پر پہنچے اور مرکزی دروازے کو توڑ کر اندر داخل ہوگئے اور توڑ پھوڑ کی۔
مظاہرین نے کہاکہ شیخ مجیب الرحمان کا خاندان آمریت اور فسطائیت کی علامت ہے، انہوں نے ملک میں مجیب ازم اور فاشزم کے کسی بھی نشان کو مٹانے کے اپنے ارادوں کا اظہار کیا۔ احتجاجی مظاہرین شیخ حسینہ واجد کے خلاف بھی نعرے لگاتے رہے، اور انہیں واپس لا کر پھانسی دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرین میں سے کچھ لوگ گھر کی دوسری منزل پر چڑھ گئے، اور شیخ مجیب الرحمان تصویروں اور دیگر اشیا کو نقصان پہنچایا۔
اس سے قبل طلبا تحریک کے کنوینیئر حسنات عبداللہ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ آج رات بنگلہ دیش کی سرزمین کو فاشزم سے آزاد کردیا جائےگا۔
تحریک کے کنوینیئر شریف عثمان ہادی اور قومی شہری کمیٹی کے رکن سمیت کئی دیگر اہم شخصیات نے بھی سوشل میڈیا پر حملے کی وارننگ اور مکان کو گرانے کے ارادے کی پوسٹس شیئر کیں۔
یہ بھی پڑھیں بنگلہ دیش میں شیخ مجیب کے مجسمے پر عوام کا حملہ، ویڈیو وائرل
واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ دھان منڈی 32 کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا ہو۔ 5 اگست کو عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے کے بعد مشتعل مظاہرین نے اس گھر پر حملہ کیا تھا اور کچھ حصوں کو آگ لگا دی گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بنگلہ دیش تور پھوڑ شیخ حسینہ واجد شیخ مجیب الرحمان طلبا انقلاب گھر پر حملہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش تور پھوڑ شیخ حسینہ واجد شیخ مجیب الرحمان طلبا انقلاب گھر پر حملہ وی نیوز شیخ مجیب الرحمان احتجاجی مظاہرین شیخ حسینہ واجد مظاہرین نے بنگلہ دیش
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے طور پر یونان میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے ایک اسرائیلی بحری جہاز کا محاصرہ کر لیا اور صہیونی کو بندرگاہ چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یونانی جزیرے سائروس پر 150 سے زائد مظاہرین نے جزیرے کی بندرگاہ پر احتجاج کیا، فلسطینی پرچم لہرائے اور غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اسرائیلی سیاحوں کو لے جانے والا ایک کروز بحری جہاز اپنے مسافروں کو اتارے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ”نسل کشی بند کرو“ اور ”جہنم میں اے سی نہیں ہوتا“ جو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش حالات کی جانب اشارہ تھا۔ مظاہرین نے اس عرشے کے نزدیک نعرے لگائے جہاں کروز جہاز کراؤن آئرس منگل کو لنگرانداز تھا، مقامی میڈیا نے بتایا۔ تشدد کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ یہ جہاز ایک اسرائیلی کمپنی مانو کروز چلا رہی ہے جس نے کہا کہ اس پر تقریباً 1700 مسافر سوار تھے اور یہ قبرص کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔ یونان کے ساحلی محافظوں نے کہا کہ جہاز تقریباً تین بجے کے قریب روانہ ہوا جو اصل طے شدہ وقت سے پہلے تھا لیکن اس کے پاس فوری طور پر مزید تفصیلات نہیں تھیں۔ کمپنی نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ”مانو کروز کی انتظامیہ نے سائروس شہر کی صورتِ حال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ اب کسی اور سیاحتی مقام کی طرف سفر کیا جائے۔ تمام مسافر اور عملے کے ارکان آرام کر رہے ہیں اور نئی منزل کی طرف جاتے ہوئے جہاز میں وقت گذار رہے ہیں۔“ یونانی وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی کہ اسرائیل کے وزیرِ خارجہ جدعون ساعر نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب جارج جیراپیٹریٹس سے رابطہ کیا۔ اس نے ان کی گفتگو کی کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔