عالمی چیمپئن شپ میں کامیابی کے بعد پاکستان اسنوکر ٹیم وطن پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
کراچی:
آئی بی ایس ایف ورلڈ انڈر 17، انڈر 21، ماسٹرز اور 6 ریڈ مینز اسنوکر چیمپئن شپ 2025 میں شرکت کے بعد پاکستان اسنوکر ٹیم واپس وطن پہنچ گئی۔
پاکستان نے ان مقابلوں میں مجموعی طور پر 2 گولڈ اور ایک برانز میڈل جیتا، محمد حسنین اختر نے عالمی انڈر 17 اور عالمی چیمپئین محمد آصف نے عالمی ماسٹرز ٹائٹل اپنے نام کیا۔
سابق عالمی امیچر چیمپئن 19 سالہ احسن رمضان نے عالمی انڈر21 چیمپئین شپ میں برانز میڈل حاصل کیا، بحرین کے شہر منامہ میں منعقدہ مقابلوں میں شرکت کے بعد آنے والی قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کا کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پُرتپاک استقبال کیا گیا۔
قومی ایسوسی ایشن کے چیئرمین عالمگیر شیخ و دیگر عہدے داروں کے ساتھ عزیز و اقارب اور کھیل کے مداح بھی شامل تھے، کھلاڑیوں پر پتیاں نچھاور کی گئیں، پھولوں کے ہار پہنائے گئے اور گلدستے پیش کیے گئے، فضا پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔
بھارت کے برجیش دمانی کو شکست دے کر ماسٹرز ایونٹ اپنے نام کرنے والے عالمی چیمپئن محمد آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حریف کو شکست دیں تو بہت زیادہ فخر ہوتا ہے، کامیابی پر اپنے اہل خانہ اور پوری قوم کا بہت شکر گزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ یہی ہوتا ہے کہ جب عالمی چیمپئن بن کر آتے ہیں تو حکومتی کوئی نمائندہ استقبال کے لیے نہیں پہنچتا جس کا افسوس ہے، حکومتی نمائندہ کوئی آئے یا نہ آئے، میں اسی طرح ملک کے لیے محنت سے کامیابیاں حاصل کرتا رہوں گا۔
عالمی انڈر 17 چیمپئن شپ جیتنے والے محمد حسنین اختر نے کہا کہ فخر ہے کہ ٹائٹل جیت کر پاکستان کا نام دنیا میں روشن کیا، والدین اور قوم کی دعاؤں سے تاریخ رقم کی، کوشش ہوگی کہ مستقبل میں بھی اسی طرح عالمی ٹائٹل جیت کر ملک کا پرچم بلند کروں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مظفر آباد میں 2 روزہ ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد
مظفرآباد:مظفر آباد میں 2 روزہ بنیان المرصوص ایچ ای سی انٹرا یونیورسٹی ویمن ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ اختتام پذیر ہوگئی۔
ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ کا انعقاد حکومت آزاد کشمیر، پاک فوج اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے باہمی اشتراک سے کیا گیا جس میں ملک بھر سے 18 یونیورسٹیز کی خواتین کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
فائنل میچ میں کنیئرڈ یونیورسٹی لاہور نے پنجاب یونیورسٹی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے دی، اختتامی تقریب میں خواتین کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ کیا اور یونیورسٹی بینرز کے ساتھ پاکستان اور آزاد کشمیر کے جھنڈے لہرائے، بہترین کارکردگی دکھانے والی کھلاڑیوں کو میڈلز جبکہ فاتح اور رنراپ ٹیموں کو ٹرافیاں دی گئیں۔
ٹورنامنٹ میں شریک ملک بھر کی یونیورسٹیز کی طالبات کا کہنا تھا کہ مظفرآباد میں پاکستانی یونیورسٹیز کی طالبات کو جمع کرنا علامت ہے کہ کشمیری ہمیشہ پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں، ہم نے بنیان المرصوص میں بھی دکھا دیا کہ کشمیر اور پاکستان ایک ہیں۔
طالبات نے کہا کہ ٹیموں کو محفوظ ماحول دیا گیا جس سے لڑکیوں کو اس فیلڈ میں مزید آگے آنے کا حوصلہ ملا ہے، کھیلوں کے ایسے مقابلے اور بھی ہونے چاہیں تاکہ لڑکیاں آگے آ سکیں۔