لاہور، سینئر سیاستدان، سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کی نمازجنازہ ادا کر دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
شیخ الحدیث جامعہ اشرفیہ پروفیسر مولانا محمد یوسف خان نے نماز جنازہ پڑھائی۔ نمازجنازہ میں ایم این اے حماد اظہر، صوبائی وزیر کھیل فیصل ایوب کھوکھر، حافظ فرحت عباس، فردوس شمیم نقوی، شوکت بسرا، مہر واجد، رکن صوبائی اسمبلی میجر(ر)غلام سرور، بریگیڈیئر(ر) مشتاق احمد، سجاد وڑائچ ودیگر نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر سیاستدان، سابق گورنر پنجاب اور رکن قومی اسمبلی میاں اظہر کی نمازجنازہ ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں پارٹی رہنماؤں اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شیخ الحدیث جامعہ اشرفیہ پروفیسر مولانا محمد یوسف خان نے نماز جنازہ پڑھائی۔ نمازجنازہ میں ایم این اے حماد اظہر، صوبائی وزیر کھیل فیصل ایوب کھوکھر، حافظ فرحت عباس، فردوس شمیم نقوی، شوکت بسرا، مہر واجد، رکن صوبائی اسمبلی میجر(ر)غلام سرور، بریگیڈیئر(ر) مشتاق احمد، سجاد وڑائچ، شیخ امتیاز، خواجہ احمد حسان، جمشید اقبال چیمہ، مہر واجد نے شرکت کی۔
نماز جنازہ میں چوہدری اصغر گجر، ایم پی اے میاں ہارون اکبر، میاں انجم نثار، مشیر وزیراعلیٰ پنجاب حافظ میاں محمد نعمان، رہنما پی ٹی آئی میاں اکرم عثمان، فواد چوہدری، ملک زمان نصیب، شعیب صدیقی، افتخار حسین، احمد سلمان بلوچ نے شرکت کی۔ نماز جنازہ میں سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری، سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ، فیصل ایوب کھوکھر، فرخ جاوید مون، طیب راشد سندھو اور ابوذر سلمان نیازی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر مرحوم کی بلندی درجات کیلئے دعا کی گئی۔ مرحوم کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے شرکت کی
پڑھیں:
سینئر سیاست دان اور ممبر قومی اسمبلی میاں اظہر لاہور میں انتقال کر گئے
کارکن کی حیثیت سے اپنا سیاسی کیرئیر شروع کرنے والے زیرک سیاستدان میاں محمد اظہر 1987ء سے 1991ء تک لاہور کے میئر رہے جب کہ 1990ء سے 1992ء تک گورنر پنجاب کے عہدے پر فائز رہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر سیاست دان میاں اظہر انتقال کر گئے۔ میاں اظہر سابق گورنر پنجاب اور لاہور کے حلقہ 129 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوے تھے، میاں اظہر مقامی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ کارکن کی حیثیت سے اپنا سیاسی کیرئیر شروع کرنے والے زیرک سیاستدان میاں محمد اظہر 1987ء سے 1991ء تک لاہور کے میئر رہے جب کہ 1990ء سے 1992ء تک گورنر پنجاب کے عہدے پر فائز رہے۔ اُن کی عملی سیاسی زندگی کی ابتدائی وابستگی مسلم لیگ نون کے ساتھ تھی اور بعد میں نواز شریف کی جلا وطنی کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ق) میں شامل ہو گئے۔