وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اتحاد کو پی ٹی آئی حکومت کو گرانے میں 4 سال لگے تھے۔

اپوزیشن جماعتوں کے الیکشن کے مطالبے پر رد عمل دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پی ڈی ایم اتحاد کو پی ٹی آئی حکومت کو گرانے میں چار سال لگے تھے، اپوزیشن کو تو ابھی ایک سال بھی نہیں ہوا ہے۔

 جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ایک دوسرے پر اعتراضات کرنے والے ایک دوسرے کے ساتھ کیسے ہوسکتے ہیں، ایسے اتحاد فطری نہیں ہوتے، نئے انتخابات کی ڈیمانڈ ہونی ہے تو پورے ملک کیلئے ہوگی۔

مجھے پی ٹی آئی والوں کی نیت پر 100 فیصد شک ہے، خواجہ آصف

خواجہ آصف نے کہا کہ ایک بھی نکتہ ایسا نہیں کہ مذاکرات کامیابی کی طرف جائیں،

خواجہ آصف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ رابطوں میں تسلسل ہونا چاہیے، صدر مملکت کے مولانا فضل الرحمان سے بہت اچھے تعلقات ہیں وہ انہیں انگیج کریں۔ نواز شریف، شہباز شریف کے بھی مولانا فضل الرحمان سے اچھے تعلقات ہیں، میں بھی مولانا فضل الرحمان سے بات چیت میں حصہ ڈال سکتا ہوں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت سے متعلق مولانا کے خدشات پر ان کا ساتھ دینا چاہیے۔ سیاست میں کوئی حرف آخر نہیں ہوتا، معاملات تصادم سے نہیں مذاکرات سے حل ہوتے ہیں، پاکستان میں 25 کے قریب اتحاد بنے کوئی ایک بتادیں جو کامیاب ہوا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان وزیر دفاع پی ٹی آئی نے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان کو ایران کا ساتھ کھل کر دینا چاہیے: مولانا فضل الرحمان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی خارجہ پالیسی پر سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو کھل کر ایران اور اہلِ فلسطین کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اقوام متحدہ اب ان بڑی طاقتوں کی “لونڈی” بن چکی ہے۔ ایران اگر اسرائیل کے حملوں کا جواب دے رہا ہے تو اس پر پابندی کی بات کی جاتی ہے، جبکہ اسرائیل کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مصلحت سے نکل کر اہلِ غزہ، فلسطینی عوام اور ایران کی حمایت میں کھڑا ہونا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہود و ہنود ایک دوسرے کے اتحادی ہیں، اور اسرائیل فلسطین، لبنان، شام، ایران اور پاکستان جیسے ممالک کو تباہ کرنے کے ایجنڈے پر گامزن ہے۔ انہوں نے شامی دفاعی نظام پر اسرائیلی حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف غزہ تک محدود جنگ نہیں رہی بلکہ پورے خطے کو لپیٹ میں لینے کی سازش ہو رہی ہے۔

فضل الرحمان نے زور دیا کہ بین الاقوامی ادارے اپنی ساکھ کھو چکے ہیں، اور او آئی سی جیسا پلیٹ فارم صرف “دکھاوا” بن کر رہ گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں اب تک 60 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور حالیہ دنوں میں مزید ڈیڑھ ہزار افراد شہید کیے جا چکے ہیں، مگر دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

ملک کی داخلی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد سے پاکستان مسلسل بدامنی کا شکار ہے، اور خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھتہ دیے بغیر کاروبار ممکن نہیں۔ مولانا نے کہا کہ عوام، فوج، اور قوم نے قربانیاں دیں مگر آج پھر ہم میزائلوں اور بارود کے نشانے پر ہیں۔

بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر حکومت اپنے بجٹ کو “بہترین” قرار دیتی ہے، مگر اصل میں معیشت منفی گروتھ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے پرامن فضا ناگزیر ہے اور حکومت کو اختلاف برداشت کرنا سیکھنا ہوگا۔

انہوں نے شکایت کی کہ دورانِ تقریر کئی بار ان کا آڈیو بند کیا گیا، جس پر اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس لینا چاہیے اور آئندہ کے لیے اس طرح کی روش ترک کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کو ایران کا ساتھ کھل کر دینا چاہیے: مولانا فضل الرحمان
  • حکومت کو بات پسند نہیں آتی تو اپوزیشن کی آواز بند کر دیتی ہے، فضل الرحمان
  • ایران کے ساتھ کھڑے نہ ہوئے تو کل پاکستان کی باری ہوگی، مولانا فضل الرحمان کا دوٹوک مؤقف
  • ہم ایران کیساتھ کھڑے ہیں، ہمیں کھل کر اہلِ غزہ کیساتھ کھڑے ہو جانا چاہیے؛ مولانا فضل الرحمان
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کی ملاقات پاک امریکا تعلقات میں ’سنگ میل ہے، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف
  • پاک امریکا تعلقات میں ایسی گرم جوشی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی، خواجہ آصف
  • مولانا فضل الرحمان کے فرزند پر حملے کا انکشاف
  • مولانا فضل الرحمان کے چھوٹے فرزند اسجد محمود پر حملے کا انکشاف
  • پاکستانی وزیر دفاع کے مؤقف پر حماس کا خیرمقدم، اسلامی اتحاد کی حمایت میں آواز بلند
  • صیہونی حکومت کے خلاف ایران کے ساتھ کھڑے ہيں، خواجہ آصف