ملک بھر کی طرح حیدرآباد میں بھی یوم یکجہتی کشمیر منایاگیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ملک بھر کی طرح حیدرآباد میں بھی یوم یکجہتی کشمیر منایا گیااورمختلف سیاسی،سماجی، مذہبی جماعتوں،مزدور یونینوں اور طلباء کی جانب سے مظلوم کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالیں اور سیمینار و تقریبات منعقد کرکے اقوام متحدہ اور او آئی سی سے مطالبہ کیاگیا کہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا نوٹس لے کر کشمیریوں کی آواز پر انہیں حق خود ارادیت دیا جائے۔اس حوالے سے ڈویژنل کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن اور ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن کی قیادت میں شہباز بلڈنگ سے پوسٹ ماسٹر جنرل چوک تک ریلی نکالی گئی جس میں سرکاری افسران، پولیس افسران، خواتین، طلبا اور مختلف محکموں کے عملے نے شرکت کی جوکہ ہاتھوں میں بینرز اور جھنڈے اٹھا ئے تھے جن پر کشمیر کی آزادی اور حق خودارادیت کے نعرے درج تھے۔اس موقع پر ڈویژن کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن نے کہا کہ آج ہم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے یوم حق خود ارادیت منا رہے ہیں، ہم کشمیری مسلمانوں کی سیاسی اور ہر طرح سے مدد جاری رکھیں گے اور آج حیدرآباد ڈویژن سمیت ضلع بھر میں جوش و خروش دیکھنے کو مل رہا ہے جس میں ضلع کے تمام افسران، پولیس، طلبا اور خواتین بھرپور انداز میں شرکت کر کے اپنے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کشمیری عوام 5 اگست کی غیر قانونی اور یکطرفہ تبدیلیوں کو مسترد کرتے ہیں، حریت رہنما
حریت رہنمائوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی طرف سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی علاقائی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مختلف حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے کہا ہے کہ مودی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019ء کو دفعہ370 کو یکطرفہ طور پر منسوخ کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر اور بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر کے عوام سے کیے گئے وعدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ذرائع کے مطابق مزاحمتی رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر سے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ 5 اگست دھوکہ دہی، ظلم و جبر اور غاصبانہ قبضے کا ایک سیاہ باب ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے دفعہ370 کو ختم کر کے کشمیریوں کی شناخت، وقار اور سیاسی خودمختاری چھین لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس وقت سے خوف و دہشت کا ماحول ہے جہاں لوگوں کو زبردستی خاموش کرایا گیا ہے۔ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور بھارتی فورسز کشمیریوں کی جمہوری امنگوں کو دبانے اور خوف و ہراس پھیلانے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہیں۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ کشمیری عوام 5 اگست کی غیر قانونی اور یکطرفہ تبدیلیوں کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں کیونکہ ان اقدامات کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی طرف سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی علاقائی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔حریت رہنمائوں نے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کریں اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے ہندوتوا پر مبنی نوآبادیاتی منصوبے کو روکیں۔ انہوں نے خبردارکیا کشمیر پر خاموشی بھارتی مظالم میں شراکت داری ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا اس سے پہلے کہ بھارت کی توسیع پسندانہ پالیسیاں وسیع تباہی کا باعث بنیں، عالمی برادری کو ٹھوس اقدامات کرنے چاہیں۔