محرابپورپولیس کی کارروائی،14 جرائم پیشہ عناصر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
محراب پور(جسارت نیوز)پولیس کارروائی میں 14 جرائم پیشہ عناصر گرفتار، 1120 گرام چرس، 5 بوتل شراب، 1980 گرام گٹکا، 5 پستول، 1 ریپیٹر اور 16 گولیاں برآمد، ضلعی پولیس ترجمان نوشہرو فیروز شوکت کلو کے مطابق خان واہن، محراب پور، بھریا سٹی اور دریا خان مری پولیس نے مختلف کارروائی میں 5 منشیات فروشوں کو چرس، شراب، گٹکا سمیت گرفتار کرکے منشیات کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے،سدوجا، نیوجتوئی، پھل، پڈعیدن، خان واہن پولیس نے مختلف کارروائی میں سنگین نوعیت کے جرائم میں مطلوب راشد کھوسوکو پستول، 4 گولیوں، محمد خان کو پستول، 3 گولیوں، رفیق ڈھر کو پستول، 3 گولیوں، شمن بگٹی کو پستول، 3 گولیوں، محمد خان مری کو پستول، 3 گولیوں اور شعیب تنیو کو ریپیٹر بندوق سمیت گرفتار کرکے غیر قانونی اسلحہ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے،خان واہن پولیس نے دو مطلوب ملزمان محمد آزاد اور صداقت سیال کو گرفتار کر لیا ہے۔بھریا سٹی پولیس نے ایک کارروائی میں رسہ گیر(پتھاری دار) علی گوہر رند کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کارروائی میں کو پستول پولیس نے
پڑھیں:
پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-20
لاہور( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے جماعت اسلامی قصور کے رہنما مجاہد حسین کے جواں سالہ بیٹے معیز حسین کی پیشہ ور مجروموں کے دو گرہوں کے درمیان ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، قانو ن نافذ کرنے والے ادارے، سی سی ڈی عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور آئی جی پنجاب اس واقعے کا فی الفور نوٹس لے کر ذمہ داران کو انصاف کے کہٹرے میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سمیت پورے صوبے میں جرائم پیشہ عناصر دندناتے پھرتے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ لاقانونیت کی انتہا ہو چکی ہے۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔پنجاب کے مختلف اضلاع بالخصوص لاہور میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتیں خاص طور پر اغوا برائے تاوان، کمسن بچوں کے بداخلاقی کے دوران قتل اور غیر ملکیوں سے ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں اضافہ، حکومت پنجاب اور پولیس دونوں کی کارگردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔معاشرے میں امن و امان برقرار رکھنا پولیس کے بنیادی فرائض میں شامل ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس افسران اپنی ذمہ داری سے غفلت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئے روز پوش اور گنجان آباد محلوں اہم تجارتی مراکز میں ڈاکہ زنی دن دیہاڑے گن پوائنٹ پر لوٹ مار وہیکل تھفٹ کی دلیرانہ وارداتوں نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔جب خوشحالی ہوتی ہے تو جرائم بھی کم ہوتے ہیں۔ جن ممالک یا معاشروں میں غربت، افلاس، ناخواندگی، بے ہنگم آبادی اور لاشعوری مجبوریاں ہوں گی وہاں جرائم کو مستقل قابو نہیں کیا جا سکتا۔