پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کالعدم قرار دینے کی ایک اور درخواست، وفاقی حکومت سمیت دیگر کو نوٹس جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 6 February, 2025 سب نیوز


لاہور:لاہور ہائیکورٹ نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو کالعدم قرار دینے کی ایک اور درخواست پر وفاقی حکومت اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردئیے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو کالعدم قراردینے کی ایک اور درخواست پر سماعت کی۔ درخواست فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے راجا ریاض کے توسط سے دائر کی۔ عدالت نے درخواست ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرلی۔ وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے گئے۔
دائر درخواست میں الیکشن کمیشن اور پی ٹی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ شہباز اکمل ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی نے پیکا ترمیم سے متعلق بل منظور کیے۔ پیکا بل منظور کرنے کے لیے اسمبلی نے اپنے رولز معطل کرکے اسے 6 فاسٹ ٹریک کیا۔ پیکا ترمیمی ایکٹ کے تحت فیک انفارمیشن پر3 برس قید اور جرمانے کی سزا ہوگی۔
درخواست گزار کے مطابق ماضی میں پیکا کو خاموش ہتھیار کے طور استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ پیکا ترمیمی ایکٹ میں نئی سزاؤں کے اضافے سے ملک رہ جانے تھوڑی سی آزادی بھی ختم ہوجائے گی۔ پیکا بل متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور صحافتی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر لایا گیا۔ پیکا ترمیمی بل کی منظوری سے آئین میں دی گئی آزادی اظہار شدید متاثر ہوگی۔ پیکا ترمیمی ایکٹ غیر آئینی اور آئین میں دی گئی آزادی اظہار کے تحفظ سے متصادم ہے۔
درخواست گزار نے لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کو غیر آئینی اور کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت پیکا ایکٹ کے تحت ہونے والی کارروائیوں کو درخواست کے حتمی فیصلے سے مشروط کرے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کی ایک اور درخواست کو نوٹس جاری کالعدم قرار وفاقی حکومت سمیت دیگر

پڑھیں:

سابق چیف جسٹس کی مبینہ آڈیو لیک کے حوالے سے کمیشن تشکیل دینے کی درخواست خارج

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی پانامہ کیس کے فیصلے سے متعلق 2021 کی مبینہ آڈیو لیک کے حوالے سے کمیشن تشکیل دینے کی درخواست خارج کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست عدم پیروی پر خارج کی، عدالت میں کیس کال ہونے پر درخواست گزار کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا، جسٹس محمد آصف نے درخواست عدم پیروی پر خارج کردی۔

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی 2021 میں مبینہ آڈیو سامنے آئی تھی، مبینہ آڈیو میں سابق چیف جسٹس پانامہ کیس کے فیصلے سے متعلق ہدایات دے رہے تھے۔

سندھ ہائیکورٹ بار کے سابق صدر صلاح الدین نے مبینہ آڈیو پر کمیشن تشکیل کی درخواست دائر کی تھی، سابق چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دلائل کے بعد درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت جامعہ پنجاب میں طلبہ پر تشدد کا فوری نوٹس لے‘ حسن بلال ہاشمی
  • برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
  • وقف ترمیمی ایکٹ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، سید سعادت اللہ حسینی
  • 26 نومبر احتجاج کیس،عامرکیانی ، عمران اسماعیل کی بریت درخواستوں پر سرکار کو نوٹس
  • لاہور کے 6 سکولوں کو سکول آف ایمی نینس کا درجہ دینے کا فیصلہ
  • مالی سال 2025 میں وفاقی خسارہ کم ہو کر 7.1 ٹریلین روپے رہا، وزارت خزانہ کا دعویٰ
  • حسان نیازی کو ملٹری کی تحویل میں دینے کیخلاف درخواست، وکلا کو اعتراض دور کرنے کی ہدایت
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا سی ڈی اے کو (ایچ-16 )ایوارڈ پر کام سے روکنے کا حکم
  • سپریم کورٹ کے فیصلے میں وقف ترمیمی ایکٹ کو معطل کرنے سے انکار
  • سابق چیف جسٹس کی مبینہ آڈیو لیک کے حوالے سے کمیشن تشکیل دینے کی درخواست خارج