پیکا ترمیمی ایکٹ کالعدم قرار دینے کی درخواست، وفاقی حکومت اور فریقین کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
---فائل فوٹو
لاہور ہائی کورٹ نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت اور فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔
درخوست فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کی جانب سے عدالتِ عالیہ میں دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں الیکشن کمیشن، پی ٹی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مانتا ہوں پیکا قانون سازی پر حکومت نے جلد بازی کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیکا بل متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور صحافتی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر لایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ بل کی منظوری سے آئین میں دی گئی آزادیٔ اظہار متاثر ہو گی، یہ ایکٹ آئین میں دی گئی آزادیٔ اظہار کے تحفظ سے متصادم ہے۔
درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گیا ہے
پڑھیں:
پنجاب حکومت ریگولرائزیشن ایکٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ
سٹی42: پنجاب حکومت نے ریگولرائزیشن ایکٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں آرڈیننس کے اجراء کے لیے سمری گورنر پنجاب کو ارسال کر دی گئی ہے۔
ریگولرائزیشن ایکٹ کے تحت کی گئی بھرتیوں کا ازسرِنو جائزہ لیا جا سکے گا۔
حکومت کا مقصد میرٹ کی بحالی اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے، اور اس کے لیے انتظامی اصلاحات کا نیا میکانزم تشکیل دیا جائے گا۔ آرڈیننس کی منظوری کے بعد نیا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔ غیر مجاز بھرتیوں کے کیسز پبلک سروس کمیشن یا متعلقہ فورمز کو بھیجے جائیں گے۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
محکمہ قانون نے سمری میں ریگولرائزیشن سسٹم کو میرٹ کے منافی قرار دیا ہے۔ پنجاب حکومت کے مطابق سرکاری اداروں میں کارکردگی اور میرٹ اولین ترجیح ہوگی جبکہ انتظامی ڈھانچے میں شفافیت اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے گا۔