پیکا ترمیمی ایکٹ کالعدم قرار دینے کی درخواست، وفاقی حکومت اور فریقین کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
---فائل فوٹو
لاہور ہائی کورٹ نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت اور فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔
درخوست فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کی جانب سے عدالتِ عالیہ میں دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں الیکشن کمیشن، پی ٹی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مانتا ہوں پیکا قانون سازی پر حکومت نے جلد بازی کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیکا بل متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور صحافتی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر لایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ بل کی منظوری سے آئین میں دی گئی آزادیٔ اظہار متاثر ہو گی، یہ ایکٹ آئین میں دی گئی آزادیٔ اظہار کے تحفظ سے متصادم ہے۔
درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ 2025ء کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گیا ہے
پڑھیں:
کراچی کا سرکاری اسکول ریسٹورنٹ مالک کو دینے کی تیاری
کراچی: شہر قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں قائم سرکاری اسکول کو ایک بار پھر نہاری ہائوس کے مالک کو دینے کی تیاری کرلی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری اسکول کی عمارت کو خستہ حال قرار دے کر اہل علاقہ کے نام سے ایس پی گلبرگ کو درخواست دے دی گئی ہے۔جس پر 25 جولائی کو محکمہ تعلیم سندھ نے ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری سے جاوید میاں کی اسکول خالی کرنے کی درخواست پر کمنٹس مانگے ہیں۔
محکمہ تعلیم کے سیکشن آفیسر نے 21 اگست کو ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری کو خط لکھ کر متعلقہ حکام سے رائے طلب کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس پی کو درخواست موصول ہونے کے بعد پولیس کی نفری اسکول پہنچ چکی ہے اور اس کی عمارت کو جاوید میاں کی ملکیت ظاہر کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق کچھ علاقہ مکینوں کے تحفظات کے بعد عدالتی تفصیلات بھی منگوائی گئی ہیں۔
دوسری جانب ڈائریکٹر اسکولز بشیر عباسی نے اسکول خالی کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عمارت خالی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، محکمہ کی جانب سے ایسے خطوط معمول کی بات ہیں۔